ویرات کوہلی کے گھر کے باہر راتیں گزارنے والے مداح کی بڑی خواہش پوری ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ویرات کوہلی نے مداح کو اپنے گھر بلاکر ملاقات کی اور سب کے دل جیت لیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ویرات کوہلی نے اپنے گھر گروگرام میں اپنے پرستار کو بلایا اور پھر نہ صرف اُس سے ملاقات کی جبکہ اُسے اپنا دستخط شدہ بیٹ بھی دیا۔
صارفین نے کہا کہ ویرات کوہلی نے ایک بار پھر اپنی عاجزی سے خود کو بڑا انسان ثابت کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویرات نے اپنے مداح کو خود کال کر کے گھر پر مدعو کیا اور پھر اُس کی خواہش کے مطابق نہ صرف تصویر بنوائی بلکہ بلے پر دستخط کر کے بھی دیا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا کہ ویرات کوہلی کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے دہلی میں اُن کے گھر کے باہر مداحوں کی بڑی تعداد جمع رہتی ہے ان میں سے کچھ فیز ایسے بھی ہیں جو رات رات بھر قیام کرتے ہیں۔
ویرات نے اپنے گھر میں ایک ایسے ہی مداح کو مدعو کیا جس کا نام تاحال جاری نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویرات کوہلی
پڑھیں:
8 فروری کو آپ کا مینڈیٹ چرایا گیا، باہر نکل کر اپنے حق پر ڈالے گئے ننگے ڈاکے کیخلاف احتجاج کرنا ہو گا
راولپنڈی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ یکم فروری 2025ء ) عمران خان کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو آپ کا مینڈیٹ چرایا گیا، باہر نکل کر اپنے حق پر ڈالے گئے ننگے ڈاکے کیخلاف احتجاج کرنا ہو گا ۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کے روز صحافیوں اور وکلاء سے اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے کہ کہ "8 فروری کو آپ کا مینڈیٹ چرایا گیا لہذا اس روز کو بطور یوم سیاہ منانے کے لیے آپ سب کو نکلنا ہو گا۔ کسانوں، مزدوروں، وکلاء اور ملک کے ہر مکتبہ فکر سے منسلک افراد کو 8 فروری کو نکل کر اپنے حق پر ڈالے گئے ننگے ڈاکے کے خلاف احتجاج کرنا ہو گا کیونکہ غلام قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا اور غلامی سے نجات کے لیے جدوجہد ضروری ہوتی ہے ۔ آٹھ فروری کو اس قوم کا مینڈیٹ چرا کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا۔(جاری ہے)
پاکستانی قوم نے تمام تر مشکلات کے باوجود جوق در جوق نکل کر تحریک انصاف کے حق میں ووٹ ڈالا مگر آپ کے ووٹ کو پیروں تلے روند کر جمہوریت پر شب خون مارا گیا۔
ملک میں جمہوریت کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔ اوورسیز پاکستانی جمہوریت کی بحالی تک ترسیلات زر میں کمی لا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں- جمہوریت بچانے کے لیے انصاف ناگزیر ہے، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا ہمارا مطالبہ اسی لیے ہے تاکہ ان واقعات کے متاثرہ افراد اور خاندانوں کو انصاف مل سکے۔ انصاف دینے کے لیے اخلاقی جرأَت کا ہونا اہم ہے۔ جہاں اخلاقی قوت موجود ہو گی وہاں انصاف بھی ہو گا۔ ایک حقیقی لیڈر میں اخلاقی قوت موجود ہوتی ہے۔ جمہوریت کی بنیاد ہی اخلاقیات پر ہے۔ موجودہ حکومت اخلاقیات سے بالکل عاری ہے کیونکہ انھوں نے اپنے ہینڈلرز کے ساتھ مل کر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ مار کر عوام کو ان کے نمائندگان چننے کے حق سے محروم کیا۔ اس ڈاکے کی پردہ پوشی کے لیے مسلسل جعلی اور نا مکمل پارلیمان کے ذریعے قانون سازی کی جا رہی ہے تاکہ حق اور سچ سامنے نہ آئے اور ان کے جھوٹے اقتدار کو طول ملتا رہے۔ ملک میں آئین کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں، آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے، پیکا جیسے قوانین منظور کیے گئے ہیں تاکہ کوئی ان کی فسطائیت کے خلاف آواز نہ اٹھا سکے، الیکٹرانک میڈیا کے بعد سوشل میڈیا پر پابندی لگا کر ملک کو اربوں کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے پر کاٹ دئیے گئے ہیں، ججز پر دباؤ ڈالا گیا اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔ پر امن سیاسی کارکنان کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ خفیہ اداروں کا اصل کام سرحدوں کا تحفظ اور دہشتگردی سے بچاؤ ہے، اگر وہ پولیٹیکل انجنئیرنگ اور تحریک انصاف کو توڑنے میں ہی لگے رہیں گے تو سرحدوں کا تحفظ کون کرے گا؟ بلوچستان میں دہشتگردی پنپ رہی ہے اور وہاں کے مسئلے کا کوئی سیاسی حل نہیں نکال رہا۔ بلوچستان سمیت ملک بھر میں جب تک عوامی اعتماد پر مشتمل حکومت نہیں لائی جائے گی، استحکام ممکن نہیں ہے"۔