پیکا قانون کے تحت پہلا مقدمہ درج، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مظفر گڑھ: پیکا قانون کے تحت پہلا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور مظفر گڑھ پولیس نے کارروائی کی۔ ملزم نے سوشل میڈیا پر توہین مذہب کی جھوٹی افواہ پھیلائی، ملزم نے شہری کی ساکھ خراب کرنے کیلئے جھوٹی پوسٹ شیئر کی۔
مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر سیف نے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، فارم 47 کا استعمال کرکے جمہوریت پر شب خون مارا گیا، جعلی حکومت کالے قوانین سے اقتدار کو طول دے رہی ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ کالے قوانین کی فہرست میں نیا اضافہ ہے، حکومت کو متنازع قانون واپس لینا ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قانون کے تحت کسی بھی کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، صدر آصف زرداری بھی قانون پاس کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ 23 جنوری کو قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا تھا، جبکہ یہ بل سینیٹ سے 28 جنوری کو منظور ہوا تھا۔
متنازع پیکا قانون کیخلاف صحافیوں کا احتجاج رنگ لانے لگا، حکومتی صفوں سے بھی آواز بلند ہوگئی
صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے اور احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
صحافی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت قومی اسمبلی سے مشاورت کے بغیر متنازع بل منظور کروا کر وعدہ خلافی کی مرتکب ہوئی ہے، اس بل کا محور صرف سوشل میڈیا نہیں بلکہ اس کا ہدف الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بھی ہیں جس کا مقصد اختلاف رائے کو جرم بنا دینا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: متنازع پیکا پیکا ایکٹ
پڑھیں: