دنیا میں ڈاک ٹکٹ کا آغاز اور پاکستان میں اس کی تاریخ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لاہور:
خطوط پر ٹکٹ لگانے کا آغاز یکم جولائی 1840 کو ہوا، جب دنیا کی پہلی ڈاک ٹکٹ "پینی بلیک" برطانیہ میں جاری کی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ابتدا میں خط پر لگائی جانے والی ٹکٹ کی رقم بھیجنے والا نہیں بلکہ وصول کرنے والا ادا کرتا تھا، تاہم بعد میں اس قانون کو تبدیل کر دیا گیا۔
برصغیر میں ڈاک ٹکٹ کا آغاز 1852 میں ہوا جب "سندھ ڈاک" کے نام سے پہلی ڈاک ٹکٹ جاری کی گئی۔ پاکستان نے اپنا پہلا ڈاک ٹکٹ 9 جولائی 1948 کو ملک کی سالگرہ کے موقع پر جاری کیا۔ تب سے لے کر آج تک پاکستان پوسٹ ماسٹر جنرل کی جانب سے لاکھوں ڈاک ٹکٹ جاری کیے جا چکے ہیں جن کی مالیت ایک روپے سے لے کر 50 روپے یا اس سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ٹکٹیں رجسٹری، مخصوص پارسل اور دیگر اہم ڈاک کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
پاکستان میں جاری کی جانے والی ٹکٹوں میں سیاسی، سماجی، آرٹسٹ اور کھلاڑیوں کی تصاویر شامل ہوتی ہیں۔ اب تک پاکستان 1500 سے زائد اقسام کی ڈاک ٹکٹیں جاری کر چکا ہے، جو پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ پریس میں چھپتی ہیں اور بعد میں پاکستان بھر کے 1500 سے زائد پوسٹ آفسز میں فراہم کی جاتی ہیں۔
چیف پوسٹ ماسٹر جنرل پنجاب، ارم طارق کے مطابق پاکستان میں ٹکٹیں برادر اسلامی ممالک اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات، تربیلا و منگلا ڈیم کی سالگرہ، اسکواش، کرکٹ، ہاکی اور نیزہ بازی جیسے کھیلوں کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات کی مناسبت سے بھی جاری کی جاتی ہیں۔ آج بھی ہزاروں افراد روزانہ کی بنیاد پر اپنے خطوط، پارسل اور دیگر اہم دستاویزات پر ٹکٹ لگا کر اندرون و بیرون ملک بھیجتے ہیں، جبکہ سرکاری، نیم سرکاری اور عدالتی کارروائیوں میں بھی ان کا استعمال ہوتا ہے۔
دنیا بھر میں ڈاک ٹکٹوں کا رواج آج بھی برقرار ہے اور ہر ملک اپنی اہم شخصیات، تاریخی مقامات اور ثقافتی ورثے کی مناسبت سے مختلف ڈاک ٹکٹیں جاری کرتا رہتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جاری کی
پڑھیں:
واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو میٹا کی مقبول کالنگ اور میسجنگ ایپ واٹس ایپ کے استعمال میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ واٹس ایپ پر نہ صرف پیغامات کی ترسیل میں تاخیر ہو رہی ہے بلکہ گروپ چیٹس میں بھیجے گئے پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز بھی دوسرے صارفین تک نہیں پہنچ پا رہے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹس اپلوڈ کرنے میں بھی مسائل درپیش ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس (ٹوئٹر) اور فیس بک پر بھی صارفین نے شکایت کی کہ واٹس ایپ کی سروس میں خلل آ رہا ہے، اور میسجز بھیجنے یا موصول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں، جہاں واٹس ایپ صارفین دن بھر سروس میں تعطل، پیغامات کی تاخیر اور ڈیلیوری میں مسائل کی شکایات کرتے نظر آئے۔
تاحال میٹا کی جانب سے واٹس ایپ سروس کی بندش پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم عالمی سطح پر یہ تعطل صارفین کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:میرپور: تمباکو مصنوعات کی رات کے وقت ترسیل پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد