اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینزٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت وکیل خواجہ احمد حسین نے کہاکہ عظیم وکیل قائداعظم محمد علی جناحؒ کی کوششوں سے ملک بنا، یہ آئینی بنچ قائداعظم کی تصویر کے نیچے بیٹھا ہوا ہے،ہماری عدلیہ نے ماضی میں ایسے فیصلے کئے جن کے اسباب قوم کو بھگتنا پڑے،میری استدعا ہے مرکزی فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اپیلیں خارج کی جائیں۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف  اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے، سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ایف بی علی کیس 7رکنی بنچ کا فیصلہ تھا، یہ کیس بھی 7رکنی آئینی بنچ سن رہا تھا، 50سال سے اگر کچھ غلط ہو رہا تھا تو آج یہ عدالت اسے بدل سکتی ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ چلیں ہم جرمانہ ڈبل کردیتے ہیں،یہ بات ہلکے پھلکے انداز میں کی گئی ہے،خواجہ احمد حسین نے کہاکہ ویسے بھی ہماری درخواست کافی حد تک غیرموثر ہو چکی ہے،آئینی بنچ کافی حد تک کیس سن چکا ہے،جسٹس امین الدین خان نے ساتھی ججز سے مشاورت کے بعد خواجہ احمد حسین سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ٹھیک ہے۔

زرعی ٹیکس کی منظوری کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ کو کابینہ میں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، اندرونی کہانی بے نقاب

آئینی بنچ نے جسٹس (ر)جواد ایس خواجہ پر عائد 20ہزار روپے جرمانے کا حکمنامہ واپس لے لیا، سابق چیف جسٹس پاکستان جواد ایس خواجہ کی نظرثانی درخواست واپس لینے پر جرمانہ ختم کیا گیا۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: خواجہ احمد حسین

پڑھیں:

جناح ہاؤس حملہ کیس: میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، سپریم کورٹ

جناح ہاؤس حملہ کیس کے ملزم علی رضا کی درخواست ضمانت پر سماعت چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو بتایا کہ علی رضا کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ ملزم کے وکیل سمیر کھوسہ نے کہا کہ علی رضا پر پولیس پر پتھراؤ اور ڈنڈے سے زخمی کرنے کا الزام ہے۔ علی رضا کے خلاف موقع پر موجودگی کا کوئی آڈیو یا ویڈیو ثبوت موجود نہیں۔ علی رضا کی عمر صرف 20 سال ہے اور وہ بیمار بھی ہے۔

مزید پڑھیں: جناح ہاؤس پر حملہ: شرپسندوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کا فیصلہ

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، ملزم نوجوان ہے تو پراسیکیوٹر جنرل خود معاملہ دیکھیں۔ عدالت نے سماعت بدھ 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جناح ہاؤس حملہ کیس چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • ترسیلات زر میں اضافہ، خواجہ آصف کی بائیکاٹ مہم چلانے والی پی ٹی آئی پر تنقید
  • سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی
  • سپریم کورٹ: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے اور ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
  • ججز ٹرانسفر کیس، قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد، 3ججز کو نوٹس جاری کردیے
  • جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی کیس: جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: طبی بنیاد پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، چیف جسٹس
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، سپریم کورٹ
  • 9 مئی: سپریم کورٹ نے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلیں نمٹادیں، 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی