کراچی:

ویمنز پریمیئر لیگ 2025 کا آغاز 14 فروری سے بھارت میں شروع ہونے والا ہے جس میں خواتین کرکٹرز کی نامور کھلاڑی بھی حصہ لے رہی ہیں۔

رائل چیلنجرز بنگلور ایونٹ میں ٹائٹل کا دفاع کرے گی جس کی قیادت اسمرتی مندھانا کر رہی ہیں۔ ایونٹ کی جہاں زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں وہیں خوبصورت خواتین کرکٹر کے چرچے بھی ہو رہے ہیں۔

چارلی ڈین

انگلینڈ سے تعلق رکھنے والی آف اسپنر چارلی ڈین ویمنز پریمیئر لیگ میں اپنا ڈیبیو کریں گی۔ انہیں نیوزی لینڈ کی زخمی کھلاڑی سوفی ڈیوائن کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

آف اسپنر چارلی ڈین کی بولنگ خاص طور پر مڈل اوورز میں سب سے زیادہ مؤثر رہتی ہے جبکہ کبھی کبھار ڈیتھ اوورز میں بھی کمال دکھا دیتی ہیں۔ انہوں نے ٹی20 میں 50 وکٹیں اپنے نام کر رکھی ہیں۔

چارلی ڈین مداحوں کے درمیان اپنی اچھی شکل کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔

اسمرتی مندھانا

رائل چیلنجرز بنگلور کی نمائندگی کرنے والی اسمرتی مندھانا ویمنز پریمیئر لیگ 2024 کی فاتح کپتان ہیں۔

ویمنز پریمیئر لیگ کے 18 میچز کے دوران اسمرتی مندھانا نے 24.

94 اوسط کے ساتھ 449 رنز بنا رکھے ہیں جن میں ان کی دو نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔

اپنی شاندار بیٹنگ کے علاوہ، اسمرتی مندھانا نے اپنی خوبصورت مسکراہٹ اور میدان سے باہر اچھے رویے کے باعث مداحوں کے دلوں میں جگہ بنا رکھی ہے۔

ایلیس پیری

کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں کی بات کی جائے تو ایلیس پیری کا خواتین کرکٹرز میں نام سب سے اوپر آتا ہے۔ آسٹریلوی آل راؤنڈر اپنی شاندار بیٹنگ اور بولنگ کی بدولت خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں۔

ویمنز پریمیئر لیگ کے 17 میچز کے دوران ایلیس پیری نے 54.54 اوسط اور 124.74 اسٹرائیک ریٹ سے 600 رنز بنا رکھے ہیں جبکہ 11 وکٹیں بھی اپنے نام کر رکھی ہیں۔

ایلیس پیری کرکٹ اور فٹبال کپ دونوں کھیلنے کا اعزاز بھی رکھتی ہیں۔

گراؤنڈ میں اپنی شاندار کارکردگی کے ساتھ ساتھ ایلیس پیری اپنے حسن کے اعتبار سے مداحوں میں کافی مشہور ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ویمنز پریمیئر لیگ اسمرتی مندھانا چارلی ڈین

پڑھیں:

کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل کے میچوں میں خالی کرسیاں اب ایک معمول بن چکی ہیں۔ حالیہ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلے گئے ہائی وولٹیج میچ میں بھی یہی منظر دیکھنے کو ملا۔

سوال یہ ہے کہ آخر کراچی کے تین کروڑ شہری اپنی ہی ٹیم کے میچ دیکھنے اسٹیڈیم کیوں نہیں آتے؟

معروف کانٹینٹ کری ایٹر ارسلان نصیر نے اس مسئلے کا ایک انوکھا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر اسٹیڈیم میں ’جیتو پاکستان‘ کی طرز پر تین موٹرسائیکلیں رکھ دی جائیں، تو گراؤنڈ کھچاکھچ بھرجائے گا۔‘‘ یہ بات انہوں نے اپنے مخصوص طنزیہ انداز میں کہی، لیکن اس میں ایک کڑوا سچ بھی چھپا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ کراچی والے انعامات والے شوز کےلیے تو قطار میں لگ جاتے ہیں، لیکن اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیم نہیں آتے۔ حالانکہ اس بار چیمپئنز ٹرافی کے دوران روڈ بند کرنے کی پابندی ختم کردی گئی تھی اور پارکنگ کی بھی مناسب سہولت فراہم کی گئی تھی، مگر یہ سب کچھ بے سود ثابت ہوا۔

ارسلان نصیر کی یہ تجویز دراصل کراچی کے کرکٹ شائقین کے رویے پر ایک طنز ہے۔ کیا واقعی ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے موٹرسائیکل جیتنے کا لالچ چاہیے؟ یا پھر ہمیں اپنے اس رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے؟ فی الحال تو صورتحال یہی ہے کہ کراچی والے گھر بیٹھے چھوٹی اسکرین پر میچ دیکھنا ہی ترجیح دیتے ہیں، چاہے اسٹیڈیم میں ان کی اپنی ٹیم کھیل رہی ہو!

متعلقہ مضامین

  • جیا بچن کے جذباتی پیغام پر ایشوریا آبدیدہ
  • ہانیہ عامر کی کیوٹنس کی حدیں پار کرتی نئی ویڈیو وائرل
  • پاکستان میں آج پنک مون کا نظارہ کیا جا سکے گا
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا
  • رجب بٹ نے ماں کے نام پر ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا
  • راولپنڈی انتظامیہ نے نالہ لئی پل کی خوبصورتی کو چار چاند لگادیے
  • 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • بلتستان ایشیاء کا محفوظ ترین مورچہ