وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کہ پاکستان کی حقیقت کو تشدد سے نہیں توڑا جاسکتا، قومی پرچم کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں، تشدد صوبے کے عوام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ان کیمرہ اجلاس میں گفتگو میں کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی سنگینی پر سنجیدہ رویہ اختیار کرنا ضروری ہے، دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، غیر متوازن ترقی پورے صوبے کا مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بغاوت کے پیچھے صوبے کی پسماندگی نہیں، سرفراز بگٹی

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم بلوچ کو فیصلہ کرنا ہے کہ تشدد کا راستہ لاحاصل ہے، مذاکرات ان سے کیسے کریں جو معصوم نہتے مسافروں کو ماررہے ہیں، ریاست کو دہشتگردوں کی جانب سے تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بلوچستان کو آئین نے مکمل حقوق دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حقیقت کو تشدد سے نہیں توڑا جاسکتا، تشدد بلوچستان کے عوام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے، ترقی پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، کئی دہائیوں سے ریاست کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان خون کے ذریعے آزاد نہیں ہوگا، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کو قیادت کرنی ہوگی اور اقدامات اٹھانے ہوں گے، پاکستان کے پرچم کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں، بلوچ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان کی حقیقی خدمت کون کررہا ہے،18 لاشیں بھی اٹھائیں اور گالیاں بھی سنیں، یہ مزید برداشت نہیں ہوگا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر نے کہا کہ  کسی فرد کے رویے کو پورے ادارے سے منسوب نہ کیا جائے، مولانا ہدایت الرحمان کی والدہ سے ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان پاکستانی پرچم سرفراز بگٹی وزیراعلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پاکستانی پرچم سرفراز بگٹی وزیراعلی برداشت نہیں سرفراز بگٹی نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

خالی پلاٹ سے ملنے والی خاتون کی تشدد زدہ لاش کی شناخت تاحال نہ ہوسکی

سپرہائی وے خادم سولنگی گوٹھ خالی پلاٹ سے 10 روز قبل ملنے والی خاتون کی تشدد زدہ لاش کی تاحال شناخت نہیں کی جا سکی۔

سائٹ سپرہائی وے کے علاقے خادم سولنگی گوٹھ کے خالی پلاٹ سے ملنے والی خاتون کی لاش کی تاحال شناخت نہیں کی جا سکی۔ مقتولہ کی لاش 23 جنوری 2025 کو ملی تھی۔ واقعے کے بعد ایس ایچ او سائٹ سپرہائی انسپکٹر خالد عباسی نے بتایا تھا کہ مقتولہ کی عمر تقریباً 30 برس کے قریب ہے اور اسے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا تھا۔

مقتولہ کے جسم پر گولی لگنے کا کوئی زخم نہیں ہے۔ مقتولہ حلیے سے خانہ بدوش لگ رہے ہے ۔ مقتولہ کے قتل کا مقدمہ الزام نمبر 132/2025 بجرم دفعہ 34/201/302 کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا تھا۔

 سائٹ سپرہائی وے شعبہ تفتیش کے سب انسپکٹر عبد الشکور نے بتایا کہ مقتولہ کا بائیو میٹرک بھی کرایا گیا تھا تاہم اس میں بھی شناخت کے حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔ مقتولہ کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا گیا ہے۔ اعضا کیمیکل ایگزامن کے لیے گئے ہیں ابھی تک اس کی رپورٹ بھی موصول نہیں ہوئی ہے۔ مقتولہ کے ورثا کے ملنے کے بعد تفتیش کا آغاز کیا جائے گا ۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان: عسکریت پسندوں کی ’گوریلا کارروائیوں‘ میں اضافہ
  • پتنگ بازوں کی غلطی سے لوگ جان گنوا بیٹھتے ہیں، ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد
  • پاکستان کیخلاف منظم سازش ہو رہی، ہمیں چوکنا رہنا ہوگا: وزیراعلیٰ بلوچستان
  • وزیراعظم شہبازشریف سے اسپیکر قومی اسمبلی اورپیپلز پارٹی رہنماوں کی ملاقات، سیاسی صورت حال پر گفتگو
  • وزیراعظم سےخورشید شاہ سمیت اہم پیپلز پارٹی رہنماؤں سے ملاقات ،سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • ملک میں دوست نما دشمنوں کو ہر صورت شکست دی جائیگی:آرمی چیف
  • بلوچستان میں دہشتگردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، سرفراز بگٹی
  • خالی پلاٹ سے ملنے والی خاتون کی تشدد زدہ لاش کی شناخت تاحال نہ ہوسکی
  • سوئیڈن، قرآن پاک کی بے حرمتی کرنیوالے ملعون کی لاش گھر سے برآمد