ڈولی چائے والے نے شعیب اختر کو بھی نہ بخشا، سابق کرکٹر تعریف کرنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پاکستان کے مایہ ناز سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کی بھارت سے تعلق رکھنے والے ’ڈولی چائے والے‘ سے ملاقات ہوئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
ڈولی چائے والے نے اپنے منفرد چائے فروخت کرنے کے انداز سے سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل کی، بعد ازاں مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کی ڈولی چائے والے کے اسٹال پر آمد کے بعد سے ان کی شہرت میں مزید اضافہ ہوا۔
حال ہی میں ناگپور کے رہائشی سنیل پٹیل المعروف ڈولی چائے والے کی ملاقات پاکستان کے لیجنڈری سابق فاسٹ بولر شعیب اختر سے دبئی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں ہوئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ویڈیو میں شعیب اختر نے ڈولی سےاپنے میچز سے متعلق پوچھا اور یہ بھی پوچھا کہ جب وہ سچن ٹنڈولکر کو آؤٹ کرتے تھے تو ڈولی کو کیسا لگتا تھا۔
ڈولی چائے والے نے شعیب اختر کی بولنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آپ بال کراتے نہیں بلکہ مارتے تھے، ٹنڈولکر کو آؤٹ کرنے پر مجھے بھی اچھا لگتا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Shoaib Akhtar (@imshoaibakhtar)
شعیب اختر بھی ڈولی کی چائے کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے اور شکریہ بھی ادا کیا، ویڈیو کے کیپشن میں انہوں نے ڈولی چائے والے سے ملاقات کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے انکی شخصیت اور کہانی کو متاثر کُن قرار دیا۔
وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف مضحکہ خیز تبصرے دیکھنے کو ملے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
پتنگ بازوں کو گنجا کرنے پر لاہور ہائیکورٹ پولیس پر سخت برہم
لاہور:پولیس کی جانب سے پتنگ بازوں کو گنجا کر کے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی ضیا باجوہ نے مذکورہ معاملے سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ آپ لوگوں کی ٹنڈیں کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہے ہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں کہ لوگوں کو گنجا کر کے انڈین گانے لگا کر ویڈیوز اپ لوڈ کریں۔
عدالت نے مزید کہا کہ "اس طرح کی ویڈیوز لاہور پولیس کے آفیشل پیج پر اپ لوڈ ہوئی ہیں۔ یہ ایک ڈسپلن فورس ہے، کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، کوئی کالا چور بھی ہو تو اسے قانون کے مطابق سزا دیں۔"
عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو کل عدالت میں پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دے دیا، جبکہ آئی جی پنجاب کو بھی سینئر افسر کے ذریعے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے وشال شاکر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پولیس پتنگ بازوں کو گرفتار کرنے کے بعد گنجا کر کے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس کا فورم سے رجوع نہ کرنے کا اعتراض بھی ختم کرتے ہوئے کارروائی کل تک ملتوی کردی۔