عالمی بینک داسو پراجیکٹ کیلئے ایک ارب ڈالر کا نیا قرض فراہم کریگا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: عالمی بینک داسو پراجیکٹ کیلئے ایک ارب ڈالر کا نیا قرض فراہم کریگا، یہ قرض1.7ٹریلین روپے کی لاگت سے نظرثانی شدہ پی سی ون کی منظوری کے بعد دیا جائے گا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ای اے ڈی کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ورلڈ بینک باضابطہ طور پر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کے لیے ایک ارب ڈالر کا نیا قرض فراہم کرے گا۔ یہ قرض ترمیم شدہ پی سی 1 کی منظوری کے بعد دیا جائے گا، جس میں نئے ٹائم لائنز شامل کیے گئے ہیں۔

منصوبے کے پہلے مرحلے کی لاگت190.

1فیصد اضافے کے ساتھ586 ارب روپے سے بڑھ کر 1700ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، جس کی بنیادی وجوہات زمین کے حصول میں تاخیر، سکیورٹی خدشات اور امریکی ڈالر کی قدر میں178فیصد اضافہ ہیں۔

پہلے مرحلے کا یہ منصوبہ 2160 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا تاہم منصوبے کے دوسرے مرحلے کی تکمیل کے بعد یہ4320 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔

واپڈا نے منصوبے کا ترمیم شدہ پی سی 1 تیار کر لیا ہے، جو اب وزیر برائے آبی وسائل کے پاس موجود ہے اور جلد ہی منظوری کے لیے پلاننگ کمیشن کو بھیجا جائے گا۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

کراچی کو نیشنل گرڈ سے براہ راست بجلی فراہم کی جائے ،منعم ظفرخان

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان آئی پی پیزو کے الیکٹرک مافیا مہنگی بجلی ولوڈ شیڈنگ کے خلاف شاہین کمپلیکس پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر رہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حاظ نعیم الرحمن کی اپیل پر آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کے باعث ہونے والی 1100ارب روپے کی بچت کا فائدہ عوام کو منتقل اور بجلی قیمتوں میں کمی نہ کرنے،کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ اور کراچی کو ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی فراہم کرنے کے خلاف جمعہ 31جنوری کو ملک گیر احتجاج اور دھرنو ںکے سلسلے میں کراچی میں بھی 14مقامات پر بیک وقت احتجاجی مظاہرے کیے ۔مظاہرین نے مختلف بینرز و پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے تھے اور مطالبات کے حق میں پُر جوش نعرے لگائے ۔امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شاہین کمپلیکس آئی آئی چند ریگر روڈ پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں اور صنعتوں کو ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی فراہم کر رہی ہے اور بھاری بلوں کی وصولی کے باوجود لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک لائسنس منسوخ ، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور کراچی کو این ٹی ڈی سی سے براہ ِ راست بجلی فراہم کی جائے ، نومبر 2024ء میں نیشنل گرڈ سے کراچی کو 1100کے بجائے 1600میگا واٹ بجلی فراہم ہونے پر بلوں میں 4.88 روپے فی یونٹ کمی کا ریلیف ملا اگر کراچی کو 2200میگا واٹ نیشنل گرڈ سے مل جائیں تو اس طرح کے الیکٹرک اور اس کے 40سالہ بوسیدہ و ناکارا پلانٹس سے بھی نجات مل جائے ۔ منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کی سرپرستی اور آئی پی پیز کے ظالمانہ و عوام دشمن معاہدوں میں پیپلز پارٹی ، نواز لیگ ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سب شامل ہیں ۔ جماعت اسلامی کی جدو جہد اور عوامی مزاحمت کے باعث آئی پی پیز مافیا اور ان کی لوٹ مار بے نقاب ہوئی ، مقدس گائے سمجھ کر کوئی ان کے خلاف بات کرنے پر تیار نہ تھا کیونکہ 52فیصد آئی پی پیز حکومت کی اور 28فیصد پاکستانی مالکان کی ہیں صرف 20فیصد بیرونی کمپنیاں ہیں ۔ حکومت‘ جماعت اسلامی کے 14روزہ پنڈی دھرنے کے بعد آئی پی پیز سے بات کرنے پر مجبور ہوئی اور خود حکومت کے مطابق اب تک کے نظر ثانی شدہ معاہدوں کے باعث 1100ارب روپے کی بچت ہوئی ہے مگر ابھی تک اس بچت کا کوئی فائدہ عوام تک منتقل نہیں کیا گیا اور بجلی سستی نہیں کی گئی، جماعت اسلامی کا آج کا احتجاج اور دھرنے پورے ملک میں بجلی سستی نہ کرنے کے خلاف ہیں اور ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حکمرانوں کو بجلی سستی کرنی ہوگی اور عوام کو ریلیف دینا ہو گا ، جماعت اسلامی کی جدو جہد اور مزاحمت جاری رہے گی اور ہم حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور حکمران پارٹیاں عوام کو دھوکا دیتی ہیں اور بے وقوف بناتی ہیں ، ہم بلاول زرداری اور مریم نواز سے سوال کرتے ہیں کہ 300یونٹ اور 200یونٹ تک مفت بجلی دینے کے وعدوں کا کیا ہوا ؟ یہ فارم47کے ذریعے مسلط کردہ حکمران ہیں ان کو صرف اپنی حکومت اور اقتدار کی فکر ہے ، یہ حکمران عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں نہ دے سکتے ہیں ۔ ایک دوسرے کے خلاف فرینڈلی اپوزیشن بنے ہوئے ہیں اور ایم کیو ایم بھی اس پورے عمل میں شریک جرم ہے ۔ تمام حکمران پارٹیوں نے مل کر عوام کے خلاف گٹھ جوڑ کیا ہوا ہے ان سے نجات حاصل کیے بغیر عوام کے مسائل حل نہیں ہوسکتے نہ ملک اور قوم بحرانوں سے نکل سکتے ہیں ۔ ان سے نجات کے لیے بھر پور سیاسی و جمہوری جدو جہد اور مزاحمت کی ضرورت ہے ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور نے کہا کہ کراچی کے عوام 14گھنٹے 16گھنٹے تک لوڈشیڈنگ برداشت کر رہے ہیں ، مہنگی بجلی اور لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے ۔ آئی پی پیز کے نظر ثانی شدہ معاہدوں کا کوئی فائدہ ابھی تک عوام کو منتقل نہیں کیا گیا ، جماعت اسلامی نے بجلی قیمتیں کم نہ کرنے کے خلاف اور راولپنڈی دھرنے کے بعد ہونے والے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ایک بار پھر تحریک کا آغاز کر دیا ہے ، ہم حکومت کا تعاقب کرتے رہیں گے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے ، آئی پی پیز مافیا کا کورگھ دھندا ختم کیا جائے ،کے الیکٹرک لائسنس منسوخ کیا جائے ۔مظاہرے سے آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کراچی کے صدر محمود حامد ، جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، ناظم علاقہ برنس روڈ محمد نسیم نے بھی خطاب کیا ۔شہر بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے شاہراہ فیصل اسٹار گیٹ ، کالا پل ، کورنگی ڈی سی آفس ، دائود چورنگی ،نورانی کباب ہائو س شاہراہ قائدین ، مین سپر ہائے وے ، پاور ہائوس چورنگی ، ڈالمین شاپنگ مال حیدری ، اورنگی ٹائو ن پانچ نمبر چورنگی ، بنارس چوک ، واٹر پمپ چورنگی شاہراہ پاکستان ، قاضی چوک(9نمبر) بلدیہ ٹائو ن اورجوہر موڑ پر کیے گئے جن سے جماعت اسلامی کے ضلعی امرا و دیگر ذمے داران نے خطاب کیا ۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب یا قطر، اسرائیل کے ساتھ پہلے کون تعلقات بحال کرے گا؟
  • انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا 
  • سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، نئی بلند ترین سطح پر
  • ٹرمپ کی وجہ سے پاکستان کے 36 منصوبے متاثر
  • وزیراعلیٰ پنجاب نے زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • کراچی کو نیشنل گرڈ سے براہ راست بجلی فراہم کی جائے ،منعم ظفرخان
  • عالمی بینک کی دس سالہ سرمایہ کاری
  • جنگ دوبارہ شروع ہو گی، صیہونی وزیر خزانہ
  • پاکستان کو قابل تجدید توانائی کے شعبے کیلئے 2030 تک 100 ارب ڈالر درکار