Jang News:
2025-04-16@14:52:33 GMT

سندھ اسمبلی: مظاہر عامر اور ماروی راشدی میں مکالمہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

سندھ اسمبلی: مظاہر عامر اور ماروی راشدی میں مکالمہ

---فائل فوٹو

 سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے رکنِ سندھ اسمبلی مظاہر عامر اور پی پی پی کی رکنِ اسمبلی ماروی راشدی کے درمیان یونی ورسٹیز کے حوالے سے مکالمہ ہوا ہے۔

اجلاس میں رکنِ ایم کیو ایم مظاہر عامر نے حکومتی نمائندوں سے سوال کیا کہ کسی یونیورسٹی کی کامیابیاں بتائی جا سکتی ہیں؟

جواب میں پارلیمانی سیکریٹری ماروی راشدی نے جواب دیا طلبہ کے لیے جاب فیئر بھی ہوتا ہے، وہاں موقع ملتا ہے۔

مظاہر عامر نے استفسار کیا کہ جاب فیئر کی سہولتیں کیا تمام طلبہ کے لیے موجود ہیں؟

جواب میں  پارلیمانی سیکریٹری نے بتایا کہ جی سب کے لیے موجود ہیں۔

قائمہ کمیٹی تعلیم کا اجلاس: آغا رفیع اللّٰہ اور محی الدین وانی کے درمیان تکرار

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تعلیم کے اجلاس میں ممبر کمیٹی آغا رفیع اللّٰہ اور سیکریٹری تعلیم محی الدین وانی کے درمیان تکرار ہوگئی۔

مظاہر عامر نے پوچھا کہ ہر یونیورسٹی کے فنڈز کی تقسیم کا تعین کس طرح ہوتا ہے اور یونیورسٹیز کی تزئین و آرائش کیسے ہوتی ہے؟

جس پر ماروی راشدی نے جواب دیا کہ جامعات کی درخواست آتی ہے پھر ہم اس کو مالی سال میں شامل کرتے ہیں۔

مظاہر عامر نے سوال رکھا کہ لیبارٹریز کو جدید ٹیکنالوجی دینے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟

پارلیمانی سیکریٹری نے بتایا کہ لائبریریز  اور لیبارٹریز کو اسٹیٹ آف دی آرٹ بنانے کا سوچ رہے ہیں۔

تحریکِ انصاف سے تعلق رکھنے والے سجاد سومرو نے پوچھا کہ کالجز اور یونیورسٹیز میں اسٹے لیا جاتا ہے، اس کی کیا پالیسی ہے؟

جس کا جواب دیتے ہوئے ماروی راشدی نے کہا کہ کرپشن کے چارجز جس پر ثابت ہوتے ہیں تو اس کو عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

رکنِ ایم کیو ایم پاکستان قرۃ العین نے حکومتی رکن سے سوال کیا کہ اس شہر کے بچوں کے لیے کیا کام کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ این ای ڈی اور کراچی یونی ورسٹی کے انفرااسٹرکچر میں بہت فرق ہے، کراچی یونیورسٹی میں پوائنٹس بسیں کم ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مظاہر عامر نے ماروی راشدی کے لیے

پڑھیں:

اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام

اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے سندھ کینال سے متعلق قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق سے معاملے کی انکوائری کر کے ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کر دیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تحریک اںصاف کی سندھ کنال پرقرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ سے غائب ہوئی، پچھلے سال اسلام آباد پارلیمنٹ سے ہمارے بندوں کو اٹھایا گیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی بنائی مگر کچھ نہ ہوا۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندی آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ جنید اکبر نے کاٹلنگ حملے کے حوالے سے اسمبلی میں تقریر کی تھی، ذرائع نے بتایا کہ جنید اکبر کی تقریر اسمبلی کے ریکارڈ سے ڈیلیٹ کر دی گئی، اسپیکر کسٹوڈین آف دی ہاس ہے، پارلمنٹ کے ایوان کا تحفظ آپ کا کام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا ریکارڈ کسی جماعت کی پراپرٹی نہیں ہے اور ایوان اور عوام کی ملکیت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر ایاز صادق سندھ کنال اور جنید اکبر کی تقریر ایوان سے غائب ہونے کی انکوئری کریں اور جو بھی اس میں ملوث ہو اسکے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کے معاملے پر پنجاب و سندھ کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے: ملک محمد احمد خان
  • قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے عمر ایوب کے الزامات مسترد کر دیے، ریکارڈ کے ساتھ جواب جاری
  • سندھ میں کل عام تعطیل کا اعلان
  • ضمنی الیکشن کی تیاریاں، سندھ حکومت کا 17 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان
  • اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام
  • بیرسٹر گوہر، عامر ڈوگر نے رضامندی کے باوجود عشائیہ میں شرکت نہیں کی،ترجمان قومی اسمبلی
  • فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنیوالوں سے جواب طلب کرلیا
  • فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
  • مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
  • مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا