کرم میں جرگے کے ذریعے بڑے مسائل پر قابو پالیا گیا ہے. علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 )وزیر اعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپورنے کہا ہے کہ کرم میں جرگے کے ذریعے بڑے مسائل پر قابو پالیا گیا ہے ، کرم میں قیام امن کے لیے حکومت نے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں، امن کی راہ میں روڑے اٹکانے والوں سے حکومت آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی.
(جاری ہے)
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کرم میں چند جگہوں پر شرپسند ہیں جن کے سروں کی قیمت مقرر کی ہے، شرپسندوں کے سروں کی قیمت مقرر کی ہے تاکہ مسئلہ جڑ سے ختم کیا جائے وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ جرگے سے مسائل کا حل نکالا ہے، چیلنجز بہت ہیں تاہم ہر چیلنج سے مقابلے کو تیار ہیں، بنکرز کرم میں قیام امن کے لیے مسئلہ تھے، جنہیں روز گرایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ کرم سو سال سے زیادہ پرانا مسئلہ ہے جو وقتا فوقتا اٹھتا رہا ہے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ راشن کی چار بڑی کھیپ کرم پہنچائی جا چکی ہیں.
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ حکومت کالے قوانین کے ذریعے اقتدار کو طول دینے کی کوشش کر رہی ہے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم 8 فروری کے الیکشن پر ڈاکہ ڈالنے کو تحفظ دینے کی کوشش ہے 8فروری کو پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم سمیت غیر قانونی ہتھکنڈوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی. انہوں نے کہا کہ 8فروری کو فارم 47کا استعمال کرکے جمہوریت پر شب خون مارا گیا تھا، حکومت نامکمل پارلیمنٹ سے کالے قوانین پاس کر رہی ہے، صحافیوں سمیت ہر شعبہ اور مکتبہ فکر کو 8 فروری کے احتجاج میں شرکت کی دعوت ہے، حکومت کالے قوانین کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہے بیرسٹر سیف نے کہا کہ پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم حکمرانوں کے گلے پڑے گی، 8 فروری ملک کو مینڈیٹ چوروں کے چنگل سے آزاد کرانے کے عہد کا دن ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ کے ذریعے علی امین
پڑھیں:
لاس اینجلس میں خوفناک آگ پر 3 ہفتے بعد قابو پالیا گیا،نقصانات کا تخمینہ 275ارب ڈالر تک پہنچ گیا
کیلیفورنیا(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی خوفناک آگ پر بالآخر 3 ہفتوں بعد قابو پالیا گیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کیلیفورنیا فائر ڈپارٹمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ 7 جنوری 2025 کو لگنے والی آگ پر اب مکمل طور پر قابو
پالیا گیا ہے۔ کیلیفورنیا فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق آگ سے 37,000 ایکڑ سے زیادہ رقبہ اور 10,000 سے زاید گھر جل گئے جس سے تقریباً 30 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے۔خبر ایجنسی کے مطابق آگ سے نقصانات کا تخمینہ 250 سے 275 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ7 جنوری کو لگنے والی آگ کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے، تاہم ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں اور خشک سالی نے اس خطرناک صورت حال کو جنم دیا ہے۔لاس اینجلس کے میئر کیرن باس نے کہا ہے کہ بحالی کا عمل تیز کیا جا رہا ہے تاکہ متاثرہ افراد جلد از جلد اپنے گھروں کو واپس جاسکیں۔امریکی میڈیا کے مطابق آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آتش زنی کے متعدد واقعات سے بھی نمٹنا پڑا اور حکام نے آتش زنی کے الزام میں کم از کم 8 افراد کو گرفتار کیا۔ان افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں درختوں، جھاڑیوں، پتوں اور کچرے کو آگ لگائی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق 14 جنوری کی شام ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا جس نے مبینہ طور پر کچرے کے ڈھیر کو آگ لگائی تھی۔لاس اینجلس پولیس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کے مطابق خاتون نے اعتراف کیا کہ وہ آگ لگانے اور تباہی پھیلانے سے لطف اندوز ہوتی تھی۔امریکی میڈیا کے مطابق اسی روز ایک اور شخص کو درختوں کو آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ جلتے ہوئے پتوں کی خوشبو پسند کرتا ہے۔12 جنوری کو ایک اور مشتبہ شخص کو شمالی ہالی وڈ میں آتش زنی کے پرانے وارنٹ پر گرفتار کیا گیا، اس پر باربی کیو لائٹر کا استعمال کرتے ہوئے آگ لگانے کا الزام تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے 95 فیصد واقعات انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہوتے ہیں، چاہے وہ آتش زنی ہو، گرے ہوئے بجلی کے تار ہوں یا غیر محتاط آتشبازی۔یہ واقعات بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بنتے ہیں، 2020 میں آتش زنی کے نتیجے میں 44 ہزار ایکڑ سے زاید رقبہ جل کر خاک ہوگیا تھا جبکہ گزشتہ سال کیلیفورنیا میں آتش زنی کے الزام میں مجموعی طور پر 109 گرفتاریاں ہوئیں۔