عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنانے والے جج کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد:
بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کا تبادلہ کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق کی ہدایت پر تبادلے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا، ناصر جاوید رانا کو ڈسٹرکٹ سیشن جج اسلام آباد ویسٹ تعینات کردیا گیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری کے بعد رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کیا، اس سے قبل جسٹس اعظم خان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تعینات تھے۔
جسٹس اعظم خان کے ہائیکورٹ تعیناتی کے بعد ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے پاس سیشن جج کا عارضی عہدہ تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جنگلات اراضی کیس: تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سپریم کورٹ میں جنگلات اراضی کیس پر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرلیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق عدالت نے حکم دیا کہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروائیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔
جسٹس جمال خان مندو خیل نے مزید کہا کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم ہورہے ہیں، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے، زیارت میں منفی سترہ درجہ میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دے رہی ہے؟
سرکاری وکیل نے کہا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جارہی ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عوام کو بہتر سہولیات دینا حکومتوں کا کام ہے، 2018ء سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
چیرات میں تیسری پاک - مراکش مشترکہ دو طرفہ فوجی مشق 2025کا انعقاد، سپیشل فورسز کی شرکت
مزید :