بھارتی اداکارہ ممتا کلکرنی نے کہا ہے کہ میں ابھی تک کنواری ہوں اور لوگ اس بات کو ہضم نہیں کر پا رہے کیونکہ ان کے خیال میں، بالی ووڈ میں داخل ہونے کے لیے لوگ کچھ بھی کرتے ہیں، ہوسکتا ہے کہ لوگ ایسا کریں اور وہ پیسے کے لیے بالی ووڈ میں داخل ہوں لیکن میرے معاملے میں ایسا نہیں تھا۔

رجت شرما کی میزبانی میں مشہور ٹی شو ’آپ کی عدالت‘ میں حالیہ انٹرویو میں ممتا کلکرنی نے متنازع فوٹو شوٹ کے بارے میں بات کی اور انکشاف کیا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ نویں جماعت میں تھیں، انہوں نے وضاحت کی کہ اسٹار ڈسٹ میگزین کی ٹیم نے انہیں ہالی ووڈ اداکارہ ڈیمی مور کی ایک تصویر دکھائی تھی اور انہیں یہ تصویر فحش نہیں لگی تھی۔

مزید پڑھیں: بیباک اداکارہ ممتا کلکرنی خواجہ سراؤں کی سنیاسی بن گئیں

ممتا نے مزید بتایا کہ میں نے اس وقت بھی یہ بیان دیا تھا کہ میں ابھی تک کنواری ہوں اور لوگ اس بات کو ہضم نہیں کر پا رہے تھے کیونکہ ان کے خیال میں، بالی ووڈ میں داخل ہونے کے لیے لوگ کچھ بھی کرتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ لوگ ایسا کریں اور وہ پیسے کے لیے بالی ووڈ میں داخل ہوں، لیکن میرے معاملے میں ایسا نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے والد 35 سال تک ٹرانسپورٹ کمشنر رہے تھے۔ چونکہ مجھے جنسیت کے بارے میں کچھ بھی علم نہیں تھا، اس لیے میں ننگی تصویر کو فحش نہیں سمجھتی تھی۔ اگر آپ جنسی طور پر بیدار نہیں ہیں، تو آپ ننگی تصویر کو فحاشی سے نہیں جوڑیں گے۔

مزید پڑھیں: ممتا کلکرنی 25 برس بعد ممبئی کیوں آئیں، اداکارہ نے وجہ بتا دی

جب ان سے ان گانوں کے بارے میں پوچھا گیا جن میں انہوں نے پرفارم کیا تھا تو ممتا کلکرنی نے وضاحت کی کہ ایک آرٹسٹ کے طور پر وہ کبھی بھی گانوں کے بول پر توجہ نہیں دیتیں، بلکہ صرف ڈانس اسٹیپس پر توجہ دیتی تھیں۔ مادھوری ڈکشت یا کسی اور کی طرح، ڈانسرز کے طور پر، ہم بول یا لائنز نہیں سنتے، ہماری پوری توجہ صرف ڈانس اسٹیپس پر ہوتی ہے۔

ممتا کلکرنی کے کیریئر کی سب سے زیادہ بڑی الجھن ان کا مشہور ٹاپ لیس فوٹو شوٹ تھا، جس نے پورے ملک میں بحث کا آغاز کیا تھا۔ فوٹو شوٹ نہ صرف ان کی ذاتی زندگی بلکہ پوری فلم انڈسٹری اور میڈیا میں ایک سنسنی بن گیا تھا۔ ممتا نے اس حوالے سے کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ان کی عمر کم تھی اور وہ زیادہ تجربہ نہیں رکھتی تھیں۔ انہیں یہ سب کچھ سمجھنے کا وقت نہیں ملا تھا اور ان کے ذہن میں صرف اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کی خواہش تھی۔

ممتا کلکرنی دسمبر 2024 میں طویل مدت کے بعد بھارت لوٹی ہیں اور اس وقت سے خبروں میں اِن ہیں۔ انہیں گزشتہ ماہ مہا کمبھ میلہ میں کِنر اکھاڑہ کی ’مہامنڈلیشور‘  کے طور پر نامزد کیا گیا تھا لیکن کچھ ہی دنوں بعد انہیں اس عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹار ڈسٹ بھارت ٹاپ لیس ڈیمی مور گھاتک ممتا کلکرنی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹار ڈسٹ بھارت ٹاپ لیس ڈیمی مور ممتا کلکرنی بالی ووڈ میں داخل کے لیے

پڑھیں:

اسٹریس اور انگزائٹی میں کیا فرق ہے؟

ویب ڈیسک— ہم میں سے اکثر لوگ ‘اسٹریس’ اور ‘انگزائٹی‘ کی کیفیت سے واقف تو ہوں گے لیکن شاید بہت سے لوگوں کو اِن دونوں کے درمیان فرق معلوم نہیں ہو گا۔

اسٹریس’ اور ‘انگزائٹی’ دونوں ایک دوسرے سے زیادہ مختلف تو نہیں ہیں لیکن دونوں کے درمیان فرق ضرور ہے۔

سب سے پہلے بات کرتے ہیں اسٹریس یا ذہنی دباؤ کی جو روز مرہ روٹین میں کہیں نہ کہیں ہم میں سے اکثر لوگ محسوس کرتے ہوں گے۔

امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ (این آئی ایم ایچ)کے مطابق انسان اپنی زندگی میں کہیں نہ کہیں اسٹریس محسوس کرتا ہے۔مثال کے طور پر کسی کو بہت زیادہ کام کی وجہ سے تناؤ محسوس ہوتا ہے یا زندگی میں کوئی تکلیف دہ صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑے تو اس طرح کی کیفیت اسٹریس کہلاتی ہے۔

این آئی ایم ایچ امریکہ کے محکمۂ صحت کا ذیلی ادارہ ہے جو دماغی صحت سے متعلق ریسرچ اور اس کی روک تھام کے لیے کام کرتا ہے۔

اسٹریس اُس صورتِ حال کے گزرنے کے ساتھ ہی ختم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ تناؤ محسوس کر رہے ہوتے ہیں۔


مثلاً کسی امتحان سے قبل یا جھگڑے کے وقت ہونے والا تناؤ جھگڑا یا امتحان ختم ہونے کے بعد از خودختم ہو جاتا ہے۔

اس کے علاوہ اسٹریس کی کیفیت کسی کے لیے منفی تو کسی کے لیے مثبت ثابت ہوسکتی ہے۔ مثال کے طور پر اسٹریس کی وجہ سے کوئی شخص وقت پر اپنا کام ختم کرنے کا عزم کر لیتا ہے۔ جب کہ بعض کے لیے یہ نیند اڑا دینے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

اب بات کرتے ہیں انگزائٹی یا اضطراب کی۔ انگزائٹی دراصل اسٹریس کا ردِ عمل ہوتا ہے۔ انگزائٹی عام طور پر خوف یا خوف کا مستقل احساس ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دور نہیں ہوتا۔

انگزائٹی آپ کی روز مرہ روٹین کو متاثر کرسکتی ہے۔




انگزائٹی کا شکار افراد اُس وقت بھی خوف کی کیفیت میں رہتے ہیں جب حقیقت میں ان کے لیے کوئی خطرے والی صورتِ حال نہیں ہوتی۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مطابق اسٹریس اور انگزائٹی دونوں ہی جسمانی اور ذہنی صحت کو متاثر کر سکتی ہیں۔

اسٹریس اور انگزائٹی کی وجہ سے ہر وقت پریشان رہنا، سر یا جسم میں درد، ہائی بلڈ پریشر اور نیند میں کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

البتہ لائف اسٹائل میں چند تبدیلیاں یا بعض کاموں کو عادت بنا لینے سے دونوں ہی صورتِ حال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اسٹریس اور انگزائٹی کی کیفیت پر قابو پانے کے لیے ایکسرسائز، یوگا، مکمل نیند اور معتدل غذا مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اپنے خیالات کو لکھنا بھی آپ کو پُرسکون کر سکتا ہے۔

اگر یہ تمام چیزیں کرنے کے باوجود بھی آپ اسٹریس یا انگزائٹی کا شکار ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ماہرِ نفسیات سے رجوع کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ امن ساز ہے یاجنگجو؟
  • انڈونیشیا کا کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی لگانے پر غور
  • احتساب تو ثبات چاہتا ہے
  • بانی پی ٹی آئی کیلئے ابھی تک امریکی کال نہیں آئی، 8 فروری کو احتجاج نہ کریں ورنہ پہلے جیسا ہو گا: وزیر داخلہ
  • کیا صحیح کیا غلط
  • راولپنڈی: 21 سالہ کنواری لڑکی بہنوئی کے ہاتھوں حاملہ ہونے کے بعد قتل
  • بکھری بکھری خبروں پر ایک نظر
  • چھلاوہ حمل!
  • اسٹریس اور انگزائٹی میں کیا فرق ہے؟