سال کی دوسری پولیو مہم کا آج سے آغاز
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
رواں سال کی دوسری پولیو مہم کا آج سے باقاعدہ طور پر آغاز کر دیا گیا۔ڈی سی لاہور کا کہنا ہے کہ خصوصی انسداد پولیو مہم3فروری تا9فروری جاری رہے گی،سات روزہ پولیو مہم میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں، 22لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جانے کا ہدف ہے۔ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے کہا کہ انتظامی افسران پولیو ورکرز کی فیلڈ میں سخت مانیٹرنگ کریں، کوئی بچہ پولیو کے قطرے پئے بغیر نہ رہے،لاہور کو پولیو سے پاک کرنا ہے، ٹیمیں قومی فریضہ سمجھتے ہوئے اپنی ڈیوٹی احسن انداز میں نبھائیں، والدین بھی پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔اپنے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلائیں، پولیو کے دو قطرے آپ کے بچوں کی صحت کے ضامن ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پولیو کے قطرے کو پولیو
پڑھیں:
پولیو کا خاتمہ قومی ذمے داری، ہر طبقہ آگے بڑھے ،مددکرے، وزیراعظم
٭افغانستان سے بھی پولیوکا خاتمہ باہمی تعاون سے ہوگا، ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کے مشکورہیں
٭مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کوششوں سے ہم پاکستان سے پولیو کا خاتمہ کر سکیں گے، شہبازشریف
(جرأت نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے قومی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب کے دوران بچوں کو قطرے پلا کر رواں سال کی پہلی مہم کا افتتاح کردیا۔اسلام آباد میں انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تقریب سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ہم 2025 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز کررہے ہیں اور اس تقریب میں معصوم بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس مہم کے ذریعے ملک کے کروڑوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر نہ صرف اس مرض سے محفوظ کریں گے بلکہ پولیو کے خاتمے کے لیے یہ ٹیم شبانہ روز محنت کرتے ہوئے شہر، دیہات، اور پہاڑوں سمیت دور دراز علاقوں میں پہنچ کر بہت بڑی قومی ذمہ داری نبھائیں گے اور پولیو کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ،بدقسمتی سے پچھلے سال پولیو کے 77کیسز سامنے آئے، یہ کیسز ایک بڑا چیلنج تھا، رواں سال جنوری میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ پولیو ورکرز دور دراز علاقوں میں بچوں کو قطرے پلا کر قومی ذمہ داری ادا کریں گے، ہم نے پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ کرنا ہے، پولیو کے خاتمے کیلیے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امید ہے باہمی تعاون اورسپورٹ کے ذریعے افغانستان سے بھی پولیوکا خاتمہ ہوگا، انسداد پولیو کے لیے تعاون پر ڈبلیو ایچ او اور یونیسف سمیت تمام اداروں کے مشکورہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا مشترکہ کوششوں کی بدولت ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہے، انسداد پولیو کے لیے بل گیٹس فانڈیشن اور سعودی عرب کی حمایت پر شکر گزار ہیں، مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کوششوں سے ہم پاکستان سے پولیو کا خاتمہ کر سکیں گے۔