وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کی مختار احمد تارڑ کے انتقال پر تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
منڈی بہاﺅالدین(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ پیمرا کے ڈی جی (لیگل) طاہر فاروق تارڑ کے بڑے بھائی مختار احمد تارڑ کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچے۔
وفاقی وزیر اطلاعات اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر نے طاہر فاروق تارڑ اور دیگر اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ مختار احمد تارڑ کے انتقال کی خبر سن کر دلی افسوس ہوا، یہ اہل خانہ کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے، اور ان کے جانے سے پیدا ہونے والا خلاء تادیر پُر نہیں ہو سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور عوام اس غم میں سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات اور بدر شہباز وڑائچ نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر اطلاعات تارڑ کے کے لیے
پڑھیں:
پیکا ایکٹ فیک نیوز کے خاتمے کے لیے اہم اقدام ہے، عطاءاللہ تارڑ
لاہور(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے اے پی پی ایمپلائز یونین پنجاب کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ کا مقصد فیک نیوز کا خاتمہ اور سوشل میڈیا کے خطرات کا تدارک کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کی آڑ میں سوشل میڈیا کو مادر پدر آزاد نہیں چھوڑا جا سکتا، اور اس ایکٹ میں دنیا کے بہترین طریقوں کو اپنایا گیا ہے۔
عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ اگر پیکا ایکٹ میں کوئی متنازعہ شق ہے تو اسے سامنے لایا جائے، حکومت اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ڈیجیٹل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی میں نجی شعبے سے نامزدگیاں کی جائیں گی، اور اس میں پریس کلب یا صحافتی تنظیموں سے منسلک صحافیوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کے ملازمین قومی اثاثہ ہیں، اور ان کی محنت ہی اداروں کی کامیابی کی بنیاد بنتی ہے۔ تاہم، کرپشن نے قومی اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، جس کی بحالی کے لیے حکومت بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
عطاءاللہ تارڑ نے واضح کیا کہ وزارت اطلاعات کے ماتحت اداروں کو منافع بخش بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، اور صحافیوں کو درپیش مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے پی ٹی وی، ریڈیو پاکستان اور اے پی پی کو قومی ادارے قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کو معلومات کی فراہمی کے ساتھ ملکی نظریاتی سرحدوں کے بھی محافظ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر ہی پاکستان دنیا کا مؤثر انداز میں مقابلہ کر سکتا ہے۔