ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کو معاشی ہتھیار بنالیا: کینیڈین وزیرِاعظم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کو بھی معاشی ہتھیار میں تبدیل کرلیا ہے اور اب وہ کینیڈا سمیت کئی ممالک کو دھماکا رہے ہیں۔ امریکا کی طرف سے عائد کیے جانے والے 25 فیصد ٹیرف پر کینیڈا میں شدید ردِعمل ظاہر ہوا ہے۔
صدر ٹرمپ نے میکسیکو سے درآمدات پر بھی 25 فیصد اور چین سے درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ کینیڈا کی سابق وزیرِخزانہ اور وزیرِاعظم کے منصب کی امیدوار کرسٹیا فریلینڈ نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ سے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر عائد کیا جانے والے ٹیرف دراصل معاشی جنگ کے اسلحہ خانے کا حصہ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کینیڈا کی جوابی کارروائی سے امریکی حیرت زدہ رہ جائیں گے۔
کرسٹیا فریلینڈ کا کہنا ہے کہ جو کچھ بھی صدر ٹرمپ کر رہے ہیں وہ نِرا پاگل پن ہے۔ کینیڈا سے اُس کے بہترین دوست اور پارٹنر نے غداری کی ہے۔ صدر ٹرمپ نے ہماری خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔ سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کرسٹیا فریلینڈ نے کہا کہ عالمی تجارت میں اس نوعیت کے فیصلے اور اقدامات بہت سوچ سمجھ کر کیے جاتے ہیں مگر لگتا ہے ٹرمپ نے طے کرلیا ہے کہ ذہن کو تو استعمال کرنا ہی نہیں ہے۔
کرسٹیا فریلینڈ نے دسمبر 2024 میں جسٹن ٹروڈو سے پالیسی پر اختلاف کے باعث استعفٰی دے دیا تھا اور اب وہ کینیڈین وزیرِاعظم کے منصب کی امیدوار ہیں۔ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے معاشی اقدامات کی ناقد رہی ہیں اور امریکی صدارتی انتخابی مہم کے دوران اُن کی بڑھکوں پر شدید نکتہ چینی کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے کینیڈین وزیرِاعظم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھی ایسی اشیا کی فہرست جاری کریں جن کی درآمد پر غیر معمولی شرح سے ٹیرف عائد کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی طرف سے عائد جانے والے ٹیرف کے جواب میں کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی اقدامات کا اعلان کیا ہے اور ہوسکتا ہے کہ جلد ہی کم و بیش ڈیڑھ کروڑ کینیڈین ڈالر مالیت کی اشیا کے امریکا میں مہنگا ہوجانے پر کینیڈین اتھارٹیز بھی ایسے ہی اقدامات کے ذریعے جواب دیں اور کینیڈا میں امریکی اشیا و خدمات بھی مہنگی ہوجائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کینیڈین وزیر اعظم
پڑھیں:
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر یوکرین جنگ کو فوری ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ یوکرین میں جنگ کا ختم نہ ہونا ہمارے لیے دکھ کی بات ہے، اسے فوری طور پر روکنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں روس یوکرین جنگ بندی کا معاملہ، ٹرمپ اور پیوٹن کا اہم ٹیلی فونک رابطہ
انہوں نے کہاکہ اگر میری حکومت ہوتی تو کبھی بھی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع نہ ہوتی، سابق حکومت کے پاس بھی بہت سے طریقے تھے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کو روک سکتی تھی۔
امریکی صدر نے کہاکہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں دھاندلی نہ کی جاتی تو روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ہی نہ ہوتی۔ یوکرینی صدر زیلنسکی اور جوبائیڈن نے جنگ شروع کرکے بھیانک کام کیا۔ ہم اس پر سخت محنت کررہے ہیں کہ یوکرین میں ہلاکتیں اور تباہی روکی جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز روس کی جانب سے یوکرین کے شہر سومی پر ہونے والے حملے کو بھیانک واقعہ قرار دیا تھا، جس میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں روس یوکرین جنگ بندی کے لیے برطانیہ اور فرانس کی تجویز کیا ہے؟
یاد رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 2022 سے جاری ہے، تاہم اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسے ختم کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر جنگ ختم کرنے پر زور جوبائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ روس وی نیوز یوکرین