گنجی دُلہن کی پراعتمادی نے لوگوں کے دِل جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لوگوں کی ویڈیوز اکثر اس وقت وائرل ہوتی ہیں جب لوگ معاشرتی روایات یا ان کی توقعات کے برخلاف کرتے ہیں اور بھارتی نژاد برطانوی شہری نیہر سچدیوا نے بالکل ایسا ہی کیا ہے۔
نیہر سچدیوا کی شادی کی ویڈیو نے سوشل میدیا پر تیزی سے توجہ حاصل کرلی ہے جب وہ ایک شاندار سرخ لہنگا پہنے دُلہے کے پاس جارہی تھیں اور اس کے بعد انہوں نے اپنا دوپٹہ ہٹا دیا اور فخریہ انداز سے اپنا گنجا سر ظاہر کیا۔
وائرل ویڈیو نے ہزاروں لوگوں کو متاثر کیا ہے جنہوں نے خاتون کے اعتماد اور خوبصورتی کی تعریف کی۔
نیہر اپنی شادی کے موقع پر اپنا گنجا پن چھپا نہیں رہی تھیں بلکہ اسے دِکھا رہی تھیں جو کہ دیگر گنجی خواتین کیلئے ایک قابل فخر اور جرات مندانہ اقدام ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Marisa Sethi Khanijaon (@dramaqueenbymarisa)
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی ہے جسے بہت سے لوگوں نے اسے دیگر گنجی دلہنوں کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا ہے۔
خاتون میں چھ ماہ کی عمر میں ہی ایلوپیشیا کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو جسم یا سر پر بالوں کے جھڑنے کا سبب بنتی ہے۔ یہ عارضی یا مستقل ہو سکتا ہے اور ایک چھوٹے سے حصے یا پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت؛ وینٹی لیٹر پر موجود بیمار ایئرہوسٹس کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
GURGAON:بھارت کے شہر گڑگاؤں میں ایک نجی اسپتال میں بیماری کی حالت میں داخل ایئرہوسٹس کو وینٹی لیٹر پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر ملزمان نے سفاکیت کی انتہا کردی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ گڑگاؤں کے ایک نجی اسپتال میں یہ واقعہ 6 اپریل کو پیش آیا تھا تاہم 13 اپریل کو اس وقت پتا چلا جب متاثرہ خاتون اسپتال سے گھر منتقل ہوئی اور اپنے شوہر کو جنسی زیادتی کے حوالے سے آگاہ کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے بتایا کہ 46 سالہ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا اور اس معاملے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
مقدمے کے مطابق متاثرہ ایئرہوسٹس کمپنی کی جانب سے گڑگاؤں میں ٹریننگ کے لیے آئی تھیں اور ایک ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھیں، اسی دوران ان کی صحت ایک واقعے کی وجہ سے زیادہ خراب ہوگئی، جس کے نتیجے میں انہیں علاج کے لیے ایک نجی اسپتال میں داخل کردیا گیا۔
پولیس کو بتایا گیا کہ خاتون کے شوہر نے 5 اپریل کے بعد انہیں گڑگاؤں میں ہی ایک اور نجی اسپتال منتقل کیا جہاں سے انہیں 13 اپریل کو ڈسچارج کردیا گیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق علاج کے دوران 6 اپریل کو انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا اور اسی دوران اسپتال کے عملے نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، جس وقت وہ وینٹی لیٹر پر تھیں اس وقت وہ کچھ نہیں بول سکتی تھیں اور انتہائی ڈری ہوئی تھیں۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس وقت بے ہوشی کی حالت میں تھیں اور واقعے کے وقت دو نرسز بھی ان کے اطراف موجود تھیں۔
ایئرہوسٹس نے اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد جنسی زیادتی کے حوالے سے اپنے شوہر کو آگاہ کیااور انہوں نے پولیس کو اطلاع دی اور قانونی مشیر کے سامنے پولیس کے پاس اپنی شکایت بھی درج کرادی۔
گڑگاؤں پولیس کے ترجمان سندیپ کمار نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کی جانب سے شکایت درج کرائے جانے کے بعد گڑگاؤں کے صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس کی ٹیم مذکورہ اسپتال روانہ کردی گئی تاکہ ڈیوٹی چارٹ کا ریکارڈ حاصل کرے اور ملزمان کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کی ٹیم نے اس معاملے پر مزید کارروائی کی اور مجسٹریٹ کے سامنے بیان بھی ریکارڈ کرلیا اور پولیس ٹیم جلد ہی ملزمان کی شناخت کرگے اور اسی کے مطابق ان کو گرفتار کرلے گی۔
دوسری جانب اسپتال کی انتظامیہ نے واقعے پر ردعمل دینے سے گریز کیا، اسی طرح اسپتال کے سیکیورٹی اسٹاف سے میڈیا نے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے کے حوالے سے معلومات دینے سے انکار کیا۔