خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پارلیمنٹرینز کی تنخواہ بڑھانے کی ضرورت نہیں تھی، ایم این ایز غربت کے مارے نہیں، تنخواہ بڑھانی تھی تو 10 فیصد بڑھا دیتے، 300 فیصد تک ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھائیں گے تو پھر چرچہ تو ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے سوال کیا ہے کہ کیا ملک کے مسائل حل ہوگئے؟ جو پارلیمنٹرینز کی تنخواہ بڑھا دی، بے حسی کی انتہا ہے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ 300 فیصد تک بڑھانا بے حسی کی انتہا ہے، جو ایم این اے منتخب ہوکر آتے ہیں وہ صاحب ثروت ہوتے ہیں، 10 کروڑ 50 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں بیماریاں ہیں اور بچے اسکول سے باہرہیں اور ارکان نے تنخواہ بڑھا دی، 600 سے 700 ارب روپے ارکان کے اسکیموں کے لیے رکھے گئے ہیں، اسکیموں کی مد میں بھی ارکان کو پیسے ملتے ہیں، تنخواہ بڑھانے کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایز غربت کے مارے نہیں، تنخواہ بڑھانی تھی تو 10 فیصد بڑھا دیتے، 300 فیصد تک ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھائیں گے تو پھر چرچہ تو ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مجموعہ نہیں تو ن لیگ کے پاس بھی عوامی مجموعہ نہیں ہے، فارم 47 کی پیداوار دوسروں کو طعنہ دے رہے ہیں کہ ان کے پاس کراؤڈ نہیں، آئین کی بالادستی کے لیے ہم سب کے ساتھ بیٹھنے کیلیے تیار ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم کسی کیساتھ انتخابی اتحاد نہیں کریں گے نہ کسی کے احتجاج میں شریک ہونگے، ہم کانفرنس کا انعقاد کریں گے اور تمام پارٹیوں کو مدعو کریں گے، عرفان صدیقی کی بات درست ہے کہ ہماری پارٹی ابھی اتنی بڑی نہیں، آئندہ الیکشن میں بتا دیں گے کہ ہماری پارٹی کتنی بڑی اور کتنا مجموعہ ہے، ہم پاکستان کے خاطر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت ملک میں قانون کی حکمرانی لانا بہت ضروری ہے، وزیراعظم نہ 3 میں ہیں نہ 13 میں ہیں، وہ کیا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محسن نقوی مذاکرات کررہے ہوں تو پھر کچھ سمجھ آتا ہے، وزیراعظم تو الیکشن میں اپنی نشست بھی نہیں جیت سکے تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی تنخواہ

پڑھیں:

ارکانِ قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بڑا اضافہ، 5 لاکھ 19 ہزار روپے تک پہنچ گئی

سپیکر قومی اسمبلی نے ایم این ایز کی تنخواہوں میں اضافے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس نئے حکم نامے کے مطابق تمام کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکرٹری کی ماہانہ تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ارکانِ قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد رکن قومی اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے تک پہنچ گئی۔ قومی اسمبلی ذرائع کے مطابق یہ اضافہ وفاقی سیکرٹری کے پے سکیل کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، سپیکر ایاز صادق نے ایم این ایز کی تنخواہوں میں اضافے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس نئے حکم نامے کے مطابق تمام کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکرٹری کی ماہانہ تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہوں گے۔

پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہ میں مزید اضافہ، یعنی 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا، تاہم سپیکر ایاز صادق نے اس تجویز کو مسترد کر دیا اور 5 لاکھ 19 ہزار روپے کی تنخواہ کو حتمی شکل دے دی۔ اس اضافے کے ساتھ اراکین پارلیمنٹ کو وفاقی سیکرٹری کے برابر سہولتیں اور مراعات بھی فراہم کی جائیں گی، جس سے ان کے مالی فوائد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے متفقہ طور پر اس اضافے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت ایم این ایز اور سینیٹرز کی تنخواہیں اور مراعات وفاقی سیکرٹری کے مساوی ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • کیا ملک کے مسائل حل ہوگئی جو پارلیمنٹرینز کی تنخواہ بڑھا دی، سابق وزیرخزانہ کا سوال
  •   اس وقت نوکری پیشہ لوگوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے، مفتاح اسماعیل 
  • نوکری پیشہ افراد پر ٹیکس کم کیا جائے، مفتاح اسماعیل کا مطالبہ
  • عمران خان میں زیادہ جمہوری مادہ نہیں، کسی حکومت مخالف اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، مفتاح اسماعیل
  • اس وقت نوکری پیشہ لوگوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے: مفتاح اسماعیل
  • نوکری پیشہ لوگوں کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے، مفتاح اسماعیل
  • ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں 300 فیصد اضافہ، اسپیکر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا
  • رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار، سپیکر نے دستخط کر دیئے 
  • ارکانِ قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بڑا اضافہ، 5 لاکھ 19 ہزار روپے تک پہنچ گئی