راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، ملک کس طرف جا رہا ہے، حکومت نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ 8فروری کو یوم سیاہ منائیں گے، صوابی میں احتجاج ہوگا، مجھے عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے کہا تھا، دوسری جانب اسحاق ڈار تھے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے ہاتھ میں تو یہ بھی نہیں کہ ہماری اڈیالہ جیل میں عمران خان سے کھلے ماحول میں بات کروا سکیں، عوام کو اصل حالات سے آگاہ نہیں کیا جا رہا، جب بلوچستان میں دفعہ 144 لگائی گئی تو وہاں لاکھوں لوگ سڑکوں پر تھے ان کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسن بلوچستان سمیت پورے ملک میں بڑا ایشو ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے، ملک کہاں جا رہا ہے، یہ لوگ عیاشیاں کر رہے ہیں، ایف بی آر 1010 نئی گاڑیاں لے رہا ہے، شہباز شریف کو اسمبلی میں تقریر کرنے کی ہمت نہیں ہے.

انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے، یہ سب ڈرپوک لوگ ہیں ہم اپنے چرائے گئے مینڈیٹ پر بات کریں گے، پورے ملک کے دلوں کی دھڑکن عمران خان ہے ادھر تحریک انصاف کے راہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے کہا ہے کہ حکومت نے متنازع پیکا ایکٹ کے ذریعے آزادی اظہار پر پابندی لگائی ہے، متنازع پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے صوابی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ 8فروری کو پیکا ایکٹ کے خلاف آواز اٹھائیں گے،ہر شہری کو بولنے کا حق حاصل ہے لیکن انہوں نے متنازع پیکا ایکٹ کے ذریعے وہ حق چھینا ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس متنازع پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے،اس معاملے میں ہم صحافی برادری کے ساتھ ہیں.

اسدقیصر کا کہنا تھا کہ 8فروری کو صوابی میں ہونے والا جلسہ پاکستان کی سیاست کا رخ بدلے گا،8فروری کو عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا،عوام نے عمران خان کو ووٹ دیا لیکن 17سیٹوں والے شہبازشریف کو وزیراعظم بناکر ملک کے ساتھ زیادتی کی گئی،ہم چوری کیے گئے مینڈیٹ کو واپس لیں گے. اسدقیصر نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد انہوں نے عدالتی نظام کو ختم کردیا ہے اور محکوم بھی بنادیا ہے،جب بھی ہماری حکومت آئے گی تو 26ویں ترمیم کو ختم کریں گے اور عدالتوں کو ظالموں کے شکنجے سے آزاد کرائیں گے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متنازع پیکا ایکٹ صوابی میں 8فروری کو نے کہا کہ

پڑھیں:

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ملزمان کیخلاف فرد جرم کی کارروائی پھر موخر

اسلام آباد:

بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے کیس میں ملزمان کے خلاف فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر موخر ہوگئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم عامر محمود کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزمان کی جانب سے وکیل سردار مصروف خان اور زاہد بشیر ڈار عدالت میں پیش ہوئے۔

فیصل جاوید خان کی جانب سے دائر حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کر لی گئی۔

جج نے ملزم عامر کیانی سے استفسار کیا کہ دو دفعہ آپ کے خلاف اشتہاری ہونے کی کارروائی شروع ہوتی ہے تو آپ آ جاتے ہیں، اس پر آپ کیا کہیں گے؟ آج میں آپ کو حوالات بھیجوں گا اس کے علاؤہ کوئی حل نہیں۔

عدالت نے عامر کیانی کی ایک لاکھ روپے مچلکے کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم عباسی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی جبکہ غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ اگلی سماعت پر ملزمان میں سے جو نہیں ہوگا اس کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔

فیصل جاوید خان، واثق قیوم و دیگر مقدمے میں نامزد ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماوں کے خلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وادی کشمیر میں "وقف ایکٹ نامنظور" کے نعروں کی گونج، مودی حکومت کے خلاف آواز بلند
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ملزمان کیخلاف فرد جرم کی کارروائی پھر موخر
  • احتجاج اور توڑپھوڑ کیس؛ عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کو آج بھی پیش نہیں کیا جاسکا
  • مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام حیدرآباد میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف 19 اپریل کو احتجاج کی کال
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے:عمر ایوب
  • خیبرپختونخواہ حکومت کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج
  • اعلیٰ قیادت میں اختلافات کے بعد پی ٹی آئی کا مستقبل کیا ہوگا؟ نصرت جاوید کا اہم تجزیہ