کولیسٹرول معمر افراد میں دماغی صحت کا پتہ دے سکتا ہے، ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن بزرگوں میں کولیسٹرول کی سطح سال بہ سال بڑھتی اور گھٹتی رہتی ہے ان میں ڈیمنشیا اور دماغی صحت کی خرابی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
محققین نے جرنل نیورولوجی میں رپورٹ کیا کہ جن لوگوں کے کولیسٹرول میں سب سے زیادہ اتار چڑھاؤ ہوتا ہے ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ 60 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے پایا کہ ان میں علمی خرابی کا خطرہ بھی 23 فیصد بڑھ جاتا ہے جو دماغی عمر کا ابتدائی مرحلہ ہے اور وہ ڈیمنشیا کا باعث بن سکتا ہے۔
میلبورن کی موناش یونیورسٹی کے ریسرچ فیلو، ژین زو نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ کولیسٹرول میں سالانہ اتار چڑھاؤ، ڈیمنشیا کے خطرے سے دوچار لوگوں کی شناخت کے لیے ایک نیا بائیو مارکر ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نتائج ایک ہی وقت میں ماپے جانے والے کولیسٹرول کی اصل سطح سے زیادہ معلومات فراہم کرتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سکتا ہے
پڑھیں:
پائیدار ترقی کیلئے ماہرین معیشت اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا، احسن اقبال
اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو جمود، غیر یقینی اور پالیسیوں کے عدم تسلسل سے نکال کر پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ماہرین معیشت، محققین اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پاکستان سوسائٹی آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی ایس ڈی ای ) کے 38ویں سالانہ اجلاسِ سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اڑان پاکستان کے تحت حکومت کا ہدف 2035 تک پاکستان کو ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانا ہے اور اس منزل تک رسائی تبھی ممکن ہے جب قومی پالیسیاں تحقیق، اعداد و شمار اور سائنسی بنیادوں پر استوار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ماہرین معیشت قوم کی معیشت کے معالج ہوتے ہیں جنہیں بیماری کی درست تشخیص کر کے علاج تجویز کرنا ہوتا ہے، پاکستان کی معیشت اس وقت جس بحران کا شکار ہے، وہ وقتی نہیں بلکہ نظامی اور ڈھانچہ جاتی نوعیت کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ترقیاتی ماڈل کو ازسرنو تشکیل دینا ہوگا اور ان ممالک سے سیکھنا ہوگا جنہوں نے ہمارے ساتھ سفر کا آغاز کیا مگر آج کہیں آگے نکل چکے ہیں، ان ممالک نے پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھا، ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنایا اور اصلاحات کو سیاست سے بالاتر رکھا اور یہی چیزیں ہمیں بھی درکار ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ماہرینِ معیشت کا فرض ہے کہ وہ قومی ترجیحات پر اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ اہم پالیسی فیصلے ہر آنے والی حکومت میں برقرار رہیں اور قوم طویل المدتی ترقیاتی ہدف سے نہ ہٹے۔
وفاقی وزیر نے معاشی ماہرین پر زور دیا کہ وہ زرعی، آبی اور رہائشی منصوبوں میں موسمیاتی خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی پالیسیاں مرتب کریں جو مستقبل کے خطرات سے بچاؤ کی ضمانت فراہم کریں۔