UrduPoint:
2025-02-03@12:53:53 GMT

پاکستان کے 'فرٹیلٹی ریٹ' میں کمی آئی ہے، اقوام متحدہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

پاکستان کے 'فرٹیلٹی ریٹ' میں کمی آئی ہے، اقوام متحدہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 فروری 2025ء) شرح پیدائش سے متعلق اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ ابھی منظر عام پر نہیں آئی ہے، تاہم میڈیا ادارے ڈان نے اس کے شائع ہونے سے قبل ہی، غیر ترمیم شدہ رپورٹ، کے حوالے سے یہ معلومات جاری کی ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شرح پیدائش میں پہلے سے کافی کمی آئی ہے اور اب یہ صرف 3.

6 فی خاتون رہ گئی ہے۔

اس کے مقابلے میں سن 1994 میں پاکستان کے اندر فرٹیلٹی کی شرح فی خاتون چھ بچوں کی پیدائش تک تھی۔

نومولود پاکستانی بچوں میں شرح اموات: مناسب نگہداشت ہر بچے کا بنیادی حق

اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کے مطابق منصوبہ بند مداخلتوں کے ذریعے کم عمری میں شرح پیدائش کو کم کرنے سے گہرے سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوتے ہیں، جو کم شرح پیدائش میں بھی مزید اہم کردار بھی ادا کر سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کم عمر لڑکیوں اور نوجوان خواتین کی زندگیوں میں بہت جلد بچے پیدا کرنے سے گریز کرنے سے مزید تعلیم، ملازمت اور زندگی بہتر ہونے کے ساتھ ہی زندگی کی دیگر خواہشات کی تکمیل کے مواقع بھی میسر ہو سکتے ہیں۔

پاکستان میں مردوں کے مقابلے میں خواتین تین ملین کم کیوں؟

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سن 2024 میں تقریباً 1.8 بلین ایسے لوگ، یعنی عالمی آبادی کا تقریبا 22 فیصد، 63 ممالک اور علاقوں میں رہتے تھے، جو آبادیاتی تبدیلی کے ابتدائی یا درمیانی مراحل میں ہیں اور جن کے سن 2054 کے بعد ہی کم بارآوری تک پہنچنے کا امکان ہے۔

اس میں کہا گیا ہے، جن خطوں میں حکومتیں ابھی تک شرح پیدائش میں منتقلی کے عمل کو مکمل کرنے سے دور ہیں، انہیں لڑکیوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایسے قوانین اور طریقہ کار کے نفاذ کو مضبوط کرنا چاہیے۔ اس میں بچوں کی شادی پر پابندی کے قوانین اور ایسے ضابطے شامل ہیں، جو جنسی اور تولیدی صحت کی دیکھ بھال، معلومات اور تعلیم تک مکمل اور مساوی رسائی کی ضمانت دیتے ہوں۔

رپورٹ کے مطابق ان ممالک کے لیے، جو پہلے ہی معاشی، سماجی اور ماحولیاتی چیلنجوں سے نبرد آزما ہیں، انہیں آبادی میں اضافے کا مؤثر طریقے سے انتظام کرنا بہت اہم ہو گا۔

پاکستان کے لیے بہت زیادہ آبادی کا بوجھ کس حد تک قابل برداشت؟

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مسائل کو حل کر کے، ممالک صحت مند اور زیادہ پیداواری کی صلاحیت والی آبادی بڑھا سکتے ہیں۔

اس سے معیار زندگی کو بڑھایا جا سکتا ہے اور اگلی نسل کے لیے ایک پائیدار مستقبل کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

یونیسیف کی رپورٹ، کیا صحت پر حکومت کی کوئی توجہ ہے؟

اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ نصف صدی کے دوران عالمی شرح پیدائش میں تقریباً مسلسل کمی آئی ہے، جو کہ سن 1970 میں فی عورت 4.8 بچوں کی پیدائش کی اوسط شرح سے 2024 میں 2.2 تک پہنچ گئی ہے۔ سن 1990میں جب عالمی شرح پیدائش کی 3.3 تھی، اس کے مقابلے میں آج خواتین اوسطاً ایک بچہ کم پیدا کرتی ہیں۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شرح پیدائش میں اقوام متحدہ کہا گیا ہے رپورٹ میں گیا ہے کہ اس رپورٹ آئی ہے کے لیے

پڑھیں:

ایف پی سی سی آئی ، یو اے ای بزنس کونسل کے اجلاس کا انعقاد

کراچی(کامرس رپورٹر)متحدہ عرب امارات دبئی میں تعینات پاکستان کے کمرشل قونصلر علی زیب نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) کے درمیان سفارتی و باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی بزنس کمیونٹی پر زور دیا ہے کہ وہ یو اے ای میں دستیاب تجارتی مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں اور پاکستان کی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے پر توجہ دیں جس سے یو اے ای کی مارکیٹوں میں پاکستان کے شیئر کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔یہ بات انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں کی زیرصدارت منعقدہ بزنس کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں پاکستان، یو اے ای بزنس کونسل کے چیئرمین فخرالدین دیوان، عدیل صدیقی، خرم اعجاز، شبیر حسن منشاء ایگزیکٹیو کمیٹی کی رکن صاحبزادی ماہین خان کے علاوہ بزنس کونسل کے دیگر اراکین بھی شامل شریک تھے۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا جو ایک عالمی کاروباری مرکز ہے۔انہوں نے بین الاقوامی نمائشوں میں پاکستانی مصنوعات کو پیش کرنے کے لیے ایک مخصوص پلیٹ فارم کی تجویز پیش کی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عالمی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے لیے ایک شوکیس قائم کرنے میں مدد کی درخواست کی ہے اور اس خطے کی بڑی نمائشوں میں ایک ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔پاکستان، یو اے ای بزنس کونسل کے چیئرمین فخرالدین دیوان نے بتایا کہ اجلاس کا مقصد پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مؤثر عملی حکمت عملی وضع کرنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ فلسطین کی نسبت عرب حکام کی عدم توجہ پر اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر کو بھی گلہ
  • فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی پر مبنی امریکی تجویز جنگی جرم ہے، اقوام متحدہ
  • پاکستان میں شرح پیدائش میں کمی، 3.2 سے3.6 فیصد ہوگئی
  • اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دیا ہوا ہے، منعم ظفر خان
  • اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دیا: منعم ظفر خان
  • اقوام متحدہ متعصبانہ عینک اتار کر کشمیری مسلمانوں کو آزادی دلائے، شاداب رضا نقشبندی
  • کانگومیں 700 سے زائدافراد ہلاک، اقوام متحدہ
  • شام: بفر زون میں اسرائیلی فوجی سرگرمیاں امن کاروں کے لیے مشکلات کا باعث
  • ایف پی سی سی آئی ، یو اے ای بزنس کونسل کے اجلاس کا انعقاد
  • فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے نکالنا ان کی نسل کشی کے مترادف ہوگا‘ اقوام متحدہ