الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعت ’عوام پاکستان‘ کو انتخابی نشان الاٹ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں بننے والی پاکستان کی نئی جماعت ’عوام پاکستان‘ کو انتخابی نشان الاٹ کردیا ہے۔
ترجمان عوام پاکستان پارٹی کے مطابق، الیکشن کمیشن نے پارٹی کو ’گھڑیال‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سیاسی جماعت ’عوام پاکستان‘ کی رجسٹریشن کی تھی۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی عوام پاکستان کے کنوینئر جبکہ مفتاح اسماعیل عوام پاکستان کے سیکرٹری جنرل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’عوام پاکستان پارٹی‘ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہوگئی
واضح رہے کہ عوام پاکستان پارٹی کو گزشتہ برس 6 جولائی کو لانچ کیا گیا تھا۔ عوام پاکستان کی رجسٹریشن کے بعد الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 168 ہوگئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews الیکشن کمیشن انتخابی نشان سیاسی جماعت عوام پاکستان گھڑیال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن سیاسی جماعت عوام پاکستان الیکشن کمیشن عوام پاکستان سیاسی جماعت
پڑھیں:
نو مئی ضمانتوں کے کیس میں پی ٹی آئی وکلاء اور لیڈرشپ کی غیرسنجیدگی سوالیہ نشان بن گئی
مسریم کورٹ میں نو مئی ضمانتوں کے کیس میں پی ٹی آئی وکلاء اور لیڈرشپ کی غیرسنجیدگی سوالیہ نشان بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج 9 مئی کے مزید کیسز سماعت کے لیے مقرر تھے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی بھی سینئر وکیل آج سپریم کورٹ کے سامنے پیش نہیں ہوا، سینئر کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور ان کے بھائی فیصل فرید چوہدری کمرہ عدالت میں موجود تھے جنہوں نے روسٹرم پر بات بھی کی، اس کے علاوہ ایڈوکیٹ انتظار حسین پنجوتھہ بھی موجود تھے جن سے پتا کرنے پر معلوم ہوا کہ سردار لطیف کھوسہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے آنا تھا لیکن پتا نہیں وہ کیوں نہیں آئے۔
بتایا گیا ہے کہ 9 مئی کے آج کے کیسز میں بھی سپریم کورٹ نے 4 ماہ میں انسداد دہشت گردی عدالتوں کو ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا ہے، دوران سماعت پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ’کچھ ایسے کیسز بھی ہیں جو ابھی فکس نہیں ہوئے‘ اس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 9 مئی سے متعلقہ تمام کیسز بدھ کے روز مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ آج کی سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے مؤقف اپنایا کہ ’عمر سرفراز چیمہ سے اسلحہ برآمد کرنا ہے‘، جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ ’عمر سرفراز چیمہ ابھی کہاں ہیں؟‘ پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے جواب دیا کہ ’عمر سرفراز چیمہ کوٹ لکھ پت جیل میں ہیں‘، اس پر چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے پوچھا کہ ’ملزم جیل میں ہیں تو تفتیش کر لیں کیا مسئلہ ہے؟‘، ذوالفقار نقوی نے نقطہ اٹھایا کہ ’برآمدگی کیلئے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے جو ہائیکورٹ نے نہیں دیا‘۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے نو مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کی اپیلیں 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کے ساتھ نمٹا دیں، نو مئی مقدمات میں عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سماعت کے بعد پنجاب حکومت کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیاگیا، سپریم کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس لوٹ لکھ پت جیل انتظامیہ کے توسط سے جاری کیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ ’تمام ملزمان کے قانونی حقوق کی فراہمی یقینی بنائیں گے، عدالتی حکم میں اس حوالے سے وضاحت بھی کریں گے‘۔