شادی سوگ میں بدل گئی ،باراتیوں کی گاڑی ٹریفک حادثے کا شکار، دُلہا دُلہن جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ساہیوال میں قومی شاہراہ پر باراتیوں کی گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں دلہا دلہن جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ساہیوال کی قومی شاہراہ پر ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں باراتیوں کی گاڑی درخت سے ٹکرانے کے باعث دلہا اور دلہن جاں بحق ہوگئے۔پولیس کا کہنا ہے ساہیوال میں قومی شاہراہ پر دلہا کی کار درخت سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دولہا اور دلہن موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔
حکام کا کہنا ہے بارات ڈیرہ لال لیاری سے پتوکی آرہی تھی، دلہا کی گاڑی کے ڈرائیور کو نیند آنے کے باعث حادثہ پیش آیا، نعشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دودھ کی فی کلوقیمت میں حیرت انگیز طور پر اتنی کمی کہ آ پ حیران رہ جائیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی گاڑی
پڑھیں:
غزہ میں پانچ سال سے کم عمر 60 ہزار سے زائد بچوں میں غذائی قلت کا شکار
اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، سیگرید کاگ، جو اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی رابطہ کار ہیں، نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں 60 ہزار سے زائد کم عمر بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے اناطولی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی کے دوران بھیجی گئی امداد بآسانی مستحقین تک پہنچ رہی تھی، لیکن مارچ کے وسط کے بعد امدادی قافلوں کی آمد بند ہو گئی۔
کاگ نے مزید کہا کہ صہیونی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، حالانکہ حماس نے اس معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کیا تھا، لیکن اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع کر دی۔ اقوام متحدہ کی اس عہدیدار نے کہا کہ امدادی کارکنوں کے پاس درکار سامان کی شدید قلت ہے اور اسپتالوں کے لیے ایندھن ختم ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے امداد کی تقسیم میں شدید خلل پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور ان میں سے ہر ایک محض ایک عدد نہیں، بلکہ ایک انسان، ایک زندگی اور زندہ رہنے کی جدوجہد کی علامت ہے۔
کاگ نے تاکید کی کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملے نہ صرف عام شہریوں بلکہ امدادی کارکنان، جن میں سے اکثر خود فلسطینی ہیں، کے لیے بھی ہولناک خطرہ بن چکے ہیں۔ ادھر غزہ کی وزارت صحت نے آج ہفتے کے روز اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 50933 فلسطینی شہید اور 116045 زخمی ہو چکے ہیں۔