اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں مفاہمت اورمعاہدے کیلئے ’’نان پیپرز‘‘دستاویزات اور تجاویزکاتبادلہ ہوچکا،گنڈاپورکادعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(ممتازنیوز)خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ علی امین گنداپورنے انکشاف کیاہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور تحریک انصاف کے درمیان مفاہمت اورمعاہدے کیلئے ’’نان پیپرز‘‘دستاویزات اور تجاویزکاتبادلہ ہوچکاہے،یہ تجویزبھی موجود ہےکہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے بانی گالہ یانتھیاگلی منتقل کردیاجائے،اب چیزیں بلیک اینڈوائٹ میں لے آیاہوں، اگران باتوں سے دوسرافریق پیچھے ہٹااور زبان سے پھرا تو ہم سمجھیں گے کہ انہیں پاکستان کی فکرنہیں ہے،اس وقت مضبوط معیشت اورسیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور عمران خان بھی ملک میں استحکام چاہتے ہیں،آرمی چیف کو لکھے گئے خط کاجواب آناچاہئے۔
نجی ٹی وی کوانٹرویومیں علی امین گنڈاپورنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کوخط اچھی بات ہے، دیکھتے ہیں آرمی چیف کی طرف سے کیاجواب آتاہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے 4اکتوبرکے بعدباضابطے رابطے شروع ہوئے،مجھ سمیت دیگرلوگ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے کام کررہے ہیں، 26نومبرسے پہلے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے80فیصدمعاملات طے ہوچکے تھے ، 26نومبرکے بعد بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے 99فیصدتک پہنچ گیاتھا تجویزدی کہ بانی پی ٹی آئی کونتھیاگلی،گورنرہاؤس،وزیراعلیٰ ہاوس یابنی گالہ منتقل کرنے دیاجائے،یہ تجویزاس لیے دی تا کہ بانی کو کہیں منتقل کرکے بیک چینل بات چیت چلتی رہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے اب بھی بات چیت ہورہی ہے، بانی پی ٹی آئی چاہتے تھے کہ ان کی منتقلی سے پہلے کارکنوں کورہاکردیاجائے ،اب میں چیزیں بلیک اینڈوائٹ پر لے آیاہوں اگلے لاجواب ہیں،معاملات طے کرنے کےلیے بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ سے ملوں گا ،اب اگلے پیچھے ہٹیں گے تو اس کامطلب ہے زبان سے پیچھے ہٹیں گے،ایسانہیں کہ بانی پی ٹی آئی خود کہیں منتقل ہوناچاہتے تھے۔ بانی پی ٹی آئی نے چاراکتوبرکو مجھے دھرنادینے کانہیں کہاتھا میں نے کہاتھابانی کو ہی سنگجانی جانے کااعلان کرناچاہئے ،سنگ جانی کے لیے بیرسٹرگوہراور بیرسٹرسیف کی اسٹیبلشمنٹ سے بات ہوئی بانی پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیروہاں سے کوئی بات نہیں کرتا۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف 47کے وزیراعظم ہیں،میں فارم45والاوزیراعلیٰ ہوں۔
انہوں نے کہاکہ 26 نومبرکو بشریٰ بی بی کو چھوڑکرنہیںبھاگا، بشریٰ بی بی کہہ دیں کہ مجھے اکیلاچھوڑاتھاتو پھراگلاموقف دوں گا،
ایک سوال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ افغانستان سے بات چیت کے لیے اسی ماہ وفدبھیجیں گے، معاملات وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر طے ہوں گے،تمام معاملات وفاقی حکومت اورادروں کی مرضی سے آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے کہاکہ امن وامان پر وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھیں، آرمی چیف سے ملاقات میں تمام سیاسی جماعتیں موجود تھیں، عوام کے تعاون کے بغیر دہشت گردی سے نہیں لڑ سکتیں، آرمی چیف سے ملاقات میں کہاکہ سب کوآن بورڈ ہوناہوگا،سیاسی استحکام کے لیے کام کررہاہوں ۔
انہوں نے کہاکہ نگران حکومت میں گندم خریداری کے معاملے کی ہم نے تحقیقات شروع کیں،مجھے پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹایاگیاتو اعتراض نہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی کی رہائی ا رمی چیف انہوں نے نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل؛ یہودی عبادت گاہ میں غزہ امن و مفاہمت تقریب پر انتہاپسندوں کا حملہ
اسرائیل کے علاقے رَعنانا کے ایک اصلاح پسند یہودی عبادت گاہ میں انتہاپسندوں کے حملے میں پولیس اہلکار سمیت متعدد شرکا زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہودی عبادت گاہ میں اسرائیلی-فلسطینی مشترکہ یادگاری تقریب کی ویڈیو اسکریننگ جاری تھی جس کا مقصد اسرائیل عرب کمیونیٹی کے درمیان امن اور مفاہمت کو فروغ دینا تھا۔
دائیں بازو کی جماعت کے درجنوں حملہ آوروں نے اصلاح پسند یہودی عبات گاہ کے باہر توڑ پھوڑ کی، آگ لگائی اور اندر گھس کر شرکا کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
حملہ آوروں نے اسرائیلی پرچم اُٹھائے ہوئے تھے اور شرکاء کو دھمکا رہے تھے کہ "غزہ چلے جاؤ" اور "تمام عرب طوائفیں ہیں"۔
پولیس نے بمشکل شرکاء کو چھوٹے گروپوں میں اپنی حفاظت میں باہر نکالا تاہم مظاہرین نے ان کی گاڑیوں پر بھی حملہ کیا اور نقصان پہنچایا۔
تقریب میں شریک خاتون نے بتایا کہ ہم پر پتھر برسائے گئے، لاتوں اور تھپڑوں سے مارا گیا، یہاں تک کہ ہم پر تھوکا بھی گیا۔ ہمیں لگا تھا آج ہم مارے جائیں گے۔
ایک لہولہان خاتون نے بتایا کہ میرے سر پر پتھر مارا گیا ہے جب کہ ایک اور شخص نے بتایا کہ ان کی بہن کی گاڑی اندر موجود ہونے کے باوجود کار پتھروں سے توڑ دی گئی۔
اسرائیلی رکن پارلیمنٹ اور اصلاح پسند ربی نے اس واقعے کو ایک منظم حملہ قرار دیتے ہوئے پولیس پر تنقید کی کہ خبردار کرنے کے باوجود مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔
پولیس کے مطابق انتہاپسندوں کے حملے میں 4 پولیس افسران اور 3 شرکاء زخمی ہوئے جب کہ 3 حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تین افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے لے جایا گیا ہے اور جلد ان کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دی جائے گی۔
اس واقعے کی مذمت مختلف تنظیموں اور رہنماؤں نے بھی کی جب کہ لِکوڈ پارٹی کی مقامی رہنما راخیلی بین آری ساکت نے مظاہرین کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ تو صرف شروعات ہے۔
دوسری جانب منتظمین اور دیگر تنظیموں نے اس حملے کے باوجود امن، انصاف اور باہمی احترام کے اپنے پیغام کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ "کومبیٹینٹس فار پیس" اور "پیرنٹس سرکل – فیملیز فورم" کی جانب سے بیت شموئیلی نامی ریفارم سینیگوگ میں منعقدہ اس تقریب میں تقریباً 80 افراد شریک تھے۔