آٹھ فروری کا احتجاج رکوانے کیلیے حکومت کے پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
آٹھ فروری کا احتجاج رکوانے کیلیے حکومت کے پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطوں کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز )حکومت 8 فروری کو پی ٹی آئی کا احتجاج رکوانے کے لیے متحرک ہوگئی، اپوزیشن کے سامنے مختلف آپشن رکھ دیے۔ ذرائع کے مطابق 8 فروری کا احتجاج رکوانے کے لیے حکومت کے پی ٹی آئی کی اعلی قیادت سے بیک ڈور رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، حکومت نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی بحالی کے ضمن میں پیشگی کے طورپراہم پیشکش بھی کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے مثبت پیش رفت کیلیے تحریک انصاف کی قیادت کی وزیراعظم سے ملاقات کروانے کی پیشکش کی ہے، اسپیکر ایازصادق پی ٹی آئی کو مذاکرات کی بحالی پر ملاقات پر راضی کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، انہوں نے حکومتی پیشکش سامنے رکھ دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کو 8 فروری کو ملک گیر احتجاج کی بجائے کسی ایک جگہ پر جلسہ جلوس کرنے کی اجازت دینے کی پیشکش کی گئی ہے، تاہم پی ٹی آئی حکومتی رابطوں اور پیشکش پر خاموش ہے اور اس نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت فروری کے مہینے میں سیاسی عدم استحکام، دنگا فساد، توڑ پھوڑ اور پکڑ دھکڑ سے بچنا چاہتی ہے اور پی ٹی آئی کو ملک گیر احتجاج سے باز رکھنے کی پوری کوششش کررہی ہے، اس ضمن میں حکومت کا پی ٹی آئی سے رابطوں کیلیے اسلام آباد میں ایک سفارتخانے سے بھی رابطہ ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت فروری میں چار بین الاقوامی میگا ایونٹس کے موقع پر سیاسی استحکام برقرار رکھنا چاہتی ہے، فروری میں یورپین یونین کی طرف سے پاکستان کیلیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا جائزہ لینے کا امکان ہے، دوسری جانب 8 فروری کو لاہور میں دولت مشترکہ کی انٹرنیشنل پارلیمانی کانفرنس ہو رہی ہے۔ اسی طرح فروری کے دوسرے ہفتے میں ترکی کے صدر اردوان پاکستان کے طے شدہ دورے پر آ رہے ہیں، اور فروری کے تیسرے ہفتے میں چیمپئینز ٹرافی کے ٹورنامنٹ کا پاکستان میں انعقاد ہورہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا احتجاج رکوانے پی ٹی آئی
پڑھیں:
پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے عدم تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرنٹ ڈور کی ناکامی کے بعد اب حکومت کی جانب سے پی پی سے بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں، پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے کر رہی ہے، تاہم وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کو منانے میں تاحال ناکام ہے۔
پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی نے پارلیمان میں خاموش احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ پی پی اسمبلی بزنس چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کرے گی، ذرائع نے کہا پیپلز پارٹی قومی اسمبلی اجلاس کا کورم مکمل نہیں ہونے دے گی، اور کورم کی نشان دہی نہیں کرے گی، کورم کی نشان دہی پر پی پی اراکین ایوان سے لابی میں چلے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری ہو چکا ہے، جس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی، وقفہ سوالات، توجہ دلا نوٹسز پیش کیے جائیں گے، اور اراکین نئے اور ترامیمی بلز پیش کریں گے، صدارتی خطاب پر بحث بھی قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔