سی پی آئی ایم کے لیڈرون نے کہا کہ یہ اجتماع بدلو بہار تحریک کو فیصلہ کن موڑ دیگا اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھرپور جدوجہد کی راہ ہموار کریگا۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسی-لینن (سی پی آئی ایم ایل) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے کہا کہ مودی حکومت کا بجٹ دلت مخالف، غریب مخالف، کسان و مزدور مخالف اور کارپوریٹ نواز ہے۔ دیپانکر بھٹاچاریہ نے سیمانچل میں "بدلو بہار نیاے یاترا" کے دوران کہا کہ مودی حکومت کا بجٹ پوری طرح سے دلت مخالف، غریب مخالف، کسان مزدور مخالف اور کارپوریٹ نواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ منریگا کی اجرت اور اسکیم کے مزدوروں کے اعزازیہ میں اضافہ نہ کرنا بڑا گھوٹالہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کے کروڑوں منریگا مزدوروں کے حقوق کو مکمل طور پر نظرانداز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مارچ کو پٹنہ میں ہونے والے اجتماع سے "بدلو بہار تحریک" کو نئی توانائی ملے گی اور عوام کی آواز بلند ہوگی۔

ریلی میں سی پی آئی ایم ایل کے سینیئر لیڈر دھریندر جھا، محبوب عالم، مینا تیواری، ششی یادو، ستیہ دیو رام، رامبلی سنگھ یادو سمیت درجنوں مقامی لیڈران اور کارکنان شامل ہیں۔ اس کے علاوہ محمد ارشاد، انصاف منچ کے نیاز احمد، پپو خان، ریولیوشنری نوجوان سبھا (RYA) کے قومی صدر آفتاب عالم، جمال الدین، محمد اسلام اور مختار بھی اس سفر کا حصہ ہیں۔ لیڈروں نے کہا کہ 9 مارچ کو پٹنہ میں ہونے والے اجتماع کے تعلق سے عوام میں زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع بدلو بہار تحریک کو فیصلہ کن موڑ دے گا اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھرپور جدوجہد کی راہ ہموار کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ بدلو بہار

پڑھیں:

عمران خان میں زیادہ جمہوری مادہ نہیں، کسی حکومت مخالف اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، مفتاح اسماعیل

پاکستان عوام پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت مخالف کسی اتحاد میں شامل نہیں ہو رہے، آئین کے تحفظ کے لیے کسی بھی تحریک میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں، ہمیں معلوم ہے عمران خان میں زیادہ جمہوری مادہ نہیں ہے، 10 سال تک ان کی بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ قربتیں رہی ہیں۔

ہفتہ کے روز ایک ٹی وی انٹرویو میں پاکستان عوام پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے حکومت کے خلاف پی ٹی آئی کے گرینڈ الآئنس کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تحفظ آئین پاکستان تحریک کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی قیادت میں اسد قیصر حامد رضا، راجا عباس ناصر ہمارے پاس آئے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی حکومت مخالف اتحاد میں شامل نہیں ہو رہے تاہم آئین کے تحفظ کے لیے کسی بھی تحریک میں شمولیت کے لیے پارٹی میں مشاورت کریں گے اور شامل بھی ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کاش ہم پی ٹی آئی کو پرامن سیاست کا کہہ سکتے، یا ماضی کی غلطیوں پر معافی مانگنے کا کہہ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی پارٹی اس وقت بہت زیادہ عتاب میں ہیں لیکن عمران خان کے دور حکومت میں بھی غیر جمہوری حرکتیں ہوئی ہیں۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ عمران خان کی 10 سال تک اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کیا قربتیں رہی ہیں، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ان کے اندر کوئی بہت زیادہ جمہوری مادہ نہیں ہے، ہمیں پی ٹی آئی کا رویہ بھی یاد ہے، اگرچہ اس وقت وہ جمہوریت کی بات کر رہے ہیں لیکن امید کرتے ہیں کہ وہ جب بھی دوبارہ اقتدار میں آئیں گے تو یہ باتیں یاد رکھیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئین کے تحفظ کے لیے کسی بھی تحریک میں شامل ہو سکتے ہیں، آئین کو بچانے کے لیے ہمارے ساتھ کوئی بھی کھڑا ہو سکتا ہے، 9 مئی کے حوالے سے بھی ہم جانتے ہیں کہ یہ کس نے کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب نے غلطیاں کیں،  پاکستان مسلم لیگ ن کو اقتدار ملا تو اس نے بھی ’ووٹ کو عزت دو‘ کا بیانیہ چھوڑ دیا۔

مفتاح اسماعیل نے 26 ویں آئینی ترمیم  کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے آئین کی پامالی ہوئی ہے، ججز پھر خط لکھ رہے ہیں کہ اوپر سے کوئی چیف جسٹس نہ بٹھائیں، سب کو کہنا چاہیے کہ آئین کی پامالی نہ کی جائے اس کے لیے اپنا مؤقف نہیں بدلنا چاہیے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے ججز نے بھی کچھ ایسے فیصلے کیے ہیں جو ٹھیک نہیں تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی، میاں نواز شریف کی جلاوطنی، یوسف رضا گیلانی کی معطلی سارے فیصلے عدالتوں نے کیے ہیں، اسٹیبلشمنٹ نے بھی غلطیاں کی ہیں، سب کو اپنی غلطیاں تسلیم کر لینی چاہیے اور ملک میں رولز آف لا کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

کراچی کی صورت حال سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں مفتاح اسلام نے کہا کہ کراچی میں بھتہ خوری میں ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور اے این پی سب نے بھتہ وصول کیا ہے، کراچی میں اس بہتی گنگا میں سب نے ہاتھ دھوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نہ صرف کراچی میں بلکہ کھوٹکی تک بری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف نے کے پی کے کی عوام کیلیے کچھ نہیں کیا
  • MPFاور NLF کا کمشنر سیسی کے اعزاز میں استقبالیہ
  • مودی حکومت دیہی مزدوروں کو نظر انداز کر رہی ہے، جے رام رمیش
  • دلت بیٹی کیساتھ درندگی بی جے پی حکومت کی دلت مخالف پالیسیوں کی عکاس ہے، راہل گاندھی
  • عمران خان میں زیادہ جمہوری مادہ نہیں، کسی حکومت مخالف اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، مفتاح اسماعیل
  • یہ بجٹ کسانوں پر قرض کا بوجھ ڈالے گا، راکیش ٹکیت
  • بی جے پی حکومت کا بجٹ سیاسی مفاد پر زیادہ اور عوام اور قومی مفاد پر کم نظر آتا ہے، کانگریس
  • مقبوضہ کشمیر میں صحافت کو بڑے پیمانے پر ریاستی جبر کا سامنا ہے
  • محبوبہ مفتی کا مودی حکومت کی اتحادی جماعتوں سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کا مطالبہ