ای سی سی اجلاس: ارکان کاچینی، کوکنگ آئل اور سبزیاں مہنگی ہونے پر اظہار برہمی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں چینی، کوکنگ آئل اور سبزیوں کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، ارکان نے چینی، کوکنگ آئل اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خوراک و غذائی تحفظ سے دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
اجلاس کے دوران اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت خوراک سے چینی، کوکنگ آئل اور دالوں کے ذخائر کی رپورٹ بھی مانگ لی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران بنیادی اشیا ضروریہ کی مناسب قیمتوں پر فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
ای سی سی نے ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم میں تبدیلیوں کی منظوری دے دی، اسٹیل اور آئرن کے اسکر یپرز کو دی گئی ای ایف ایس کی سہولت واپس لے لی گئی۔
وزارت خزانہ نے ریونیو ڈویژن کے لیے 2 ارب 79 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کرلی، جبکہ ایف سی نارتھ کے لیے 49 کروڑ 45 لاکھ روپے کی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
وزیر خزانہ نے ریکوڈک پراجیکٹ کے لیے ایک اب 79 کروڑ روپے کی گرانٹ منظورکی، کے الیکٹرک کے 16 فروری 2024 کے معاہدے میں ردو بدل کی منظوری، جبکہ آئی بی کے لیے 50 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ منظورکی گئی۔
مزیدپڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 2 معاہدوں پر دستخط ہوگئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کوکنگ آئل اور روپے کی کے لیے
پڑھیں:
حکومت کی جانب گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے. مزمل اسلم
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )مشیر خزانہ خیبر پختونخوا حکومت مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہورہی ہے ، گندم کی قیمت میں فی من 100 روپے کم ملنے سے کسانوں کا 75 ارب روپے کانقصان ہو رہا ہے جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے. گندم کے نرخ، شرح نمو اور پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی قیمتوں میں اضافے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مشیر خزانہ کے پی نے کہا کہ گندم کی موجودہ قیمت کے حساب سے 1200 روپے فی من کسانوں کو نقصان ہے، پنجاب کے کسانوں کا 600 ارب روپے باقی ملک کے کسانوں کا 300 ارب بنتا ہے، یہی کل نقصان تقریبا 3.(جاری ہے)
2 ارب ڈالر کا بنتا ہے، اسی صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی، اتنی رقم پھر درآمد کی شکل میں غیر ملکی کسانوں کو ادا کریں گے.
انہوں نے کہا کہ رواں سال شرح نمو 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے، زمینی حقائق کے مطابق پہلے 8 ماہ میں صنعتوں کی پیداوار منفی 1.9 فیصد ہے، صنعتی پیداوار مارچ کے مہینے میں منفی 5.9 فیصد رہی، زراعت تاریخ کی بدترین دور سے گزر رہی ہے کسی قدرتی آفت کا بھی سامنا نہیں ہے. ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی پہلے 30 سے 70 کی اور اب مزید لیوی لگائیں گے تاکہ پیٹرول سستا نہ ہو، حکومت کی جانب سے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے جبکہ کھاد پر نئے بجٹ میں ٹیکس لگانے پر بھی کام ہو رہا ہے.