الیکٹرک بسوں کے بعد آٹزم سینٹرز پر بھی سندھ حکومت نے پنجاب کا دعوی غلط قرار دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز

لاہور/کراچی (سب نیوز )پنجاب اور سندھ حکومت میں کارکردگی کا مقابلہ جاری ہے، الیکٹرک بسوں کے بعد آٹزم سینٹرز پر سندھ حکومت نے پنجاب کا دعوی غلط قرار دے دیا ہے۔گزشتہ روز وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے لاہور میں آٹزم اسکول پروگرام کا افتتاح کیا تھا۔

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ لاہور میں بننے والا پاکستان کا پہلا سرکاری آٹزم اسکول تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جہاں آٹزم کے مریض بچوں کا مفت علاج کیا جائیگا۔اس حوالے سے ترجمان سندھ حکومت سمعت ا افضال اور سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا لاہور میں آٹزم سینٹر ملک کا پہلا سرکاری آٹزم سینٹر نہیں بلکہ ملک کا پہلا سرکاری آٹزم سینٹر سندھ حکومت نے 2018 میں قائم کیا تھا، اس وقت سندھ میں 6 سرکاری آٹزم سینٹر کام کر رہے ہیں، پنجاب حکومت اپنے کاموں کی تشہیر کرے لیکن حقائق درست پیش کرے۔

دوسری جانب وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے چیلنج دیا ہے کہ مریم نواز سے مقابلے کا شوق رکھنے والے ان جیسی کارکردگی بھی دکھائیں، باقی حکومتوں کے ترجمانوں کا کام صرف پنجاب کے منصوبوں میں بے تکے کیڑے نکالنا ہے۔ اس سے پہلے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے الیکٹرک بسیں چلانے سے متعلق بیان پر وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی تصحیح کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکٹرک بسیں سندھ نے 2023 میں شروع کیں۔ مریم نواز نے دعوی کیا تھا کہ پنجاب ماس ٹرانزٹ کو الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے والا پہلا صوبہ بننے جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سندھ حکومت نے

پڑھیں:

انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے سندھ اسمبلی سے پاس قانون ماننے سے انکار کردیا

واضح ہے کہ اساتذہ کے احتجاج کے باعث لاکھوں طلبہ حصول علم سے محروم ہیں، سندھ حکومت اور فاپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا سلسلہ 16 جنوری سے جاری ہے، 17 سے زائد سرکاری جامعات میں بل کے کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے اسلام ٹائمز۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے سندھ اسمبلی سے پاس قانون ماننے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کی جامعات میں وایس چانسلرز کی تقرری کے معاملے پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا ایک ہنگامی جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا، جس میں انجمن نے حکومت پر واضح کیا کہ انھیں سندھ اسمبلی سے پاس کردہ قانون منظور نہیں ہے۔

واضح ہے کہ اساتذہ کے احتجاج کے باعث لاکھوں طلبہ حصول علم سے محروم ہیں، سندھ حکومت اور فاپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا سلسلہ 16 جنوری سے جاری ہے، 17 سے زائد سرکاری جامعات میں بل کے کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، یہ احتجاج سندھ حکومت اور سندھ کی جامعات کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم فاپواسا سندھ چیپٹر کے تحت ہو رہا ہے۔

پروفیسر ناگ راج کا کہنا ہے کہ 18 ویں آئینی ترمیم مرکزیت کو ختم کرتی ہے لیکن سندھ حکومت ترمیم کی آڑ میں مرکزیت کی جانب گامزن ہے۔ صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر محسن علی کا کہنا ہے کہ سندھ کی جامعات میں کمیشن پاس یا بیورو کریٹ کے وائس چانسلر کی تعیناتی قبول نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے سندھ اسمبلی سے پاس قانون ماننے سے انکار کردیا
  • پاکستان کا پہلا سرکاری آٹزم اسکول تکمیل کے آخری مراحل میں
  • پاکستان کا پہلا سرکاری آٹزم سکول تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا
  • الیکٹرک بس کے معاملے پر شرجیل میمن کا مریم نواز کو جواب، عظمیٰ بخاری بھی درمیان میں آ گئیں
  • مریم نواز کے ٹوئیٹ پر شرجیل میمن کا جواب آگیا
  • سندھ حکومت کا سرکاری اسکولوں میں دوپہر کا مفت کھانا دینے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت کا 5فروری کو عام تعطیل کا اعلان
  • وزیر صنعت کا ای وی چارجنگ اسٹیشن کی ورکنگ کا جائزہ
  • ای وی بسوں کے ٹویٹ پر شرجیل میمن کے خلاف عظمیٰ بخاری کا ردعمل سامنے آگیا