مادھوری سلمان خان کی بھابھی بنتے بنتے کیوں رہ گئیں؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
سورج برجاتیا کی 1999 میں ریلیز ہونے والی فلم ”ہم ساتھ ساتھ ہیں“ آج بھی ناظرین کے درمیان اپنی مقبولیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ یہ فلم سلمان خان اور سونالی باندرے کی مرکزی جوڑی کے ساتھ سیف علی خان، کرشمہ کپور، مونیش بہل اور تبو جیسے مشہور اداکاروں کی شاندار کاسٹ پر مشتمل ہے۔
فلم کا فیملی ڈرامہ اور گانوں کے ذریعے ناظرین پر گہرا اثر رہا ہے، اور آج بھی یہ ٹی وی اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر دیکھی جاتی ہے۔
حالیہ دنوں میں سورج برجاتیا نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ مادھوری ڈکشٹ نے اس فلم میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اور سلمان خان کی ’بھابھی‘ کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار تھیں۔
تاہم، سورج برجاتیا اس پر ہچکچاہٹ کا شکار تھے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ مادھوری اور سلمان خان کی جوڑی ”ہم آپ کے ہیں کون“ میں بہت مشہور ہو چکی تھی اور ناظرین کے لیے انہیں دیوراور بھابھی کے طور پر قبول کرنا مشکل ہو سکتا تھا۔
سورج برجاتیا نے مزید کہا کہ انہوں نے مادھوری سے کہا کہ اگر وہ سلمان کے مقابل آئیں گی تو ان کا کردار مختصر ہو گا اور اگر وہ مونیش بہل کے ساتھ کام کریں گی تو انہیں سلمان کی بھابھی بننا پڑے گا۔
مادھوری نے خوش دلی سے کہا کہ انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ کام کے مزے کو اہمیت دیتی ہیں۔ مگر سورج برجاتیا نے آخرکار تبو کو یہ کردار دے دیا کیونکہ ان کا سلمان خان کے ساتھ کوئی رومانوی ماضی نہیں تھا۔
سورج برجاتیا نے اپنی کئی مشہور فلموں میں سلمان خان کے ساتھ کام کیا، جیسے کہ ”ہم آپ کے ہیں کون“ اور ”ہم ساتھ ساتھ ہیں“، لیکن جب ”ویواہ“ کی باری آئی تو انہوں نے سلمان کے بجائے شاہد کپور کو منتخب کیا۔
اس کا سبب یہ تھا کہ سورج چاہتے تھے کہ فلم میں معصومیت اور کم عمری کا تاثر دیا جائے، اور اس لیے شاہد کپور اور امرتا راؤ کی جوڑی کو کاسٹ کیا۔
یہ دلچسپ بات ہے کہ اگر مادھوری ڈکشٹ ”ہم ساتھ ساتھ ہیں“ کا حصہ بن جاتیں تو اس فلم کا منظرنامہ اور کہانی کا رخ شاید کچھ اور ہوتا، اور مداحوں کے لیے یہ ایک نیا تجربہ ہوتا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
کپڑے دھونے تالاب پر آنے والی تین خواتین ڈوب کر جاں بحق
ویب ڈیسک: اندرون سندھ کے علاقے سانگھڑ میں تالاب میں ڈوب کر 3 خواتین جاں بحق ہو گئیں۔
ذرائع کے مطابق ناخوشگوار واقعہ شاہ پور کے قریب پیش آیا، تالاب میں ڈوبنے والی تینوں خواتین کپڑے دھونے گئیں، اسی دوران اچانک ایک خاتون کا پاؤں پھسلنے سے تالاب میں گر گئی ۔
دوسری جانب قریب دو خواتین بھی اسے بچاتے ہوئے تالاب میں گر گئیں اور تینوں ڈوب گئیں، اطلاع ملنے پر ریسکیو کا عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
ریسکیو اہلکاروں نے تینوں خواتین کی لاشیں تالاب سے نکال کر مقامی ہسپتال منتقل کیں جہاں ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں جائیں گی۔
دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ تینوں خواتین کا تعلق تھر کے علاقے اسلام کوٹ سے ہے، یہ بدقسمت خاندان غربت اور افلاس کے باعث اس علاقے میں گندم کی کٹائی کرنے کے لیے آیا ہوا تھا اور شاہپرچاکر کے نواحی گاؤں مسو کیریو میں قیام پذیر تھا۔