نیویارک (نیوزڈیسک)ایلون مسک کا کے خلاف اعلان جنگ، مجرمانہ تنظیم قرار دے دیا.معروف ارب پتی ایلون مسک نے امریکہ کی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کو ”مجرمانہ تنظیم“ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب مسک کی سرکاری ٹاسک فورس اور یو ایس ایڈ حکام کے درمیان واشنگٹن میں ایک تنازعہ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں دو اعلیٰ سیکیورٹی افسران کو معطل کر دیا گیا۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسک کو ڈیپاٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ مسک نے سوشل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم کو یو ایس ایڈ کے ہیڈکوارٹرز میں محفوظ مقامات تک رسائی دینے سے انکار کر دیا گیا۔
سریا کی قیمت 2لاکھ 52 ہزار روپے فی ٹن، سیمنٹ فی بوری 15 سوروپے تک پہنچ گئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کر دیا

پڑھیں:

یو ایس ایڈ کو بند کرنے کیلئے کام جاری ہے، ایلون مسک

سینیٹ کی فنانس کمیٹی کے رکن ڈیموکریٹ پیٹر ویلچ نے کہا ہے کہ یہ ایک غیر منتخب بیوروکریٹ کی طرف سے اختیارات کا غلط استعمال ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیسہ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں طاقت خرید سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر کی کابینہ کے اہم عہدیدار ایلون مسک نے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی، یو ایس ایڈ کو بند کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، یو ایس ایڈ دنیا بھر میں جنگ زدہ علاقوں، غربت سے متاثرہ ممالک میں سالانہ اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایلون مسک نے ایکس پر ایک سوشل میڈیا ٹاک میں سرکاری کارکردگی کے محکمے (ڈی او جی ای) پر تبادلہ خیال کیا، ٹرمپ نے مسک کو اخراجات میں کٹوتی کرنے والے وفاقی پینل کی سربراہی کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ سابق ریپبلکن صدارتی امیدوار وویک راماسوامی اور ریپبلکن سینیٹر جونی ارنسٹ نے مسک کے اس بیان سے بات چیت کا آغاز کیا کہ وہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کو بند کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

مسک کا کہنا تھا کہ اسے ٹھیک نہیں کیا جاسکتا اور صدر ٹرمپ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ اسے بند کر دینا چاہیے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے یو ایس ایڈ کے دو اعلیٰ سکیورٹی اہلکاروں کو اس وقت عہدے سے ہٹا دیا تھا، جب انہوں نے ارب پتی مسک کے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) کے نمائندوں کو عمارت کے ممنوعہ حصوں تک رسائی حاصل کرنے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔ یو ایس ایڈ دنیا کا سب سے بڑا واحد عطیہ کنندہ ہے، مالی سال 2023 میں امریکا نے جنگ زدہ علاقوں میں خواتین کی صحت سے لے کر صاف پانی تک رسائی، ایچ آئی وی ایڈز کے علاج، توانائی کے تحفظ اور انسداد بدعنوانی کے کاموں پر دنیا بھر میں 72 ارب ڈالر کی امداد تقسیم کی، اس نے 2024 میں اقوام متحدہ کی طرف سے ٹریک کی جانے والی تمام انسانی امداد کا 42 فیصد فراہم کیا۔

یہ آن لائن چیٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب مسک کی ٹریژری سسٹم تک رسائی کے بارے میں خدشات ہیں، جس کی سب سے پہلے نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی تھی، جو وفاقی ایجنسیوں کی جانب سے ہر سال 6 ہزار ارب ڈالر سے زیادہ کی ادائیگیاں بھیجتا ہے اور اس میں لاکھوں امریکیوں کی ذاتی معلومات شامل ہیں، جو حکومت سے سوشل سیکیورٹی ادائیگیاں، ٹیکس ریفنڈز اور دیگر رقم وصول کرتے ہیں۔ سینیٹ کی فنانس کمیٹی کے رکن ڈیموکریٹ پیٹر ویلچ نے وضاحت طلب کی کہ مسک کو ادائیگی کے نظام تک رسائی کیوں دی گئی؟ ویلچ کا کہنا ہے کہ اس میں ٹیکس دہندگان کا حساس ڈیٹا بھی شامل ہے۔ ویلچ نے ایک ای میل بیان میں کہا کہ یہ ایک غیر منتخب بیوروکریٹ کی طرف سے اختیارات کا غلط استعمال ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیسہ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں طاقت خرید سکتا ہے۔

ایلون مسک کو ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے، یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مسک اچھا کام کر رہے ہیں، ٹرمپ نے اس سے اتفاق کیا، اور کہا کہ وہ ایک بڑی لاگت کاٹنے والا ہے، کبھی کبھی ہم اس سے متفق نہیں ہوں گے اور ہم وہاں نہیں جائیں گے، جہاں وہ جانا چاہتا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ بہت اچھا کام کر رہا ہے، وہ ایک ہوشیار آدمی ہے، بہت ہوشیار، اور ہمارے وفاقی بجٹ کے بجٹ میں کٹوتی کرنے میں بہت دلچسپی رکھتا ہے۔ مسک کی ٹیم کو متعدد حکومتی نظاموں تک رسائی دی گئی ہے، یا ان کا کنٹرول سنبھال لیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز نے جمعے کے روز خبر دی تھی کہ امریکی حکومت کے انسانی وسائل کے ادارے کو چلانے کے الزام میں مسک کے معاونین نے کیریئر سول سرونٹس کو کمپیوٹر سسٹمز سے باہر کر دیا، ان سسٹمز میں لاکھوں وفاقی ملازمین کا ذاتی ڈیٹا موجود ہے۔

مسک نے پرسنل مینجمنٹ کے دفتر کے نام سے جانی جانے والی ایجنسی میں اتحادیوں کو تعینات کرنے کے لیے تیزی سے پیش قدمی کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مسک کے موجودہ اور سابق ملازمین پر مشتمل ایک ٹیم نے 20 جنوری کو او پی ایم کی کمان سنبھالی تھی، جس دن ٹرمپ نے عہدہ سنبھالا تھا۔ 11 روز قبل عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ٹرمپ نے بڑے پیمانے پر حکومتی تبدیلیوں کا آغاز کیا ہے، بیوروکریسی کو کم کرنے اور مزید وفاداروں کو تعینات کرنے کی جانب اپنے پہلے قدم کے طور پر سیکڑوں سرکاری ملازمین کو برطرف اور سائیڈ لائن کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یو ایس ایڈ کو بند کرنے کیلئے کام جاری ہے، ایلون مسک
  • ایلون مسک کا ’یو ایس ایڈ‘ کے خلاف اعلان جنگ، مجرمانہ تنظیم قرار دے دیا
  • 8 فروری کو تمام غیر قانونی ہتھکنڈوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی: بیرسٹر سیف
  • خواجہ سعد رفیق بھی پیکا قانون کے خلاف  بول پڑے، صحافتی تنظیموں سے مشاورت کا مطالبہ
  • انسانی اسمگلرز کے خلاف بہت جلد سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا، محسن نقوی
  • وزیراعلیٰ کے پی کا کرپشن کے خلاف بڑا ایکشن، سخت اقدامات کا آغاز
  • فیس بک میں بڑی تبدیلیاں متوقع، مارک زکربرگ کا اعلان
  • اراکینِ پارلیمان کی تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ شرمناک ہے، تنظیم اسلامی
  • چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان