UrduPoint:
2025-04-15@07:57:53 GMT

سندھ کے کاشتکاروں کا گنے کی قیمت میں کمی پر تشویش کا اظہار

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

سندھ کے کاشتکاروں کا گنے کی قیمت میں کمی پر تشویش کا اظہار

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 )سندھ کے کاشتکاروں نے گنے کی قیمت میں 100 روپے فی 40 کلو گرام کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس سے انہیں نقصان ہوا ہے مل مالکان نے پہلے ہی گنے کی قیمت مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن کے اجرا میں تاخیر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کاشتکاروں کو بے پناہ نقصان پہنچایا اور اب شوگر ملوں نے کرشنگ کا عمل سست کر دیا ہے جس سے فصل کھیتوں سے اٹھانے میں تاخیر ہو رہی ہے.

(جاری ہے)

سندھ چیمبر آف ایگریکلچر نے صوبائی حکومت سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے کیونکہ اگر ملرز کم قیمت پر گنے کی فصل خریدنے پر تلے ہوئے ہیں تو کاشتکاروں کو ان کے اخراجات پورے کرنے کی قیمت نہیں ملے گی چیمبر آف ایگریکلچر کے جنرل سیکرٹری زاہد بھرگڑی نے بتایاکہ شوگر ملوں نے قیمت نہیں دی تھی جسے صوبائی حکومت نے موجودہ سیزن کے لیے گنے کے لیے مطلع کیا تھا.

انہوں نے کہا کہ گنے کی قیمت 475 روپے فی 40 کلو گرام سے کم کر کے 375 روپے کر دی گئی ہے جو کہ کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافی ہے جو پہلے ہی کھاد، بجلی، ڈیزل کی مہنگائی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ ملوں نے اس وقت 50ہزارٹن گنے کی یومیہ کرشنگ کی جو ان کی یومیہ 2لاکھ ٹن کی گنجائش سے بہت کم ہے جس کی وجہ سے کھیتوں سے ملوں تک فصل اٹھانے میں تاخیر ہوئی.

انہوں نے کہا کہ یہ جان بوجھ کر کاشتکاروں کو رعایتی قیمتوں پر فصل فروخت کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے انہوںنے کہا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو گنے کے کاشتکار اگلے سیزن میں فصل کی بوائی نہیں کریں گے انہوں نے صوبائی حکومت سے گنے کی قیمت بحال کرنے کی اپیل کی تاکہ کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کی اصل قیمت مل سکے. انہوں نے مطالبہ کیا کہ گنے کی کرشنگ میں تیزی لائی جائے تاکہ کھیتوں سے فصل اٹھانے کا عمل تیز ہو گنا سندھ کی سب سے بڑی قیمتی نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے تاہم ادائیگی میں تاخیر چینی مارکیٹ میں ایک مستقل خصوصیت ہے شوگر انڈسٹری سیزن کے آغاز میںعام طور پر کاشتکاروں کو دو ہفتوں کے اندر ادائیگی کرتی ہے جیسا کہ شوگر فیکٹر کنٹرول ایکٹ، 1950 میں بتایا گیا ہے ملز کا خیال ہے کہ ایسا لیکویڈیٹی کے مسئلے کی وجہ سے ہوتا ہے.

شوگر ملز کے ڈائریکٹر پروکیورمنٹ منظور حسین نے بتایا کہ ملوں کی جانب سے فصل اٹھانے میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی اور دعوی کیا کہ صوبے میں ہر سال گنے کی قیمت پر اس طرح کے الزامات سامنے آتے ہیں2022-23کے دوران فصل کا حجم 87.98 ملین ٹن تھاجو اب تک کی بلند ترین سطح ہے تاہم قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہیں آئی اس لیے تاخیر یا کم ادائیگیوں سے متعلق شکایات جائز نہیں ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کاشتکاروں کو گنے کی قیمت میں تاخیر نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کا پروفیسر خورشید کے انتقال پر اظہار تعزیت

غلام محمد صفی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کشمیر کاز کے ایک سچے حامی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں و کشمیر شاخ نے جماعت اسلامی کے ممتاز رہنما پروفیسر خورشید کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے جماعت اسلامی پاکستان کے ممتاز رہنما، نامور مفکر اور مدبر پروفیسر خورشید احمد کے انتقال کو امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد ایک نہایت ہی نیک دل، صاحب علم اور صاحب بصیرت شخصیت تھے۔ ان کی زندگی اسلامی تعلیمات کی ترویج، معاشرے کی اصلاح اور مظلوموں کی حمایت کے لیے وقف تھی۔ انہوں نے اپنی فکری بصیرت اور مدلل گفتگو سے نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام میں بھی ایک منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کی رحلت سے امت ایک ایسے رہنما سے محروم ہو گئی ہے جنہوں نے ہمیشہ حق و صداقت کی آواز بلند کی اور اعتدال و رواداری کا درس دیا۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کشمیر کاز کے ایک سچے حامی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کشمیری عوام ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ پروفیسر خورشید احمد کی پہچان دنیا بھر میں ایک ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی۔ وہ اسلامک فائونڈیشن برطانیہ کے بانی بھی تھے اور عالمی سطح پر ان کی علمی خدمات کا اعتراف متعدد اداروں نے کیا ہے۔ انہیں 23 مارچ 2011ء کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشانِ امتیاز دیا گیا، جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کی خدمات پر کنگ فیصل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں اسلامی ترقیاتی بینک ایوارڈ اور امریکن فنانس ہائوس پرائز جیسے بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ غلام محمد صفی اور پوری حریت قیادت نے سوگوار خاندان، جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین و کارکنان اور پروفیسر خورشید احمد کے تمام محبین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس عظیم دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ: عدالت کا گمشدگی کا مقدمہ درج نہ کرنے پر اظہارِ برہمی
  • کراچی: چیئرمین کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا خدشہ
  • حکومت سندھ کی بے حسی؛ گریس مارکس کا نوٹیفکیشن تاخیر کا شکار، طلبہ کا مستقبل داؤ
  • میچ کے دوران ویرات کوہلی کو دل کی تکلیف؟ مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کا پروفیسر خورشید کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی
  • صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں، مراد علی شاہ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • اداکار سمیع خان کا سوشل میڈیا پر منفی رجحانات پر اظہارِ تشویش
  • صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں: مراد علی شاہ