ریونیو میں 49 فیصد اضافے کا مطلب گورننس اچھی ہے، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم نے حکومتی ریونیو میں 49 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔
پشاور میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے آنے پہلے امن و امان کی صورتحال خراب تھی، بقایاجات کا انبار کھڑا ہوگیا تھا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نےانکشاف کیا ہے کہ میں جیل جاکر نماز کا پابند ہوا، میں نے بانی کو بتایا تھا کہ جیل جانے سےمیری اصلاح ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ریونیو میں49 فیصد اضافہ کیا، اس اضافے کا مطلب ہے کہ گورننس اچھی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ ہمارے آنے سے پہلے صحت کارڈ بند تھا، 20 ارب روپے کے بقایاجات تھے، ہم نے صحت کارڈ دوبارہ شروع کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
کینیڈا جانے کے خواہشمندوں کیلئے اچھی خبر ، 13 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط ختم
کینیڈا نے 13 نئے ممالک کے شہریوں کے لیے ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت دے دی ہے۔
ان مسافروں کو اب صرف ایک الیکٹرانک ٹریول آتھورائزیشن (eTA) کی ضرورت ہوگی، جو آسان اور تیز آن لائن عمل کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے،یہ اعلان کینیڈین وزیر برائے امیگریشن، مہاجرین و شہریت، شان فریزر نے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد کینیڈا کے بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانا اور مسافروں کے لیے سفری عمل کو آسان بنانا ہے۔نئے شامل کیے گئے 13 ممالک یہ ہیں: انٹیگوا اور باربوڈا، ارجنٹینا، کوسٹا ریکا، مراکش، پاناما، فلپائن، سینٹ کٹس اینڈ نیوس، سینٹ لوشیا، سینٹ ونسنٹ اینڈ دی گرینیڈائنز، سیشلز، تھائی لینڈ، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، اور یوراگوئے۔
ان ممالک کے شہری اگر پچھلے 10 سالوں میں کینیڈین ویزا حاصل کر چکے ہوں یا امریکا کا فعال نان امیگرنٹ ویزا رکھتے ہوں تو وہ eTA کے اہل ہوں گے۔یہ سہولت صرف فضائی سفر کے لیے ہے اور سیاحت یا کاروباری مقاصد کے تحت زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک قیام کی اجازت دیتی ہے۔
درخواست دینے کے لیے صرف پاسپورٹ، ای میل ایڈریس، انٹرنیٹ رسائی اور کریڈٹ کارڈ درکار ہوگا۔ فیس صرف 7 کینیڈین ڈالر (تقریباً 5 امریکی ڈالر) ہے اور زیادہ تر منظوری چند منٹوں میں دی جاتی ہے۔جن مسافروں کا تعلق ان ممالک سے نہیں یا جو زمینی یا سمندری راستے سے کینیڈا آنا چاہتے ہیں، انہیں اب بھی باقاعدہ وزیٹر ویزا کی ضرورت ہوگی۔
حکومت کے مطابق یہ اقدام نہ صرف سیاحت و تجارت کو فروغ دے گا بلکہ امیگریشن سروسز پر بوجھ کم کرے گا اور درخواستوں کے پراسیسنگ وقت میں بھی بہتری لائے گا۔