بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا سنانے والے جج کو اہم عہدہ مل گیا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ تعینات ہوگئے، ناصر جاوید نے بطور جج احتساب عدالت 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔چیف جسٹس ہائیکورٹ عامر فاروق کی منظوری کے بعد رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔اس سے قبل جسٹس اعظم خان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تعینات تھے، جسٹس اعظم کی ہائیکورٹ تعیناتی کے بعد ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے پاس سیشن جج کا عہدہ تھا۔

واضح رہے کہ 27 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈریفرنس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزاؤں کےخلاف اپیلیں خالد یوسف چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکی گئی تھیں۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی۔

اپیل میں کہا گیا تھا کہ این سی اے سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے، این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا اور استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی۔اپیل میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے سزا کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ہائیکورٹ احتساب عدالت کا 17 جنوری کا فیصلہ کالعدم قراردے اور دونوں کو بری کیا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ملین پاو

پڑھیں:

زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیکٹر ای 11 میں زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا ۔ملزمان کی فہرست میں متعلقہ پٹواری، سی ڈی اے کے متعلقہ سابق افسران و دیگر اہم ملزمان شامل ہیں

سابق ڈائریکٹر لینڈ سی ڈی اے خالد محمود ، شائستہ سہیل ، راجہ زاہد حسین اور سید غلام حسام الدین ملزم نامزد ،سید غلام نجم الدین گیلانی ، سید غلام شمس الدین گیلانی ، سید غلام نظام الدین گیلانی ، سید غلام محی الدین گیلانی بھی ملزمان میں شامل

رجسٹرار آفس نے غیر قانونی زمین الاٹمنٹ ریفرنس کی سکروٹنی شروع کردی ۔رجسٹرار آفس کی سکروٹنی کے بعد ریفرنس کو سماعت کیلئے عدالت میں بھیجق جائے گا۔نیب کیجانب سے دائر کیا گیا ریفرنس 8 صفحات پر مشتمل ہے،

اتھارٹی نے ایک سورس رپورٹ کی بنیاد پر غیر قانونی الاٹمنٹ کا نوٹس لیا، رپورٹ میں سید غلام حسن الدین اور دیگر افراد کو سیکٹر ای الیون میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا مرتکب قرار دیا گیا۔ انکوائری 20 اپریل 2016 کو منظور کی گئی, انکوائری کو 8 جون 2018 کو باقاعدہ تفتیش میں تبدیل کر دیا گیا،

سی ڈی اے کے سابق افسران نے غیرقانونی طور پر ملزمان کو سرکاری زمین الاٹ کی ، سابق افسران نے اس کے بدلے فوائد حاصل کئے، دوران تفتیش 21 فروری 2024 کو غلام حسام الدین اور دیگر تین پرائیوٹ خواتین نے پلی بار گین کے لیے درخواست دی،

اس سے بھی ملزمان کا قصور ثابت ہوتا ہے ، ریکارڈ کے مطابق یہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کا کیس بنتا ہے، ملزمان کا ٹرائل کرکے سزا دی جائے ، ریفرنس میں استدعا

حکومت نے بسنت پر عائد پابندی اٹھانے پر غور شروع کردیا

متعلقہ مضامین

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس:عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • گلگت، محکمہ اطلاعات کے زیر اہتمام ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں کیلئے ایک روزہ مشاورتی سیشن
  • جنگلات کی 6 ہزار کنال اراضی خرد برد ریفرنس
  • اراضی خورد برد نیب ریفرنس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور
  • پی ٹی آئی میں جنہیں عہدہ نہیں ملا، وہ دل کی بھڑاس نکالتے ہیں. سلمان اکرم راجہ
  • پی سی بی میں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کا عہدہ بھی خالی
  • چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد کاای-کچہری سیشن
  • زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا
  • بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب
  • اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا افتتاحی سیشن آج ہوگا، وزیراعظم خطاب کریں گے