Jang News:
2025-02-03@13:05:54 GMT

وقت لگے گا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

وقت لگے گا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی—فائل فوٹو

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ میں چیف جسٹس پاکستان ہوں، ہائی کورٹ کے ججز کے پاس بھی گپ شپ لگانے جاؤں گا، وقت لگے گا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔

پریس ایسوسی ایشن کی حلف برداری کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز ٹرانسفر پر بات کرنا چاہتا ہوں، اسلام آباد وفاق کی علامت ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ہمیں اسکول بھیجا جاتا ہے کہ آپ جینٹل مین بن کر آئیں، میں کیوں ججز ٹرانسفر پر راضی ہوا۔

مسنگ پرسنز کے ایشو نے مجھے ہلا کر رکھ دیا: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ گیا تو 5 بار ایسوسی ایشنز نے مسنگ پرسنز کے بارے میں شکایات کیں، مسنگ پرسنز کے ایشو نے مجھے ہلا کر رکھ دیا.

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ججز کی ٹرانسفر آئین کے تحت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک بلوچی بولنے والا جج آیا اور سندھی بولنے والا جج آیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاق پورے ملک کا ہے، آرٹیکل 200 کے تحت اچھا اقدام ہے، مزید ججز بھی دیگر صوبوں سے آنے چاہئیں۔

چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوشش کر بھی رہا ہوں اور مزید بھی کروں گا،تمام ججز سے گپ شپ لگاؤں گا۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: چیف جسٹس پاکستان کہنا ہے کہ کورٹ کے

پڑھیں:

عدالتوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جاری

عدالتوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان  کے اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججز کی منظوری دی جائے گی،  اجلاس میں 9 ایڈیشنل ججز کی تعیناتیوں کیلئے 40 ناموں پر غور ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کی ممکنہ کوشش کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے صدر مملکت اور چیف جسٹس کو خط لکھے تھے۔

خط میں ججز نے کہا کہ دوسری ہائیکورٹ سے جج نہ لایا جائے نا چیف جسٹس بنایا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ سے ہی تین سینئر ججز میں سے کسی کو چیف جسٹس بنایا جائے۔

عدالتی ذرائع کے مطابق خط کی کاپی صدر پاکستان، چیف جسٹس سمیت سندھ ہائیکورٹ،  لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کے لیے meaningful consultation ضروری ہے، دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کے لیے وجوہات دینا بھی ضروری ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی بہ نسبت لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز دو لاکھ ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری سینیارٹی کیسے تبدیل ہوسکتی ہے؟

متعلقہ مضامین

  • دوسرے صوبوں کے ججز کو بھی فیئر چانس ملنا چاہیے:چیف جسٹس پاکستان
  • ججز ٹرانسفر کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا رد عمل سامنے آگیا
  • چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے ججز ٹرانسفر کو خوش آئند قرار دیدیا
  • چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی ججز ٹرانسفر کی حمایت کر دی
  • جوڈیشل کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کیلئے 10 ایڈیشنل ججز کی منظوری دیدی 
  • عدالتوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جاری
  • باہر سے جج نہ لایا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا چیف جسٹس پاکستان کو خط
  • باہر سے ججز لانے کا معاملہ: اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کا صدر مملکت اور چیف جسٹس کو خط
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی ملاقات