سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ گرفتار ی سے بچنے کیلئے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک)سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی گرفتاری کا امکان، سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ گرفتاری سے بچنے کیلئے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے ، سندھ ہائیکورٹ ، 708 ارب روپے کی زائد کا نیب ریفرنس سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو گرفتاری کا خطرہ
،سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ضمانت حاصل کرنے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے۔ نیب نے سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو سوسائٹی ریفرنس میں ملزم نامزد کر رکھا ہے ۔ جن کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کررکھے ہیں۔
’یو ایس ایڈ‘ مجرمانہ تنظیم،وقت آ گیا ہے اسے ختم کر دیا جائے، ایلون مسک کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سندھ سید قائم علی شاہ سابق وزیراعلی سندھ ہائیکورٹ
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر کریک ڈاؤن کی رپورٹ پیش
فائل فوٹو۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات پر صوبے بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
اس سلسلے میں ٹریفک پولیس نے 4 تا 14 اپریل 2025 تک کی پیش رفت رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق دوران کریک ڈاؤن 7860 موٹرسائیکلیں ہیلمٹ نہ پہننے اور دیگر قوانین کی خلاف ورزیوں پر ضبط کی گئیں۔
فینسی نمبر پلیٹس اور کالے شیشے لگانے والی 596 گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔ اسی طرح 193 ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز (ڈمپرز اور ٹینکرز) کا فٹنس مسائل اور مقررہ رفتار سے تجاوز کرنے پر چالان کیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 25 بڑی و چھوٹی گاڑیوں کی رجسٹریشن مکمل طور پر منسوخ کرنے جبکہ 144 گاڑیوں کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کےلیے ٹریفک قوانین کا نفاذ سختی سے یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہیلمٹ کے بغیر موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور فینسی نمبر پلیٹس اور کالے شیشے استعمال کرنے والوں کا فوری چالان کیا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کمرشل ہیوی گاڑیوں کی رفتار شہر میں 30 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود رکھی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ان فِٹ اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے، یہ اقدامات عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہیں اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔