وفاقی حکومت نے اپنی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کا مطالبہ کردیا اور اراکین پارلیمنٹ کی متنازع ترقیاتی اسکیمیں بحال کر دیں۔

ذرائع کے مطابق سات ماہ میں 460 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کے باوجود ترقیاتی اسکیمیں بحال کردی گئیں، ایس اے پی پروگرام کا بجٹ 25 ارب سے بڑھا کر 50 ارب روپے کر دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  حکومت نے پارلیمنٹیرینز کے لیے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کے اصول نرم کر دیے،  پیپلز پارٹی کا 30 ارب کے غیر استعمال شدہ فنڈز آگے بڑھانے کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 300 فیصد اضافے کے بعد ترقیاتی فنڈز بھی جاری کردیے گئے،  ذرائع کے مطابق ترقیاتی اسکیموں کا کام اب پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کو دیا جائے گا،  

ذرائع کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر نے ختم شدہ فنڈز کی بحالی کے لیے خطوط لکھے۔

حکومت نے  مالی بحران کے باوجود حکومتی اراکین کے لیے فنڈز کی فوری تقسیم کا فیصلہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آئندہ مالی سال 2025-26کے بجٹ کیلئے ترقیاتی فنڈز کی حکمت عملی طے

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26کے بجٹ کیلئے ترقیاتی فنڈز کی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے ترقیاتی فنڈز کی حکمت عملی کے تحت نئے پی ایس ڈی پی میں 80 فیصد تک زیرتکمیل منصوبوں کو مکمل کرنا ترجیح قرار دیا گیا ہے۔ اس سال تھروفارورڈ منصوبوں کا حجم 10 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ رواں سال کے ترقیاتی بجٹ کے 10 گنا لاگت کے مساوی منصوبے زیرالتوا ہیں۔ وفاقی حکومت اگلے سال صوبائی منصوبوں کیلئے فنڈز مختص نہیں کرے گی صرف قومی اقتصادی کونسل سے منظور شدہ کم ترقی یافتہ اضلاع کیلئے فنڈز رکھے جائیں گے۔

اس سال جن منصوبوں کو مکمل فنڈز مل چکے ان کے لیے اگلے سال رقم مختص نہیں ہوگی۔ برآمدات اور پیداوار بڑھانے کے ساتھ  ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کے منصوبے بھی ترجیح قرار دیئے گئے ہیں۔ اگلے سال اڑان پاکستان کے ویژن کے مطابق منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔  کاروبار میں جدت اور تحقیق  و ترقی کے منصوبوں کیلئے فنڈز رکھے جائیں گے۔وزارت منصوبہ بندی نے 31 مارچ2025 تک نئے منصوبوں کے پی سی ون طلب کرلیے۔ اقتصادی امور ڈویژن سے اگلے دو سال کی بیرونی فنڈنگ کا تخمینہ بھی طلب کیا گیا ہے مالی سال2026-27اور2027-28 کے ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ بھی تیار کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کی عون چوہدری سے ملاقات، پارٹی رہنماؤں کی تنقید، ذرائع
  • سندھ میں زرعی ٹیکس کے نفاذ کی تیاری، پیپلز پارٹی سے اسمبلی ممبران کو اعتماد میں لے لیا
  • ایف بی آر ،ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے حکومت سے 30ارب کا مطالبہ
  • دودھ کے دھلے سیاستدان
  • پیپلز پارٹی نے متنازع پیکا ایکٹ کے حق میں ووٹ دیا، بیرسٹر علی ظفر
  • پیپلز پارٹی کی رکاوٹوں کے باوجود عوامی خدمت اورتعمیروترقی جاری رکھیں گے: منعم ظفر
  • ایف بی آر کا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلیے حکومت سے 30 ارب روپے کا مطالبہ
  • آئندہ مالی سال 2025-26کے بجٹ کیلئے ترقیاتی فنڈز کی حکمت عملی طے
  • وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 200 فیصد اضافے کی منظوری دیدی