بیرون ملک فارغ التحصیل ڈاکٹروں کا NRE سٹیپ II امتحان میں شرکت کے مواقع بحال کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بیرون ملک سے میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کو خط لکھ کر نیشنل رجسٹریشن امتحان (NRE) سٹیپ II میں شرکت کے مواقع بحال کرنے اور مینڈیٹری سٹیشنز کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ دسمبر 2023 میں ہونے والے این آر ای سٹیپ II امتحان میں کئی امیدواروں نے 60 فیصد سے زائد نمبر حاصل کیے، لیکن انہیں ناکام قرار دے کر جولائی 2024 کے امتحان میں شرکت سے روک دیا گیا، جو کہ 12 جون 2024 کو جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی بنیاد پر کیا گیا۔
درخواست گزاروں کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ قواعد و ضوابط کی بھی خلاف ورزی ہے، کیونکہ دسمبر 2023 کے امتحانات پی ایم ڈی سی کے 19 اکتوبر 2023 کے نوٹیفیکیشن کے مطابق منعقد کیے گئے تھے، جس میں این آر ای سٹیپ II کے امتحانات کی تعداد پر کوئی پابندی عائد نہیں تھی۔
خط میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ستمبر 2023 میں پی ایم ڈی سی بورڈ کونسل کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ این آر ای سٹیپ II کے امتحانات کے مواقع کی کوئی حد نہیں ہوگی، تاکہ امیدواروں کو بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ تاہم جون 2024 میں اچانک جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے تحت امتحانات کی تعداد کو محدود کر دیا گیا، جو ڈاکٹروں کے مطابق سراسر زیادتی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی کی تاریخ میں پہلی بار این آر ای سٹیپ II کے امتحانات ( مواقع) کی تعداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا، حالانکہ اس سے قبل غیر ملکی فارغ التحصیل ڈاکٹروں اور پی ایم ڈی سی بورڈ کے اتفاق رائے سے یہ شرط ختم کر دی گئی تھی۔
درخواست گزار ڈاکٹروں نے سینیٹ کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ این آر ای سٹیپ II کے امتحانات کے مواقع لامحدود ہونے چاہئیں یا کم از کم انہیں بحال کر کے 5 سال کیا جائے، تاکہ بیرون ملک سے تعلیم حاصل کرنے والے محب وطن ڈاکٹروں کا مستقبل محفوظ کیا جا سکے۔
ڈاکٹروں نے مینڈیٹری سٹیشنز کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت کسی ایک سٹیشن میں ناکامی کی صورت میں پورے امتحان میں فیل قرار دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کار طلباء کے ساتھ زیادتی اور ان کی تمام تر محنت پر پانی پھرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر منصفانہ فیصلے پر نظرثانی کریں اور ان ڈاکٹروں کو آئندہ امتحانات میں شرکت کا موقع فراہم کریں، ورنہ ملک میں طبی شعبے کو بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ایم ڈی سی مطالبہ کیا میں شرکت کے مواقع کرنے کا کیا گیا
پڑھیں:
حیدرآباد،ایپکا کے تحت اجلاس،فوتی کوٹے کی بحالی پر غور
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان کلر ایسوسی ایشن سندھ کا اجلاس ایپکا سندھ کے صدر بخش علی چاچڑ کی زیر صدارت بزنس فورم قاسم آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فوتی کوٹہ کی بحالی سرکاری اداروں میں لیب اسسٹنٹ کے پروموشن، اپ گریڈیشن سمیت دیگر معاملات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں تعلیم کے صوبائی وزیر سردار شاہ سے مطالبہ کیا گیا کہ تمام سپرنٹنڈنٹ کے غیر قانونی ہونے والے تبادلوں کے دیے گئے احکامات فوری واپس لیے جائیں تاکہ محکمہ تعلیم کے ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے، دوسری صورت میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سپرنٹنڈنٹ کے روکے گئے پروموشن جلد کیے جائیں، سندھ سیکرٹریٹ کے ملازمین کی طرح سندھ کے دیگر ملازمین کو بھی یوٹیلیٹی اور میڈیکل الائونس سمیت ہائوس رینٹ ادا کیا جائے، تمام سرکاری محکموں میں کام کرنے والے کانٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔ اجلاس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے ایم این ایز، وزراء کی تنخواہوں میں روز بروز اضافہ کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ سرمایہ داروں، وزراء، ایم این ایز اور ایم پی ایز کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے بجائے غریب ملازمین پر رحم کرتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے فوری اضافہ اور ملازمین کے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے جبکہ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کو ٹریژری کے ذریعے آن لائن کیا جائے۔ اجلاس میں ایپکا جنرل سیکرٹری کہ تبادلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ فوری تبادلے کا حکم واپس لیا جائے، دوسری صورت میں سخت احتجاج کیا جائے گا۔