حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کی متنازع سیاسی ترقیاتی اسکیمیں بحال کر دیں، ایس اے پی پروگرام کا بجٹ25 ارب سے بڑھاکر50ارب کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کی متنازع سیاسی ترقیاتی اسکیمیں بحال کر دیں، ایس اے پی پروگرام کا بجٹ25 ارب سے بڑھاکر50ارب کردیا گیا parliament house Islamabad WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے پہلے سال کی تکمیل کے موقع پر رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں 460 ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کے باوجود پارلیمنٹیرینز کی متنازع ترقیاتی اسکیموں کو بحال کر دیا، یہ اسکیمیں پہلی ششماہی میں شروع نہیں ہوسکی تھیں۔
ذرائع کے مطابق 460 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کے باوجود ترقیاتی اسکیمیں بحال کر دی گئی ہیں، ایس اے پی پروگرام کا بجٹ25 ارب سے بڑھاکر50ارب کردیا گیا۔حکومت نے پارلیمنٹیرینز کے لیے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کے اصول نرم کر دیے ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی کا 30 ارب کے غیر استعمال شدہ فنڈز آگے بڑھانے کا مطالبہ مسترد کر دیا گیا۔
اراکین کی تنخواہوں میں 300 فیصداضافے کے بعد ترقیاتی فنڈز بھی جاری کر دیئے گئے، ترقیاتی اسکیموں کا کام اب پاکستان انفرااسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کمپنی کو دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر نے ختم شدہ فنڈز کی بحالی کے لیے خطوط لکھے، مالی بحران کے باوجودحکومتی اراکین کے لیے فنڈز کی فوری تقسیم کا فیصلہ کرلیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
متنازع کینال منصوبے پر انوکھا احتجاج، کراچی کے نوجوان نے اے آئی گانا تیار کر ڈالا
کراچی :دریائے سندھ سے نہرین نکالنے کے متنازع ’کینال منصوبے‘ پر صدائے احتجاج بلند کرنے کیلیے کراچی کے نوجوان نے منفرد طریقہ اپنایا ہے۔
مصنوعی ذہانت پر کمال مہارت رکھنے والے کراچی کے نوجوان ایاز خان نے متنازع کینال منصوبے کیوجہ سے سندھ میں ہونے والے نقصانات کے حوالے سے اے آئی کی مدد سے گانا تیار کیا۔
اس گانے کو انہوں نے ’ایک تھا دریائے‘ سندھ کا نام دیا ہے جس کو ایاز نے ماحولیات اور نہری منصوبے کیخلاف آواز اٹھانے والوں کے نام کیا۔
احتجاجی گانے کی ویڈیو کا بیشتر حصہ اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے جبکہ اس کے بول ایاز خان نے خود لکھے ہیں۔
گانے کی موسیقی، دھن اے آئی اور آواز کی مدد سے ترتیب دی گئی ہے۔
ایاز خان نے کہا کہ میری یہ چھوٹی سی کوشش اُن لوگوں کیلیے ہے جو دریائے سندھ اور متنازع نہری منصوبے پر مسلسل آواز بلند کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ان مسائل پر توجہ نہ دی تو وہ دن دور نہیں جب ہم اپنی آنے والی نسل کو صرف تصویریں دکھا کر کہیں گے “ایک تھا دریائے سندھ”۔
واضح رہے کہ متنازع نہری منصوبے کے تحت دریائے سندھ سے پنجاب کے علاقے چولستان کیلیے مزید نہریں نکالنے کا منصوبہ سامنے آیا تھا، جس پر سندھ کی قوم پرست اور دیگر سیاسی جماعتوں نے احتجاج کیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے اس معاملے پر سخت مؤقف اپنایا اور کہا ہے کہ سندھ کے پانی پر کسی کو حق حاصل نہیں جبکہ پی پی کے پارلیمنٹ میں احتجاج کے بعد نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی حصہ کسی دوسرے صوبے کو نہیں دیا جائے گا اور انہیں پورا پانی فراہم کریں گے۔
Post Views: 1