ایئرپورٹ پر بیگ کا ٹیگ تبدیل کرکے بے گناہ خاندان کو پھنسانے والے انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا جب کہ معاملے کی تفتیش کے دوران اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دسمبر میں ایک پاکستانی خاندان کے 5 افراد کو سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔

گزشتہ روز وزارت داخلہ کی جانب جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس ’بے گناہ‘ خاندان کو لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ’پھنسایا‘ گیا جہاں اُن کے ایک بیگ کا ٹیگ تبدیل کر دیا گیا تھا۔

وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی کاوشوں سے خاندان کے 5 افراد پاکستان واپس آ گئے جبکہ اس خاندان کو پھنسانے والے انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایئرپورٹ پر بیگ ٹیگ تبدیل کرکے بے گناہ خاندان کو پھنسانے والےعالمی منشیات گینگ کے 9 ملزم گرفتار

اس کیس کی تحقیقات سے منسلک اے این ایف کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بارے میں سعودی حکام نے بھی باضابطہ طور پر پاکستان کو مطلع کر دیا تھا، ’یہ واقعہ بڑا عجیب تھا۔ ٹیگ تبدیل کرنا خوفناک تھا۔ اس سے کچھ بھی ہو سکتا تھا۔

تفتیشی ٹیم کے ممبر کے مطابق بظاہر یہی لگتا ہے کہ یہ سارا منصوبہ سوچا سمجھا تھا۔ ’مذکورہ خاندان بزرگ اور شریف لوگوں پر مشتمل تھا۔ سوچا گیا ہوگا کہ اس خاندان کے سامان کی زیادہ تلاشی نہیں ہو گی۔‘

مگر توقعات کے برعکس یہ خاندان جدہ ایئرپورٹ پر اپنا بیگ، جس پر کوئی ٹیگ نہیں تھا، لے کر چلا گیا جبکہ اس نے وہ بیگ نظر انداز کر دیا جس پر اس کا ٹیگ تبدیل کر کے لگایا گیا تھا۔

’ممکنہ طور پر باقی بیگز پر ٹیگ موجود تھے۔ ایک ہی خاندان تھا، اس لیے ایک بیگ پر ٹیگ کی عدم موجودگی پر کسی نے توجہ نہیں دی اور یہ جدہ ایئر پورٹ چھوڑ کر چلے گئے۔‘

تفتیشی ٹیم کے ممبر نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ’ایئرپورٹ پر ایک کیریئر نے اس خاندان پر نظر رکھی ہوئی تھی کہ وہ ٹیگ والا بیگ لے کر چلے جائیں گے تو یہ ایئر پورٹ سے باہر یا اُن کے ہوٹل میں جا کر ان سے بیگ لے لیں گے۔ مگر جب خاندان نے بیگ کو نظر انداز کر دیا تو اب کیریئر کے لیے وہ بیگ ایئر پورٹ سے باہر لے جانا ممکن نہیں رہا تھا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ بظاہر جو لوگ اس منصوبے میں ملوث تھے انھیں خطرہ نظر آیا اسی لیے انھوں نے بیگ ایئرپورٹ پر رہنے دیا۔ جب اس لاوارث بیگ کی تلاشی لی گئی تو اس میں منشیات برآمد ہوئیں۔

یوں اس بیگ پر ٹیگ دیکھ کر خاندان کو ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے منشیات کیس سے رہائی پانے والے بے گناہ خاندان سے ان کی  رہائش گاہ پر جاکر ملاقات کی، ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل عبدالمعید بھی ہمراہ تھے۔

وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی  نے  متاثرہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور رہائی و وطن واپسی پر مبارکباد دی اور کہا کہ آپ کو جو تکلیف اٹھانا پڑی وہ الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتی۔ 

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اے این ایف نے دن رات محنت کر کے انٹرنیشنل گینگ کا سراغ لگایا اور  اصل ملزمان کو گرفتار کیا، سعودی عرب کی حکومت نے بھی بہت تعاون کیا ۔ سعودی حکومت کا خصوصا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 

محسن نقوی نے بے گناہ خاندان کی رہائی کے لیے فوری اقدامات پر ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید اور ان کی  پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ اے این ایف کی ٹیم کو خصوصی ایوارڈز دیں گے، اے این ایف کی ٹیم نے اللہ تعالٰی کو راضی کیا ہے۔ 

اے این ایف کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈئر سکندر حیات۔ ڈائریکٹر انفورسمنٹ بریگیڈئر عمران ۔ ڈائریکٹر انٹیلیجنس کرنل کامران اور اعلی حکام بھی اس موقع  پر موجود تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بے گناہ خاندان ٹیگ تبدیل کر ایئرپورٹ پر اے این ایف خاندان کو محسن نقوی کر دیا

پڑھیں:

وجائنا کا علاج کیسے کرنا ہے؟

گزشتہ ہفتے ہم نے وجائنا کی بیماری کی بات کی ۔ وجائنا کی مشکلات میں سب سے بڑی مشکل  یہ ہے کہ اس کے آس پاس پیشاب اور پاخانے کے خروج کے راستے ہیں اور دونوں سے نکلنے والا فضلہ جرثوموں سے لدا ہوتا ہے۔

حوائج سے فراغت کے بعد اگرچہ دونوں جگہ کو دھویا جاتا ہے لیکن جرثوموں کی کچھ نہ کچھ تعداد وجائنا میں داخل ہونے میں کامیاب ہوجاتی ہے، یہ جرثومے کے حملے کی ایک وجہ ہے ، باقی ہم پچھلی بار بیان کرچکے ہیں۔

وجائنا میں موجود حفاظتی دستے جرثوموں کا راستہ روکتے ہیں اور انہیں مار بھگاتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے انگلیوں کے ساتھ منہ میں جراثیم داخل ہوں اور منہ کا حفاظتی دستہ اپنا کام کرے۔

لیکن اگر وجائنا کی اپنی صحت ٹھیک نہ ہو اور دفاعی دستے کے کارکنوں کی تعداد میں کمی ہوچکی ہو تو جرثومے وجائنا کو بیمار کردیتے ہیں ۔ وہ مارچ کرتے ہوئے بچے دانی کی طرف بڑھتے ہیں، بچے دانی میں حمل موجود ہو یا نہ ہو ، جرثوموں کا حملہ انفیکشن کا موجب بنتا ہے اور اسی انفکشن کی وجہ سے اگر خاتون حاملہ ہو تو وقت سے پہلے درد زہ شروع ہوجاتا ہے اور پری ٹرم ڈلیوری ہوتی ہے۔

اگر خاتون حاملہ نہ ہو تو جرثومے بچے دانی سے ہوتے ہوئے ٹیوبز میں داخل ہوکر پی آئی ڈی کرسکتے ہیں جو جاں لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

جرثوموں سے بچنے کے کچھ طریقے ہم نے اسباب کے ساتھ بیان کردیے  تھے کہ جسم میں خون کی کمی نہ ہونے پائے ، ہیموگلوبن بارہ سے نیچے نہ ہو، فولاد کی گولیاں کھائی جائیں، ماہواری میں گندے پیڈز استعمال نہ کیے جائیں، پانی زیادہ سے زیادہ پیا جائے اور شوگر کو کنٹرول میں رکھا جائے ۔

اس کے علاوہ اگر انفکشن ہو جائے تو وجائنا کا معائنہ کر کے تشخیص کیا جائے کہ کونسی دوا استعمال کروائی جائے ؟

پاکستان میں صحت کے معاملات دگرگوں ہوچکے ہیں کہ بیشتر کو کوالیفائڈ ڈاکٹرز میسر نہیں اور اگر ہیں بھی تو جیب میں اتنے پیسے نہیں کہ ان کی خدمات حاصل کی جاسکیں، سرکاری اسپتالوں میں اس قدر ازدہام ہے کہ ایک انار ، سو بیمار والی صورت حال ہے ۔

تو پھر کیا کیا جائے؟

مسئلہ چونکہ گھمبیر ہے اس لیے ہم وہ کررہے جو آج تک ہم نے نہیں کیا۔

ہم کچھ ایسی دواؤں کا نام لکھ رہے ہیں جو حمل میں کھائی جاسکتی ہیں اور بچے کی پری ٹرم ڈلیوری کو مؤخر کیا جاسکتا ہے ۔ حمل نہ ہو تب بھی یہ دوائیں خواتین کی بہترین دوست ہیں ۔

پہلی دوا فلیجل flagyl ہے ۔ تقریباً 90 فیصد لوگ اس سے واقف ہیں ۔ یہ دوا وجائنا کو اس کا نارمل کنٹرول حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے ۔ اسے حمل کے پہلے 3 مہینوں میں نہیں کھانا چاہیے لیکن اگلے 6 مہینوں میں جب بھی وجائنا سے بو آئے، خارش ہو، گدلا پانی خارج ہو یا درد زہ شروع ہونے کا شائبہ ہو،  فلیجل کا ایک کورس کر لینا چاہیے ۔ 500 ملی گرام کی گولی صبح دوپہر شام 5 دن کے لیے۔

دوسری دوا erythromycin ہے یہ بھی وجائنل صحت کو لوٹانے میں اکسیر کی حثیت رکھتی ہے۔ اس دوا کو حمل کے پہلے 3 مہینوں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے یعنی پورے 9 مہینے ۔ بچے کو کسی بھی نقصان کا اندیشہ نہیں۔  500 ملی گرام کی ایک گولی صبح دوپہر شام 5 دن کے لیے ۔

تیسری دوا ایک کریم ہے جسے وجائنا میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ رات کو سونے سے پہلے دوا ایک پلاسٹک کی سرنج میں بھریں اور وجائنا میں سرنج داخل کر کے دوا کو وہاں انڈیل دیں ۔ یہ کریم بھی حمل کے لحاظ سے محفوظ ہے ۔ کریم کا نام ہے Clindamycin vaginal cream اور اسے 7 راتوں کے لیے وجائنا میں استعمال کرنا ہے۔

خواتین ان دواؤں کے نام حفظ کر لیں۔ وجائنا کے متعلق تمام وہ شکایات جو عام طور پہ ڈاکڑ سے کی جاتی ہیں، یہ ان کا علاج ہیں ۔

یہ تینوں دوائیں بچے کے لیے محفوظ ہیں ، صرف فلیجل کو حمل کے پہلے 3 ماہ استمال نہ کیا جائے تو بہتر ہے ۔

جب بھی دوائیں خریدیں ، کوشش کریں کہ کسی اچھی کمپنی کی ہوں ۔ بازار میں بے شمار دوائیں نقلی ہوتی ہیں اور اگر اصلی ہوں بھی تو اسٹوریج اس قدر نکمی ہوگی کہ دوا کے اثرات کافی حد تک ضائع ہوچکے ہوں گے۔

ان تینوں دواؤں کا نام گوگل کر کے یہ دیکھ لیں کہ انہیں اصل میں کس کمپنی نے بنایا تھا یعنی کس کمپنی کی پیٹنٹ دوا ہے؟ وہ تھوڑی سی مہنگی تو ہوگی مگر اس کے ارد گرد جو رنگ برنگی ، ہلکی کوالٹی کی دوائیں پڑی ہوں گی آپ ان سے بچ جائیں گے۔

فلیجل کا ایک سائیڈ ایفکٹ جی متلانا ہےاور کچھ لوگوں کو اس میں مسئلہ ہوتا ہے لیکن اس دوا کا کوئی متبادل نہیں، سو کڑوا گھونٹ بھر کے اسے کھا لینا چاہیے ۔

ارتھرومائیسن سے کچھ لوگوں کو اسہال شروع ہو جاتا ہے لیکن اس دوا کے بھی فوائد اس قدر زیادہ ہیں کہ یہ ہماری پسندیدہ دواؤں میں شامل ہے ۔

رہی کلنڈامائسن تو وہ تو ہے ہی جان جگر!

یہ تینوں دوائیں وہ خواتین بھی استمال کرسکتی ہیں جن کا بار بار اسقاط حمل ہوجاتا ہو ۔ گرچہ اسقاط حمل کے اور بھی بہت سے اسباب ہیں لیکن بیمار وجائنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

ہم نے کوشش کی ہے کہ آپ صحت کے معاملات کو سمجھ سکیں اور کچھ نہ کچھ مسائل حل کرنے کے قابل ہوسکیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

we news حمل ڈاکٹر طاہرہ کاظمی صحت فلیجل وجائنا

متعلقہ مضامین

  • ککڑ خاندان میں دراڑ، سونو ککڑ نے نیہا اور ٹونی سے تعلقات ختم کردیے؟
  • کراچی، پولیس اور حساس اداروں نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی
  • سانگھڑ: تالاب میں ڈوب کر ایک ہی خاندان کی 3 خواتین جاں بحق
  • کراچی میں ٹینکر نے 4 سالہ بچے کی جان لے لی
  • رجب بٹ اب کون سا ’’گناہ‘‘ کر بیٹھے؟ سوشل میڈیا صارفین شدید برہم
  • گوادر: پسنی میں گاڑی سے 54 کلو آئس برآمد
  • وجائنا کا علاج کیسے کرنا ہے؟
  • ملتان، جے یو آئی کے زیراہتمام مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ 
  • ناک کی لونگ نے قتل کا معمہ حل کر دیا؛ بھارتی بزنس مین بیوی کے قتل کے الزام میں گرفتار
  • ایف آئی اے نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملوث ارمغان سے منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تفتیش شروع کر دی