امریکی صدر کے فیصلوں نے کرپٹو مارکیٹ کو بٹھا دیا، ایک دن میں 500 ارب ڈالر کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا، میکسیکو اور چین کے لیے نئی ٹیرف پالیسی کے اعلان کے بعد دنیا بھر کرپٹو مارکیٹ شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہفتے کی شام سے اب تک عالمی کرپٹو کرنسی مارکیٹ 500 ارب ڈالر کا نقصان اٹھا چکی ہے۔ گلوبل کرپٹو ایم کیپ 14 فیصد تنزلی کے ساتھ 3.
یہ بھی پڑھیں: امریکی ٹیرف پالیسی کے خلاف کینیڈا، میکسیکو کا اتحاد، چین بھی کھل کر سامنے آگیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کے اعلان کے بعد دنیا بھر میں نئی تجارتی جنگ شروع ہونے کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ بٹ کوائن جسے مضبوط ترین کرپٹو کرنسی تصور کیا جاتا ہے، ٹیرف پالیسی کے اعلان کے بعد 3 ہفتے کی کم ترین سطح پر آچکا ہے۔
ہفتے کے اختتام پر بٹ کوائن کی قیمت 7 فیصد کمی کے ساتھ 93768 ریکارڈ کی گئی اور آج یہ 90 ہزار ڈالر کی کم ترین سطح پر جانے کے دوبارہ 94 ہزار 476 ڈالر پر آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی ریاست بن جائیں، ٹیرف ختم کردیں گے، ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش
نومبر کے بعد پہلی بار مجموعی طور پر دنیا کی 20 بڑی کرپٹو کرنسیز کی قدر میں 19 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ کرپٹو کرنسی ’ایتھر‘ کی قیمت میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو نئی ٹیرف پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت میکسیکو اور کینیڈا سے امریکا برآمد کی جانے والی مصنوعات پر 25 فیصد جبکہ چینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا۔ نئی ٹیرف پالیسی کا اطلاق کل سے ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی ٹیرف پالیسی ایتھر بٹ کوائن صدر ڈونلڈ ٹرمپ قدر قیمت کرپٹو مارکیٹ مندی نقصانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ٹیرف پالیسی بٹ کوائن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپٹو مارکیٹ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹیرف پالیسی کے کے بعد
پڑھیں:
غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، ٹرمپ
اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ چین ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، اسی لیے اس پر سخت ٹیرف لگائے جائیں گے۔ سیمی کنڈکٹرز پر بھی ٹیرف کی شرح اگلے ہفتے کا اعلان کریں گے، البتہ کچھ کمپنیوں کے لیے رعایت دی جا سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین بھی نہیں بچے گا۔ اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ چین ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، اسی لیے اس پر سخت ٹیرف لگائے جائیں گے۔ امریکی صدر نے واضح کیا کہ موبائل فونز پر ٹیرف جلد نافذ کیا جائے گا، تاہم اس میں کچھ لچک رکھی جائے گی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹرز پر بھی ٹیرف کی شرح اگلے ہفتے کا اعلان کریں گے، البتہ کچھ کمپنیوں کے لیے رعایت دی جا سکتی ہے۔ اس کے برعکس، چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی مکمل طور پر ختم کرے اور باہمی احترام کے راستے پر واپس آئے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور غیرمنصفانہ اقدامات ختم کرے۔ یاد رہے کہ اس وقت امریکا نے بیشتر چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے، جبکہ چین نے بھی جواباً 125 فیصد ٹیرف امریکی اشیاء پر نافذ کر دیا ہے۔