بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 10فروری تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 10فروری تک ملتوی کردی گئی۔
بانی پی ٹی آئی کےوکیل کی مزید ایک اور گواہ پرجرح مکمل،مجموعی تعداد سات ہوگئی۔آئندہ سماعت پر آٹھویں گواہ پرجرح کی جائے گی،استغاثہ کےگواہ محمدفہیم اورعمرصدیق کے بیان پر وکیل صفائی نے جرح کی۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کی فیملی، بیرسٹر گوہر، فیصل چودھری بھی عدالت میں موجود تھے،سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے سماعت 10فروری تک ملتوی کردی،آئندہ سماعت پربانی ہی ٹی آئی کے وکیل 8 ویں گواہ پر جرح شروع کریں گے۔
فوجی جوان اپنے خون سے ماضی کی غلطیوں کا دوبارہ ازالہ کر رہے ہیں: وزیراعظم
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی
پڑھیں:
” ایکس“ کی بندش کیخلاف درخواست پر 6 فروری کو ہونے والی سماعت پھر منسوخ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم فروری ۔2025 )سماجی رابطوں کی ویب سائٹ”ایکس “کی بندش کیخلاف درخواست پر 6 فروری کو ہونے والی سماعت پھر منسوخ کردی گئی، درخواست کو دائر ہوئے چار مارچ کو ایک سال مکمل ہوجائے گا. سلام آباد ہائیکورٹ میں” ایکس“ کی بندش کیخلاف درخواست پر چھ فروری کو ہونے والی سماعت ایک بار پھر منسوخ کردی گئی عدالت نے درخواست کو نو اسکوپ میں ڈال دیا چیف جسٹس عامرفاروق نے صحافی احتشام علی عباسی کی درخواست پر سماعت کرنا تھی.(جاری ہے)
خیال رہے اس درخواست کو دائر ہوئے چار مارچ کو ایک سال مکمل ہوجائے گا” ایکس “کی بندش کیخلاف درخواست پر آخری سماعت 17 اپریل 2024 کو ہوئی تھی جس کے بعد کیس کو 2 مئی اور 11 جون 2024 کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا تاہم ان تاریخوں پر کیس آگے نہیں بڑھ سکا جلد سماعت کے لیے متفرق درخواست عدالت نے 22 نومبر 2024 کو قبول کی تھی جس کے بعد چیف جسٹس عامر فاروق نے ہدایت کی تھی کہ کیس کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد کی جائے اور رجسٹرار آفس نے 6 فروری 2025 کو سماعت کی تاریخ کی تصدیق کی تھی. گذشتہ سال مارچ میں وزارت داخلہ نے سندھ ہائی کورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ ایکس کو فروری میں سرکاری طور پر انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر بلاک کر دیا گیا تھا تاہم وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے واضح کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی قومی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے لگائی گئی تھی آزادی اظہار کو محدود کرنے کے لیے نہیں .