پاکستان سے برطانیہ جانیوالے مسافروں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان سے براہ راست برطانیہ جانیوالے مسافروں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی، پی آئی اے کو برطانیہ میں جلد پروازوں کے لیے اجازت ملنے کی امید ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے نے برطانیہ کے فلائٹ آپریشن کی تیاری تیز کردی ، فلائٹ آپریشن سے قبل پی آئی اے نے فلائٹ کیٹرنگ سروس کے لیے ٹینڈر جاری کردیا۔
پی آئی اے نے برطانیہ کے 3 اسٹیشن پرفلائٹ کیٹرنگ سروس کے لیے درخواست طلب کرلی ہے ، لندن، مانچسٹر اور برمنگھم اسٹیشن پرکیٹرنگ سروس کے لیے رجسٹرڈکمپنیوں سےدرخواست طلب کی گئی۔
دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کو کنٹری منیجر برطانیہ کو درخواست بھیجنے کی ہدایات کردی گئیں ہیں۔
پی آئی اے کو برطانیہ میں جلد پروازوں کے لیے اجازت ملنے کی امید ہے ، اس وقت برطانوی سی اےاے،محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم پاکستان دورےپرآڈٹ کر رہی ہے۔
سی اے اے اور پی آئی اے کے آڈٹ میں کامیابی پر پی آئی اے کوجلد پروازوں کی بحالی کی امید ہے۔
یاد رہے قومی ایئرلائن برطانیہ کیلئے مارچ کے وسط سے براہ راست اپنا فلائٹ آپریشن شروع کرنے جارہی ہے، اس سلسلے مین ایئرلائن نے لندن کے ہتھروایئرپورٹ پر اپنے سلاٹ کی فعالی اور ٹریمنل 4سے آپریشن شروع کرنے کے حوالے سے کام کا آغاز کردیا ہے۔
قومی ایئرلائن انتظامیہ کا کہنا تھا کہ برطانوی کی آڈٹ ٹیم پی آئی اے فلائٹ سیفٹی شعبہ انجینئرنگ اور دیگر فضائی حفاظتی شعبوں کا آڈٹ کررہی ہے قوی امید ہے کہ پی آئی اے کامیابی حاصل کرے گا، جس کے بعد برطانیہ کیلئے اپنے بوئنگ 777طیارے استعمال ہوں گے۔
مزیدپڑھیں:گورنر کےپی کو ایک اور عہدے سے ہٹانے جانے کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی آئی اے امید ہے کے لیے
پڑھیں:
امریکہ سے باہر کے ممالک میں اسٹارلنک نے ڈشز مفت دینا شروع کردیں
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رسائی کو تیز اور قابلِ اعتماد بنانے کے لیے اسپیس ایکس کی سیٹلائٹ سروس اسٹارلنک مسلسل نئی راہیں تلاش کر رہی ہے۔ اب کمپنی نے چند ممالک میں مزید صارفین کو متوجہ کرنے کے لیے حیرت انگیز پیشکش کا آغاز کیا ہے، ایک سالہ معاہدے کے بدلے اسٹارلنک ڈِش بالکل مفت۔
آسٹریلیا اور اٹلی میں شاندار آفر
اٹلی میں اسٹارلنک کی ویب سائٹ پر واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ صارفین معیاری ڈش، جس کی قیمت پہلے 349 یورو تھی، اب بغیر کسی قیمت کے حاصل کر سکتے ہیں، بس شرط یہ ہے کہ وہ کم از کم 12 ماہ کے لیے ریذیڈنشل پلان کی سبسکرپشن لیں۔ اسی طرح کی پیشکش آسٹریلیا میں بھی دیکھی گئی ہے۔
تاہم، کمپنی کی پالیسی کے مطابق اگر صارفین اپنی سروس میں تبدیلی کرتے ہیں، ایڈریس تبدیل کرتے ہیں، یا بل کی ادائیگی میں ناکام رہتے ہیں، تو انہیں ڈش کی قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔
اسٹارلنک کی عالمی توسیع اور پاکستان کا منظرنامہ
اسٹارلنک اس وقت دنیا کے 120 سے زائد ممالک میں اپنی سروس فراہم کر رہا ہے اور اس کے صارفین کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ اب یہ سروس بھارت میں داخلے کی تیاری کر رہی ہے، اور پاکستان بھی اس فہرست میں شامل ہونے والا ہے۔
حال ہی میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی محترمہ شزہ فاطمہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ، ’پاکستان میں اسٹارلنک کی تنصیب نومبر یا دسمبر 2025 تک متوقع ہے۔ چینی کمپنیوں نے بھی اس ضمن میں درخواستیں دی ہیں، تاہم اسٹارلنک کو جلد ہی لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔‘
یہ خبر پاکستان کے صارفین کے لیے خاصی خوش آئند ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں فائبر یا دیگر روایتی انٹرنیٹ سہولیات دستیاب نہیں۔
جہاں اسٹارلنک اپنی تیز رفتار اور قابلِ اعتماد سروس کے لیے سراہا جا رہا ہے، وہیں اس کے بانی ایلون مسک کے متنازع بیانات اور سیاسی مؤقف کی وجہ سے کمپنی کو بعض ممالک میں تنقید کا سامنا بھی ہے۔ یورپ میں ٹیسلا کی فروخت میں کمی اور بعض ممالک میں اسٹارلنک انسٹالروں کے ساتھ بدتمیزی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسپیس ایکس کی یہ نئی پیشکش ان لوگوں کے لیے ایک بہترین موقع ہو سکتی ہے جو تیز رفتار انٹرنیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن ابتدائی خرچ ان کے لیے مسئلہ بنتا ہے۔ پاکستان میں اسٹارلنک کی آمد سے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ انقلاب کی امید کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ یہ منصوبہ بروقت مکمل ہو اور حکومتی سطح پر اس کی مکمل معاونت حاصل ہو۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی رہنماؤں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد