اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ بے اختیار ہے، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی: قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ مکمل بے اختیار ہے، مذاکراتی کمیٹی عمران خان سے ملاقات تک نہ کراسکی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کو ہم الیکشن چوری کے خلاف یوم سیاہ منارہے ہیں، آٹھ فروری صوابی میں بڑا احتجاجی جلسہ ہوگا، اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ مکمل بے اختیار ہے، سرکاری مذاکراتی کمیٹی ہماری جیل میں موجود عمران خان ملاقات نہیں کراسکی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات انتہائی سنگین ہیں جہاں 18 ایف سی اہلکار شہید ہوئے، بلوچستان کے پی میں بڑے بڑے سرکاری افسران بغیر سخت سیکورٹی روڈز پر نہیں آسکتے، مسنگ پرسنز بڑا سنگین مسئلہ ہے، سی ایم پنجاب، آئی جی پنجاب بلوچستان میں بغیر سیکورٹی کے نہیں آسکتے۔
دریں اثنا عمر ایوب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے جہاں عمر ایوب کی عبوری ضمانت درخواستوں میں 13 فروری تک توسیع کردی گئی۔
واضح رہے کہ عمر ایوب کے خلاف تھانہ حسن ابدال میں 26 نومبر احتجاج کے 3 مقدمات درج ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ چھٹی پر ہیں، آئندہ تاریخ پر فریقین وکلاء سے دلائل طلب کرلیے گئے اور پولیس سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔
علاوہ ازیں انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی قیادت پر احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت درج مقدمہ کے معاملے میں جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔
ہڑتال کے باعث وکلاء عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ وکلاء کی جانب سے آج دہشت گردی کی دفعات کے خلاف دائر درخواست پر دلائل ہونے تھے۔
فیصل جاوید خان، واثق قیوم و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عمر ایوب
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
حریت ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ امن اور آزادی پسند ممالک کا فرض ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں قائدانہ کردار ادا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں، ظالمانہ کارروائیوں اور مسلسل ریاستی دہشت گردی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ امن اور آزادی پسند ممالک کا فرض ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں قائدانہ کردار ادا کریں۔ ترجمان نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے حال ہی میں کولگام اور کشتواڑ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کشمیریوں کو متحد ہونے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی حکومت کے منظور کردہ مسلم دشمن اوقاف بل پر اپنے غم و غصے کا اظہار کریں جس کا مقصد مسلمانوں پر پابندیاں لگانا، انہیں غلام بنانا اور مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا ہندوتوا ایجنڈا نہ صرف مسلمانوں بلکہ عیسائیوں، سکھوں، دلتوں، بودھوں اور دیگر تمام مذاہب اور برادریوں کے لئے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیریوں اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں جن کی زمینوں، جائیدادوں اور شناخت کو جارح اور قابض ہندوتوا حکومت نے فوجی طاقت اور ظالمانہ پالیسیوں کے ذریعے غصب کر رکھا ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کی انتظامیہ پرامن جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے اور ایک سازش کے تحت حریت قیادت اور نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں جیلوں میں نظربند کر رہی ہے تاکہ ان کے جذبہ آزادی کو توڑا جا سکے۔ تاہم حریت ترجمان نے واضح کیا کہ بھارتی حکومت اور اس کی ایجنسیاں اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی کیونکہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی کی تحریکوں کو دبایا نہیں جا سکتا۔ ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ حق خودارادیت سمیت کشمیریوں کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں جن کو نئی دہلی نے گزشتہ 78سال سے سلب کر رکھا ہے۔