سلمان اورشاہ رخ ممتاکلکرنی کوجھاڑیوں میں چھپ کرکیوں دیکھ رہے تھے ،اداکارہ نے تہلکہ خیز انکشاف کرڈالا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ممبئی (شوبز ڈیسک)سابق بھارتی اداکارہ ممتا کلکرنی نے کہا ہے کہ شاہ رخ خان اور سلمان خان سیٹ پر میرے ساتھ مذاق کیا کرتے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں سنیاس لینے والی سابقہ بھارتی اداکارہ ممتا کلکرنی نے ایک انٹرویو میں فلم کرن ارجن کے دوران سیٹ پر پیش آیا واقعہ شیئر کیا ہے۔
ایک ڈانس سین کا حوالہ دیتے ہوئے ممتا نے بتایا کہ دونوں خانز نے ان میرے ساتھ ڈانس کرنا تھا لیکن ڈانس ڈائریکٹر نے بتایا کہ اس ڈانس شوٹ میں وہ اکیلی ہی ہوں گی، اگلے دن میں نے اپنے ڈانس اسٹیپس ریکارڈ کروا دیے، بعد میں پتہ چلا کہ سلمان خان اور شاہ رخ خان پیچھے جھاڑیوں میں چھپ کر ہنس رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میرے شاٹس ریکارڈ ہونے بعد اگلا سین ان لوگوں کا تھا، وہ سین کچھ ایسا تھا کہ شاہ رخ خان اور سلمان خان دونوں کو گھٹنوں پر ڈانس کرنا تھا، وہاں تقریباً 5 ہزار افراد اس شوٹنگ کو دیکھنے کے لیے موجود تھے، وہاں ایک ری ٹیک ہوا، دوسرا ری ٹیک ہوا یہاں تک کہ 25 ری ٹیک ہوئے جس کے بعد فلم پروڈیوسر راکیش روشن بھی اُکتا گئے اور انہوں نے پیک اپ ہی کرا دیا۔
اداکارہ نےبتایا کہ ویسے ان دونوں خانز میں سلمان خان زیادہ شرارتی ہیں۔
اسی انٹرویو میں ممتا کلکرنی نے اس الزام کو مسترد کیا کہ انہوں نے ماہا منڈلیشور کا عہدہ 10 کروڑ روپے دے کر حاصل کیا ہے۔
انہوں نے کہا چھوڑیں اس بات کو کہ میں 10 کروڑ روپے دوں گی، میرے پاس تو 1 کروڑ بھی نہیں بلکہ مجھے تو ماہا منڈلیشور بنایا گیا تو میں نے 2 لاکھ روپے کسی سے ادھار لے کر اپنے گرو کو ادائیگی کی۔
مزیدپڑھیں:انڈے اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
کالا باغ ڈیم پر آصف زرداری کو کیا ڈیل آفر کی گئی تھی اور چھ نہروں کے معاملے کا کیا بنے گا ؟ حامد میر نے تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی حامد میر نے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر ہمیں نہروں کے اشو پر حکومت کی حمایت سے ہاتھ ہٹانا پڑا تو ہم ہاتھ ہٹا دیں گے۔ اس کو خوش فہمی سمجھیں یا غلط فہمی لیکن پیپلزپارٹی کا ابھی تک یہ خیال ہے کہ شہباز شریف اتنا بڑا رسک نہیں لیں گے، کونسل آف کامن انٹریسٹ کا اجلاس بلائیں گے، وہاں پر فیصلہ ہوگا اور یہ نئی نہروں کا منصوبہ واپس ہوجائیگا۔
لیسکو کا نیا ویژن کرپشن کا خاتمہ ،جو لوگ چوری اور سینہ زوری کرتے ہیں ان کو روکنا ہے: سی ای او رمضان بٹ
نجی ٹی وی کے پروگرام میں حامد میر نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو ایک تاریخی حقیقت بتانے جا رہا ہوں جس کا میں خود عینی شاہد ہوں کہ 2004 میں آصف علی زرداری جب اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید تھے تو ان کے ساتھ باقاعدہ طور پر اسی طریقے سے ڈیل کی گئی تھی جس طرح آج کل عمران خان کے ساتھ ان کی اپنی پارٹی کے کچھ لوگ جیل میں ملتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ کوئی ڈیل ہوجائے۔
حامد میر نے دعویٰ کیا کہ اسی طرح جب زرداری صاحب کے ساتھ بھی ان کی اپنی ہی پارٹی کے لوگوں نے ڈیل کرنے کی کوشش کی اور پھر اس وقت کے آئی ایس آئی کے ڈی جی سی اہتشام جمیل بھی اس میں شامل ہوگئے اور پھر آصف زرداری کو یہ ایک ڈیل دی گئی کہ اگر پیپلزپارٹی کالاباغ ڈیم کی حمایت کرے تو انہیں ناصرف رہا کردیا جائے گا بلکہ حکومت میں بھی لے آئیں گے۔
کراچی،کورنگی : گڑھے میں لگنے والی آگ 17 روز بعد بجھ گئی
سینئر صحافی نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس وقت آصف علی زرداری نے پارٹی کے ساتھیوں کے ذریعے بے نظیر بھٹو کے ساتھ صلاح مشورہ کیا تو یہ طے پایا کہ ہم یہ رسک نہیں لے سکتے، کیونکہ تین صوبوں کی اسمبلیاں کالاباغ ڈیم کے خلاف قرارداد منظور کر چکی ہیں تو ہم یہ کام یعنی حمایت نہیں کرسکتے۔حامد میر کے مطابق پھر جب عدالت کے ذریعے آصف علی زرداری رہا ہوگئے تو ان کو پھر دوبارہ دوسرے کیسز میں گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد پھر وہ پاکستان سے باہر چلے گئے تھے۔
آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کے نام کا اعلان کر دیا
سینئر صحافی نے چھ نئی نہروں کے معاملے کے پیش نظر اپنا ماہرانہ تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کالاباغ ڈیم کے اشو پر اسٹیبلشمنٹ نے پیپلزپارٹی کے ساتھ ڈیل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پیپلزپارٹی نے انکار کردیا، حامد میر کے بقول چھ نئی نہروں کا اشو بھی کالاباغ ڈیم کی طرح پیپلزپارٹی کے لیے بقا کا مسئلہ ہے، پیپلزپارٹی کے پاس صرف صدر، چیئرمین سینیٹ کا آئینی عہدہ ہے اور دو گورنرز کے عہدے ہیں، یہ تین چار عہدے اپنے پاس رکھنے کیلئے پیپلزپارٹی سندھ میں اپنی پوری سیاست کو قربان نہیں کر سکتی، یہ پیپلزپارٹی میں طے ہو چکا ہے۔
9 مئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کرینگے: چیف جسٹس
حامد میر کے مطابق یہ فیصلہ بلاول بھٹو نے کیا ہے کہ اگر ہمیں نہروں کے اشو پر حکومت کی حمایت سے ہاتھ ہٹانا پڑا تو ہم ہاتھ ہٹا دیں گے۔ اس کو خوش فہمی سمجھیں یا غلط فہمی لیکن پیپلزپارٹی کا ابھی تک یہ خیال ہے کہ شہباز شریف اتنا بڑا رسک نہیں لیں گے، کونسل آف کامن انٹریسٹ کا اجلاس بلائیں گے، وہاں پر فیصلہ ہوگا اور یہ نئی نہروں کا منصوبہ واپس ہوجائیگا۔
مزید :