8 فروری کا جلسہ اور ملک گیر احتجاج عمران خان کے کہنے پر کر رہے ہیں، عالیہ حمزہ چیف آرگنائزر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی مینار پاکستان پر 8 فروری کا جلسہ اور ملک گیر احتجاج بانی عمران خان کے کہنے پر کر رہی ہے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو عوام کا شکریہ بھی ادا کریں گے کہ انہوں نے عمران خان کو ووٹ دیا اور یوم سیاہ بھی منائیں گے کہ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:عالیہ حمزہ پاکستان تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر مقرر
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ 8 فروری کو حکومت ہمیں مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازات دے۔ اس حوالے سے ہم لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کریں گے۔ اگر ہمیں اجازت نہیں ملتی تو ہمارا جلسہ احتجاج میں تبدیل ہو جائے گا۔
عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے مینار پاکستان کے علاوہ کسی اور جگہ جلسہ کرنے کی اجازات دی تو وہ ہم نہیں مانے گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک سیاسی جماعت ہیں ہمیں مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی؟
عالیہ حمزہ کے مطابق مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے میں ہمارے اسٹیج پر وہ لوگ ہوں گے جنہوں نے پارٹی کے لیے قرنیاں دیں اور جیلیں کاٹیں۔ وہ سب اسٹیج پر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوئی کرپشن کرنے کے جرم میں جیلوں میں نہیں گے بلکہ ہم پر 9 مئی کا الزام لگایا گیا، جس کے حوالے سے عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنا جائے تاکہ اصل ذمہ داروں کا پتہ چل سکے۔
یہ بھی پڑھیں:ابھی نندن کو مکمل علاج، عالیہ حمزہ پر تشدد، عالیہ حمزہ کی وائرل تصاویر پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے
انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان پر جلسہ کرنے اور اجازت نہ ملنے کی صورت میں ملک گیر احتجاج عمران خان کے کہنے پر کر رہے ہیں۔
جس سیل میں رکھا گیا تھا اس کے ساتھ منشیات فروش خواتین قید تھیںایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عالیہ حمزہ نے بتایا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو الگ سیل میں رکھا گیا تھا۔ میں خدیجہ شاہ اور صنم جاوید ایک سیل میں تھیں۔ ہمارے ساتھ والے سیل میں منشیات فروش عورتیں قید تھیں۔ جب ان کو نشہ نہیں ملتا تھا تو وہ شور مچاتی تھیں، تاکہ ہم سو نہ سکیں۔
عالیہ حمزہ کے مطابق ہمیں غائب کر کے سی آئی کوتوالی شفٹ کیا گیا، جہاں پر بڑے بڑے مجرمان اور دہشت گرد ہوتے ہیں۔ ہم پر کون سی ایف آئی آر نہیں ہوئی، ہر قسم کی ایف آئی آر درج کی گئی، ہر شہر کی جیل میں ہمیں قید کیا گیا۔
مجھے جیل میں پیغامات آتے تھے کہ پارٹی چھوڑ دیں تو رہائی مل جائے گئیچیف آرگنائز عالیہ حمزہ نے بتایا کہ جیل کے اندر پیغامات آتے تھے کہ ایک پریس کانفرنس کریں، پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کریں تو آپ کی رہائی ہو جائے گئی۔
یہ بھی پڑھیں:جناح ہاؤس حملہ: خدیجہ شاہ، عالیہ حمزہ اور دیگر دوبارہ شامل تفتیش
ان کا کہنا تھا کہ یہ پیغامات ایک دفعہ نہیں متعدد بار ہمیں جیل میں دیے گئے، لیکن میں ثابت قدم رہی۔ یہ پارٹی توڑنا چاہتے تھے لیکن آج اس پارٹی میں آنے کے لیے دنیا بے چین ہے۔ یہ عمران خان کو مائنس کرنا چاہتے تھے عوام نے پلس کر دیا۔
ہم ہارڈ لائنر ہیںعالیہ حمزہ نے کہا کہ ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ ہم ہارڈ لائنر ہیں، اگر ملک کے لیے کھڑا ہونا، صحافیوں کے لیے کھڑا ہونا، ججز، عدلیہ کی آزادی کے لیے کھڑا ہونا، پارلیمنٹ کی توقیر اور ووٹر کے لیے کھڑا ہونا ہارڈ لائنر ہوتا ہے تو میں ہارڈ لائنر ہوں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پی ڈی ایم کی حکومت میں ہمارے اوپر ظلم ہواایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ ہم مہذب طریقے سے احتجاج اور جلسہ کرنا چاہتے ہیں مگر اجازت نہیں دی جارہی۔ مریم نواز کالجز، یونیورسٹیز میں جاکر بچوں کو کہہ رہی ہیں کہ ہم انتشاری ہیں، ان کے پاس کیا ثبوت ہے؟ پیکا ایکٹ کے تحت ان کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے اور ان کے پاس کیا ثبوت ہے کہ ہم انتشاری ہیں؟ ان کو کالجز اور یونیورسٹیز میں جانا پڑا ہے اس کا مطلب ہے ان کو علم ہے کہ الیکشن ہونے والے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز میرے لیے غیر ضروری ہیںعالیہ حمزہ کا کہنا تھا جن کو عوام کی پروا نہ ہو، ٹک ٹاک بنانی ہو، شعبدہ بازی کرنا ہو ۔ڈارمے بازیاں کرنا ہوں وہ ہمارے لیے غیر ضروری ہیں۔ ہم تو پاکستانی عوام کے لیے نکلے ہیں، یہ بتائیں کہ یہ پاکستانی عوام کے لیے کیا کر رہے ہیں میں کیوں مریم نواز کو ڈسکس کروں میرے نزدیک ضروری ہے کہ میں اپنی پالیسز کو ڈسکس کروں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 فروری جلسہ پی ٹی آئی تحریک انصاف چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ مریم نواز مینارپاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی تحریک انصاف چیف ا رگنائزر عالیہ حمزہ مریم نواز مینارپاکستان مینار پاکستان پر کا کہنا تھا کہ ہارڈ لائنر مریم نواز سیل میں یہ بھی نے کہا
پڑھیں:
8 فروری کو آپ کا مینڈیٹ چرایا گیا، باہر نکل کر اپنے حق پر ڈالے گئے ننگے ڈاکے کیخلاف احتجاج کرنا ہو گا
راولپنڈی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ یکم فروری 2025ء ) عمران خان کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو آپ کا مینڈیٹ چرایا گیا، باہر نکل کر اپنے حق پر ڈالے گئے ننگے ڈاکے کیخلاف احتجاج کرنا ہو گا ۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کے روز صحافیوں اور وکلاء سے اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے کہ کہ "8 فروری کو آپ کا مینڈیٹ چرایا گیا لہذا اس روز کو بطور یوم سیاہ منانے کے لیے آپ سب کو نکلنا ہو گا۔ کسانوں، مزدوروں، وکلاء اور ملک کے ہر مکتبہ فکر سے منسلک افراد کو 8 فروری کو نکل کر اپنے حق پر ڈالے گئے ننگے ڈاکے کے خلاف احتجاج کرنا ہو گا کیونکہ غلام قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا اور غلامی سے نجات کے لیے جدوجہد ضروری ہوتی ہے ۔ آٹھ فروری کو اس قوم کا مینڈیٹ چرا کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا۔(جاری ہے)
پاکستانی قوم نے تمام تر مشکلات کے باوجود جوق در جوق نکل کر تحریک انصاف کے حق میں ووٹ ڈالا مگر آپ کے ووٹ کو پیروں تلے روند کر جمہوریت پر شب خون مارا گیا۔
ملک میں جمہوریت کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔ اوورسیز پاکستانی جمہوریت کی بحالی تک ترسیلات زر میں کمی لا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں- جمہوریت بچانے کے لیے انصاف ناگزیر ہے، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا ہمارا مطالبہ اسی لیے ہے تاکہ ان واقعات کے متاثرہ افراد اور خاندانوں کو انصاف مل سکے۔ انصاف دینے کے لیے اخلاقی جرأَت کا ہونا اہم ہے۔ جہاں اخلاقی قوت موجود ہو گی وہاں انصاف بھی ہو گا۔ ایک حقیقی لیڈر میں اخلاقی قوت موجود ہوتی ہے۔ جمہوریت کی بنیاد ہی اخلاقیات پر ہے۔ موجودہ حکومت اخلاقیات سے بالکل عاری ہے کیونکہ انھوں نے اپنے ہینڈلرز کے ساتھ مل کر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ مار کر عوام کو ان کے نمائندگان چننے کے حق سے محروم کیا۔ اس ڈاکے کی پردہ پوشی کے لیے مسلسل جعلی اور نا مکمل پارلیمان کے ذریعے قانون سازی کی جا رہی ہے تاکہ حق اور سچ سامنے نہ آئے اور ان کے جھوٹے اقتدار کو طول ملتا رہے۔ ملک میں آئین کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں، آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے، پیکا جیسے قوانین منظور کیے گئے ہیں تاکہ کوئی ان کی فسطائیت کے خلاف آواز نہ اٹھا سکے، الیکٹرانک میڈیا کے بعد سوشل میڈیا پر پابندی لگا کر ملک کو اربوں کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے پر کاٹ دئیے گئے ہیں، ججز پر دباؤ ڈالا گیا اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔ پر امن سیاسی کارکنان کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ خفیہ اداروں کا اصل کام سرحدوں کا تحفظ اور دہشتگردی سے بچاؤ ہے، اگر وہ پولیٹیکل انجنئیرنگ اور تحریک انصاف کو توڑنے میں ہی لگے رہیں گے تو سرحدوں کا تحفظ کون کرے گا؟ بلوچستان میں دہشتگردی پنپ رہی ہے اور وہاں کے مسئلے کا کوئی سیاسی حل نہیں نکال رہا۔ بلوچستان سمیت ملک بھر میں جب تک عوامی اعتماد پر مشتمل حکومت نہیں لائی جائے گی، استحکام ممکن نہیں ہے"۔