انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں 2 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: اے این ایف کی انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں 2 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔
ترجمان کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس کا تعلیمی اداروں کے گردونواح اور ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران 9 کاروائیوں میں 10 ملزمان کو گرفتار کرکے 2 کروڑ سے زائد مالیت کی 12.
تعلیمی اداروں میں کارروائیاں
کراچی میں یونیورسٹی کے قریب ملزم سے 500 گرام چرس برآمد کرلی گئی، جس نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
7 فروری تک والٹن روڈ کی تکمیل،وزیراعلی نے ڈیڈلائن دیدی
دیگر کارروائیاں
لاہور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 2مختلف کارروائیوں میں مسقط جانے والے 2غیر ملکی باشندوں کے پیٹ سے 69 کوکین بھرے کیپسولز برآمد کرلیے۔ اسی طرح کراچی میں کوریئر آفس کے ذریعے نیوزی لینڈ بھیجے جانے والے پارسل سے 570 گرام آئس برآمد کی گئی۔
اُدھر لاہور میں کیولری گراونڈ مسعود انواری روڈ لاہور کے قریب گاڑی سے 2.1 کلو آئس برآمد کرکے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں رنگ روڈ پشاور پر ملزم کے قبضے سے ایک کلو آئس برآمد کی گئی۔ رنگ روڈ پشاور ہی پر شاپنگ مال کے قریب کار سے 4 کلو ہیروئن برآمد کرکے 2 ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا۔
پیپلز پارٹی کا مطالبہ مسترد، اراکین پارلیمنٹ کی متنازع ترقیاتی اسکیمیں بحال
دوسری جانب شیر شاہ ٹول پلازہ ملتان کے قریب کار کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 3.120 گرام آئس برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ اُدھر ڈیفنس روڈ لاہور کے قریب غیر ملکی باشندے کے ذاتی قبضے سے 20 گرام کوکین برآمد کی گئی۔
تمام کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں،پاکستان کتنے نمبر پر
لاہور میں 2 خواتین سے لاکھوں مالیت کی منشیات برآمد
شفیق آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے لاکھوں روپے مالیت کی منشیات کی ترسیل ناکام بناتے ہوئے 2 خواتین کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کے قبضے سے 10 کلو کے قریب منشیات برآمد کی گئی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور مالیت کی منشیات کارروائیوں میں منشیات برآمد برآمد کی گئی کو گرفتار کے قریب
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے ادارے کا پاکستان سمیت 60 سے زائد ممالک میں عملے میں 20فیصد کمی کا اعلان
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے ادارے نے کہا ہے کہ وہ اپنے عملے میں 20 فیصد کمی کر رہا ہے جس سے پاکستان سمیت 60 سے زائد ممالک میں کام کرنے والے عملے کی ملازمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اس عملے کی مجموعی تعداد 2600 ہے عملے میں کمی کی وجہ فنڈنگ میں ہونے والی وہ سخت کٹوتیاں ہیں جن کے نتیجے میں ادارے کو تقریباً 60 کروڑ ڈالر کی کمی کا سامنا ہے.(جاری ہے)
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ ٹام فلیچر نے ایک خط میں کہاگیا ہے کہ انسانی امداد سے وابستہ برادری پہلے ہی وسائل کی کمی، حد سے زیادہ دباﺅ اور بظاہر حملوں کی زد میں تھی اور اب فنڈ میں تازہ کٹوتیوں نے صورت حال کو مزید سنگین بنا دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (اوچا) کی موجودگی اور سرگرمیاں پاکستان، کیمرون، کولمبیا، اریٹریا، عراق، لیبیا، نائیجیریا، غازی انتپ (ترکی) اور زمبابوے میں محدود کر دی جائیں گی. ادارے کے عملے کو لکھے گئے خط میں فلیچر نے یہ نہیں بتایا کہ کس ملک کی جانب سے فنڈنگ میں کٹوتی کی گئی جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (اوچا) کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا تاہم ان کے اشارے سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ملک انڈیا نہیں بلکہ امریکہ ہے فلیچر نے کہا کہ 2025 کے لیے اوچا کا مجموعی بجٹ تقریباً 430 کروڑ ڈالر ہے ان کا کہنا تھا کہ کئی ممالک نے ایجنسی کے اضافی بجٹ وسائل میں کٹوتیوں کا اعلان کیا یا پہلے ہی یہ کٹوتیاں نافذ کر چکے ہیں اس ضمن میں انہوں نے خاص طور پر امریکہ کا نام لیا. ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کئی دہائیوں سے انسانی امداد دینے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے امریکہ اوچا کے اضافی بجٹ وسائل میں بھی سب سے زیادہ حصہ دینے والا ملک ہے جو تقریباً 20 فیصد بنتا ہے یعنی 2025 کے لیے چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ آیا امریکہ نے یہ رقم کم کر دی یا نہیں جب چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی رقم کے بارے میں وضاحت طلب کی گئی تو امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اوچا سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں کے لیے فنڈنگ ابھی جائزے کے مرحلے میں ہے وائٹ ہاﺅس نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا. فلیچر نے خط میں کہا کہ اب تک متوقع اخراجات کی مجموعی رقم 25 کروڑ 85 لاکھ ڈالر ہے اور اس کے مقابلے میں ہمارے پاس تقریباً پانچ کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا فنڈنگ خسارہ ہے انہوں نے کہا کہ اگرچہ انسانی امداد کی ضرورتیں بڑھ گئی ہیں لیکن اوچا پہلے ہی دیکھ رہا ہے کہ فنڈنگ میں کٹوتیاں زندگی بچانے والی امداد تک رسائی کو متاثر کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ساتھ کام کرنے والی انسانی امدادی تنظیمیں اس بحران سے شدید متاثر ہوئی ہیں جن میں سب سے زیادہ نقصان مقامی تنظیموں کو ہوا ہے اس کے بعد بین الاقوامی تنظیمیں اور پھر اقوام متحدہ کی اپنی انسانی امدادی ایجنسیاں متاثر ہوئی ہیں. فلیچر نے کہا کہ اوچا کو اپنی سرگرمیوں کو دستیاب وسائل کے مطابق ازسرنو ترتیب دینا ہوگا اور اس کے لیے اسے اپنے انتظامی ڈھانچے کو کم کرنا پڑے گا تاکہ وہ کم مرکزیت والا ادارہ بن سکے اس کا مطلب ہے کہ اقوام متحدہ کے صدر دفتر اور کچھ علاقوں و ممالک میں سینیئر عہدوں کی تعداد میں نمایاں کمی کی جائے گی.