اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں سے فوج اور عوام میں دوریاں پیدا ہورہی ہیں،عمران خان کا آرمی چیف کو خط
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر کو خط تحریر کیا ہے، جس میں کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ دو بار کے این آر و زدہ لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان پالیسیوں کی وجہ سے فوج اور عوام میں دوریاں پیدا ہورہی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر کو خط ارسال کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سابق وزیراعظم اور سب سے بڑی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے بانی کے طور پر بھجوایا ہے، جس میں 6 نکات کا ذکر ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اپنے خط میں ملک میں دہشتگردی کے باعث فوجی جوانوں کی شہادت کے حوالے سے بھی گزارشات تحریر کی ہیں۔
فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے خط میں لکھا ہے کہ فوج دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اس وقت کامیاب ہوتی ہے جب قوم اس کے ساتھ کھڑی ہو۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ پالیسی میں ردوبدل کیا جائے، جبکہ 8 فروری 2024 کو ملک میں ہونے والے فراڈ الیکشن کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے خط میں 26ویں آئینی ترمیم، پیکا قانون، پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ریاستی دہشتگردی، خفیہ اداروں کی آئینی ذمہ داری اور ملک کی معاشی صورت حال کا بھی ذکر کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آرمی چیف کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اس وقت فوج اور قوم میں دوریاں پیدا ہورہی ہیں، اور ان فاصلوں کی وجہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیاں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہاکہ عمران خان نے ا ا رمی چیف
پڑھیں:
عمران خان کو سیاست میں عوام کے سوا کوئی مائنس نہیں کر سکتا، علی محمد خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سینیئررہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ عوام کسی کو کارکردگی کی بنیاد پر مائنس کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، عمران خان کو سیاست میں کوئی بھی مائنس نہیں کر سکتا۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں علی محمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنا بیانیہ سیٹ کرتے ہیں اور پھر یو ٹیوبر سے بات کرتے ہیں، عمران خان کو سیاست میں کوئی مائنس نہیں کرسکتا، سیاست میں مائنس کرنے کا اختیار عوام کے پاس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضیا الحق کا 11 سالہ دور اقتدار پاکستان پیپلز پارٹی کی سیاست کا خاتمہ نہ کر سکا، اب بھی کسی کی سیاست کا خاتمہ نہیں ہوگا۔
علی محمد خان نے یو ٹیوبر کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو لوگ ہمارے خلاف بات کرتے ہیں لوگ انہیں کم دیکھتے ہیں، ہم قانون پرعمل درآمد کرتے ہیں۔
8 فروری کے احتجاج سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی تو صوابی میں جلسہ طے ہے، باقی احتجاج سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، روڈ بلاک کرنے کی جانب پی ٹی آئی نے جانا ہے یا نہیں اس بات کا فیصلہ بھی ابھی تک نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے پنجاب حکومت کی جان کیوں جا رہی ہے سمجھ نہیں آتی ایسا کیوں ہے، یہ تو ایک عجیب سی بات ہے۔
ایک سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا تو ہم نے ان کے خلاف کوئی فسطائیت نہیں کی، وہ جلسے جلوس کرتےرہے، جب ان لوگوں نے جعلی ووٹ پر حکومت بنا لی تو پھر ان کا بیانیہ کہاں گیا؟ نواز شریف نے بیان کی نفی کر کے خود کو مائنس کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیانیہ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی جلسہ عام حکومت سیاست شہباز شریف صوابی عمران خان فسطائیت مائنس نواز شریف ووٹ کو عزت دو