مفت جیل میں رہنے کیلئے جرائم کرنیوالی جاپانی معمر خاتون رہا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پنشن پر زندگی گزارنا مشکل ہوجانے کے بعد جرائم کا ارتکاب کر کے جیل میں رہنے والی معمر جاپانی خاتون کو رہا کر دیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 81 سالہ اکیو نامی جاپانی خاتون کو چوری کے الزام میں 2 بار جیل بھیجا گیا تھا، اکیو کو ٹوکیو میں واقع جاپان کی خواتین کی سب سے بڑی جیل میں رکھا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان کی خواتین کی سب سے بڑی جیل میں تقریباً 500 قیدی ہیں، جن میں زیادہ تر بڑی عمر کی خواتین شامل ہیں، معمر افراد اب جاپان کی کل آبادی کا 29.
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اکیو کو پہلی بار کھانا چوری کرنے کے جرم میں قید کیا گیا تھا اور جب وہ اپنی 60 کی دہائی میں تھیں لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق جب معمر جاپانی خاتون کے لیے پنشن پر زندگی گزارنا مشکل ہو گیا تو انہوں نے اس جرم کو دہرایا۔
جیل کے افسر نے بتایا کہ عمر رسیدہ قیدیوں کے لیے جیل میں رہنا باہر تنہا مرنے سے کہیں بہتر ہے اور بہت سے قیدی جیل میں رہنے کے لیے بھاری ماہانہ رقم دینے پر بھی تیار ہو جاتے ہیں۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں 2024 تک 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 36.25 ملین تک پہنچ چکی ہے، جس سے جاپان دنیا کے تیز ترین عمر رسیدہ معاشروں میں شمار ہوتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق جیل میں گیا تھا
پڑھیں:
چین، میکسیکو اور کینیڈا کے بعد جاپان کابھی ٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسی پراظہار تحفظات
چین، میکسیکو اور کینیڈا کے بعد جاپان نےامریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسی پر تحفظات کا اظہار کر دیا ۔
جاپان کے وزیرخارجہ کٹسونوبو کٹو نے امریکا کی نئی ٹیرف پالیسی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اقدام سے پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوسکتی ہے جاپان کو بھی امریکا کی ٹیرف پالیسی پر تحفظات ہیں،جاپان کو امریکی پالیسیوں اور ان کے اثرات کو پرکھنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے دوران امریکا نے اپنی “امریکہ فرسٹ” پالیسی کے تحت بین الاقوامی تجارت میں سخت اقدامات کیےہیں جن میں اسٹیل، ایلومینیم اور دیگر مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کرنا شامل تھا۔ یہ ٹیرف پالیسیاں خاص طور پر چین، میکسیکو، کینیڈا اور یورپی یونین کو نشانہ بنارہی ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھاری ٹیرف کے نتیجے میں عالمی سطح پر تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ان اقدامات کا مقصد امریکی صنعتوں کو تحفظ دینا تھا لیکن اس کے ردعمل میں کئی ممالک نے تحفظات کا اظہار کیا جس سے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ پیدا ہوا۔
اس سے قبل چین، میکسیکو اور کینیڈا بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسی پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں جاپان امریکا کا قریبی اتحادی نے بھی ان پالیسیوں پر تشویش کا ظہار کیا ہے یہ اقدامات نہ صرف عالمی منڈیوں بلکہ جاپانی برآمدات پر بھی اثرانداز ہو سکتے ہیں۔