UrduPoint:
2025-04-16@22:51:30 GMT

جنگ بندی کے دو ہفتے بعد غزہ میں امدادی کارروائیاں عروج پر

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

جنگ بندی کے دو ہفتے بعد غزہ میں امدادی کارروائیاں عروج پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 فروری 2025ء) پیر کے روز فلسطینی صدر محمود عباس کے دفتر نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی کو ''نسلی تطہیر‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور امریکہ سے مداخلت کرنے پر زور دیا۔ ترجمان نبیل ابو رودینہ نے کہا کہ ایوان صدر نے ''مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف قابض حکام کی جانب سے شہریوں کو بے گھر کرنے اور نسلی تطہیر کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جامع جنگ میں توسیع کی مذمت کی ہے۔

‘‘ فلسطینیوں کی 'نسلی تطہیر‘ سے باز رہا جائے، ایران

دریں اثنا پیر کے روز ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ پٹی سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی حالیہ تجویز کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایسا کرنا ''نسلی تطہیر‘‘ کے مترادف ہو گا۔

(جاری ہے)

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو فلسطینیوں کی مدد کرنا چاہیے، ''ان کے حق خود ارادیت کا تحفظ کیا جانا چاہیے .

.. ایسے دوسرے خیالات کو آگے بڑھانے کے بجائے، جو کہ نسلی تطہیر کے مترادف ہوں گے۔

‘‘

ایران کی طرف سے یہ تبصرہ ٹرمپ کی طرف سے بار بار غزہ پٹی کو ''صاف کرنے‘‘ جبکہ اس کی آبادی کو مصر اور اردن منتقل کرنے کی تجویز پیش کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

غزہ میں امدادی کارروائیاں اور تازہ صورت حال

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے دو ہفتے بعد غزہ پٹی میں امدادی کارروائیاں اپنے عروج پر ہیں، جن کے نتیجے میں سے 15 ماہ کی جنگ کے بعد بھوک، بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور تباہی کے شکار اس علاقے میں امداد بلاتعطل پہنچ رہی ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ روزانہ تقریباً 600 امدادی ٹرکوں کو غزہ جانے کی اجازت دے گا۔ اسرائیل کا اندازہ ہے کہ جنگ بندی کے بعد سے ہر ہفتے کم از کم 4200 امدادی ٹرک غزہ پٹی میں داخل ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ سڑکوں، اسرائیلی معائنے اور نہ پھٹنے والے بموں کے خطرے کی وجہ سے امداد کی تقسیم پیچیدہ ہے۔

کچھ ہسپتالوں اور ڈی سیلینیشن پلانٹس میں اب بھی ایندھن کی قلت ہے۔ دوسری جانب حماس نے اتوار کے روز اسرائیلی حکام پر طبی سامان اور تعمیر نو کی مشینری کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا۔

دریں اثنا اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ غزہ میں گرائے گئے تمام تر گولہ بارود کا پانچ فیصد سے 10 فیصد تک حصہ نہیں پھٹا، جس سے یہ علاقہ عام شہریوں اور امدادی کارکنوں کے لیے ممکنہ طور پر مزید خطرناک ہو چکا ہے۔

نہ پھٹنے والے بارودی مواد کو سنبھالنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی'یو این ایم اے ایس‘ نے کہا ہے کہ جب سے جنگ بندی ہوئی ہے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد لے کر جانے والے قافلوں اور شہریوں نے ہوائی جہاز سے گرائے گئے بڑے بموں، مارٹر گولوں اور رائفل گرینیڈز کے ملنے کی اطلاعات دی ہیں۔

گھر لوٹتے ہی بہت سے فلسطینی ایسے علاقوں میں رہ رہے ہیں، جہاں پانی کا نظام تباہ ہو چکا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق پانی کی کمی، حفظان صحت کے ناقص حالات اور محدود طبی دیکھ بھال کی وجہ سے بیماریوں کے پھیلاؤ کا بھی خطرہ ہے۔

یونیسیف کے کمیونیکیشن سربراہ جوناتھن کریکس کا کہنا تھا کہ اب بھی لوگ گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے آنکھوں دیکھی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ''ایک سڑک پر ہزاروں بچے اور خاندان پیدل چل رہے تھے۔

‘‘ تازہ صورت حال کے بارے میں ان کا کہنا تھا، ''میں نے دیکھا کہ ان کے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔ صرف وہی کپڑے تھے، جو انہوں نے پہنے ہوئے تھے۔‘‘ اسرائیلی وزیر اعظم صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے امریکہ میں

اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے دوسرے مرحلے پر پیر کو بات چیت شروع کرنے والے ہیں اور اس سلسلے میں وہ واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ سے ملاقات کریں گے۔

امریکہ روانگی سے قبل نیتن یاہو نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ منگل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں ''حماس پر فتح،‘‘ ایران کا مقابلہ کرنے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کریں گے۔

جنوری میں وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد سے یہ صدر ٹرمپ کی کسی غیر ملکی رہنما کے ساتھ پہلی ملاقات ہو گی۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ نتین یاہو سے ملاقات صدر ٹرمپ کی ''ترجیحات‘‘ میں شامل ہے۔

امریکہ کے سفر کے لیے جہاز پر سوار ہونے سے پہلے وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا، ''میرے خیال میں یہ اسرائیلی امریکی اتحاد کی مضبوطی کا ثبوت ہے۔‘‘

نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کے جنگی فیصلوں نے مشرق وسطیٰ کو نئی شکل دی ہے اور ٹرمپ کی حمایت سے یہ سلسلہ مزید آگے بڑھ سکتا ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا، ''مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے، ہم اسے (مشرق وسطی کا نقشہ) مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔

‘‘

صدر ٹرمپ نے، جنہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا سہرا اپنے سر لیا ہے، اتوار کے روز کہا تھا کہ اسرائیل اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کے ساتھ مذاکرات ''آگے بڑھ‘‘ رہے ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا، ''نیتن یاہو منگل کو آ رہے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہماری کچھ بہت بڑی ملاقاتیں طے شدہ ہیں۔‘‘

نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی شرائط پر پیر کو ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف کے ساتھ بات چیت شروع کریں گے۔

جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں بقیہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے مستقل خاتمے پر بات چیت متوقع ہے۔

صدر ٹرمپ نے بارہا غزہ کی ''صفائی‘‘ کرنے کے منصوبے پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں سے مصر یا اردن جیسے پڑوسی ممالک میں منتقل ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ قطر، جس نے امریکہ اور مصر کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کی، نے فلسطینیوں کو ''اپنے گھروں اور زمینوں پر واپس جانے‘‘ کی اجازت دینے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

ا ا / م م، ع ا (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنگ بندی کے کا کہنا تھا نسلی تطہیر نیتن یاہو سے ملاقات ٹرمپ کی کے ساتھ بات چیت رہے ہیں غزہ پٹی نے کہا کے لیے کے روز کے بعد

پڑھیں:

خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس، عدالت نے آمنہ عروج سمیت دیگرملزمان 7،7 سال قید کی سزاسنا دی

لاہور کی عدالت نے خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمہ آمنہ عروج، ممنون حیدراور ذیشان قیوم کو 7،7 سال قید کی سزا سنا دی،عدالت نے حسن شاہ سمیت دیگر8 ملزمان کو مقدمے سے بری کر دیا،اے ٹی سی عدالت کے جج ارشد جاوید نے محفوظ فیصلہ سنایا،عدالت نے ملزمان کوتاوان مانگنے پر سزا سنائی،عدالت کے جج ارشد جاوید نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ مجرمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان تاوان مانگنے کے جرم میں سزا کے مستحق پائے گئے ہیں۔ عدالت نے تینوں کو سات، سات سال قید کی سزا سنائی، جبکہ مقدمے میں شامل دیگر ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا گیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف تاوان مانگنے کے شواہد موجود ہیں، تاہم ان پر اغوا کا الزام ثابت نہیں ہوتا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ جرم کی سنگینی کے پیش نظر سزا سنائی گئی ہے تاکہ معاشرے میں اس قسم کے جرائم کی روک تھام ممکن ہو۔یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کو تاوان کیلئے اغوا کرنے کے مقدمے میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو14 اپریل کو سنانے کااعلان کیا گیا تھا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے مقدمے پر سماعت کی تھی۔ وکلا کے حتمی دلائل مکمل ہونے پر مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ عدالت نے ملزمان کو جیل سے فیصلہ کیلئے طلب کر رکھا تھا۔سماعت کے دوران ملزمہ آمنہ عروج اور حسن شاہ سمیت دیگر ملزموں کو جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور ان کے علاوہ ضمانت پر رہا ہونے والے ملزم بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔عدالت نے ملزمان کے وکلا نے حتمی دلائل مکمل کئے تھے جس پر عدالت نے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ 14 اپریل کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ سندر پولیس نے خلیل الرحمان قمر کو اغوا کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا اور اس مقدمے میں 12 ملزم نامزد تھے۔ملزمہ آمنہ عروج،ذیشان قیوم،حسن شاہ سمیت دیگر کے خلاف ٹرائل مکمل ہوچکے تھے۔خلیل الرحمان قمرکےوکیل کی ملزمان کو عمر قید اور سزائے موت دینے کی پراسیکیوٹر عبد الجبار ڈوگر نے استدعا کی گئی تھی کہ تمام ملزمان کیخلاف شواہد موجود تھے۔ قبل ازیں سماعت کے موقع پرڈپٹی پراسکیوٹر عبد الجبار ڈوگر کیس پر بحث مکمل کی تھی انہوں نے عدالت سے آمنہ عروج سمیت ملزمان کو سزا کا حکم دینے کی استدعا کی تھی۔بعدازاںعدالت نے ملزمہ آمنہ عروج کے وکیل سے حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔ عدالت ملزمان کے وکلاءکی حتمی بحث کے بعد مقدمے کا فیصلہ سنائے گی۔ گواہان کے مطابق ملزمہ آمنہ عروج نے دھوکہ سے خلیل الرحمان قمر کو اپنے فلیٹ پر بلایا تھا۔ گواہان کا کہنا تھا کہ آمنہ عروج اور حسن شاہ سمیت دیگر نے خلیل الرحمان قمر کو اغوا کیا تھا اور ڈرامہ نگار سے ایک کروڑ تاوان کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ 

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات کے مقام کی تبدیلی پیشہ ورانہ غلطی ہے، تہران
  • امریکہ ٹیرف مذاکرات کے ذریعے چین کو تنہا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، وال سٹریٹ جرنل
  • فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو دو ٹوک پیغام: غزہ کی تباہی بند کرو، جنگ بندی ہی حل ہے
  • این آئی سی وی ڈی میں بدانتظامیاں عروج پر پہنچ گئیں
  • گزشتہ ہفتے کے مقبول اسمارٹ فونز کی فہرست جاری
  • USAID بند کرانے والے ٹرمپ کے اہم عہدیدار پیٹ ماروکو نے وزارت خارجہ چھوڑ دی
  • خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس، عدالت نے آمنہ عروج سمیت دیگرملزمان 7،7 سال قید کی سزاسنا دی
  • خلیل الرحمٰان قمر ہنی ٹریپ اغوا کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
  • خلیل الرحمٰان قمر ہنی ٹریپ اغوا کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا 
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 1186 پوائنٹس کا اضافہ