وزیر خزانہ کا سندھ اسمبلی سے زرعی ٹیکس کے قانون کی منظوری کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سندھ اسمبلی سے زرعی ٹیکس کے قانون کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس آمد کے موقع پر گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ اب ہم آئی ایم ایف کے ششماہی جائزے میں اچھی پوزیشن میں ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکسوں کا بوجھ صرف تنخواہ داروں اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز تک محدود نہیں رکھ سکتے، ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں سب کو اس کی حدود کو سمجھنا ہوگا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب، پختونخوا اور سندھ کے بعد بلوچستان سے بھی زرعی ٹیکس کا قانون منطور کیا جائے گا، بجٹ کی تیاری کیلئے چیمبرز سے مشاورت کا کام شروع کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ کابینہ کی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری
سندھ کابینہ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا۔ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سندھ کابینہ ملکی مفاد میں زرعی ٹیکس کی منظوری دے رہی ہے، وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کروں گا۔ سندھ کابینہ کی جانب سے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری دے دی گئی، یہ بل جنوری 2025ء سے نافذ ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا، ایگریکلچر انکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ جمع کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ساتواں این ایف سی ایوارڈ 2010ء سے چل رہا ہے، وفاق صوبوں کو ڈویژنل پول سے شیئرز کے متعلقہ فنڈز منتقل کرتا ہے، ڈویژنل پول میں انکم ٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس، فیڈرل ایکسائز اور کسٹمز شامل ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کو 2022ء میں 498.067 بلین روپے ملے تھے، این ایف سی ایورڈ کے 3 سال کے بقایا جات 77.16 بلین روپے مل چکے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہوگی، آباد اراضی چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ چھوٹی کمپنیوں پر زرعی ٹیکس 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد لاگو ہو گا۔ وزیراعلیٰ کے مطابق 20 کروڑ روپے سے 25 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد، 25 کروڑ سے 30 کروڑ روپے پر 3 فیصد، 30 کروڑ سے 35 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد، 35 کروڑ سے 40 کروڑ روپے تک 6 فیصد، 40 کروڑ سے 50 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 8 فیصد جبکہ 50 کروڑ سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔
اجلاس کے دوران اراکین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، زرعی ٹیکس لگنے سے گندم اور دیگر اجناس بھی مہنگی ہو جائیں گی۔ سندھ کابینہ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا۔ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سندھ کابینہ ملکی مفاد میں زرعی ٹیکس کی منظوری دے رہی ہے، وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کروں گا۔ اجلاس میں سندھ کابینہ کی کارروائی ڈجیٹلائیزڈ کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کابینہ میں اتنی ساری فائلز آتی ہیں جس پر بہت خرچہ ہوتا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ کی کارروائی کے لیے ایپلیکیشن بھی بنانے کی منظوری دی گئی ہے، کابینہ اراکین کو ٹیبلیٹ دیے جائیں گے جن کی مدد سے ایجنڈا، منٹس اور کارروائیاں دیکھی جا سکیں گی، وزیر تبدیل ہونے سے ٹیبلیٹ واپس جنرل ایڈمنسٹریشن کو دے دیا جائے گا، سندھ کابینہ نے آلات خریدنے کے لیے 15 کروڑ روپے کی منظوری دے دی۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق کابینہ میں سولر ہوم سسٹم کو گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ سپلائی کنٹریکٹ کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ بل منظور ہونے کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔