٭مذاکراتی عمل سے نکل کر پی ٹی آئی نے غیر جمہوری سوچ کا مظاہرہ کیااور ایک اچھا موقع ضائع کردیا
٭حل صرف بامعنی مذاکرات سے نکلتا ہے، پی ٹی آئی جتنا جلدی یہ بات سمجھ لے اس کے لئے اچھا ہو گا

(جرأت نیوز)مسلم لیگ (ن)کے رہنما و سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ یک طرفہ مذاکراتی عمل سے نکل کر پی ٹی آئی نے غیر سیاسی اور غیر جمہوری سوچ کا مظاہرہ کیا ہے۔عرفان صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ تحریک انصاف نے مطالبات کے حوالے سے ایک اچھا موقع بھی ضائع کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے یک طرفہ مذاکراتی عمل سے نکل کر پی ٹی آئی نے غیر سیاسی اور غیر جمہوری سوچ کا مظاہرہ کیاہے، اس کی یہ گاڑی تو چھوٹ گئی ہے،اب اسے وسیع تر مذاکرات کے لئے وزیر اعظم کی تازہ پیشکش سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو جان لینا چاہیے کہ سڑکیں،چوک، دھرنے اور لانگ مارچ نہ اسے پہلے کسی منزل تک لے کر گئے ہیں نہ اب لے کر جائیں گے۔عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ہر مسئلے کا حل صرف سنجیدہ اور بامعنی مذاکرات ہی سے نکلتا ہے، پی ٹی آئی جتنا جلدی یہ بات سمجھ لے اس کے لئے اتنا ہی اچھا ہو گا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے مذاکرات میں لیڈرشپ کی رہائی کے لیے حکومت کو سہولت کاری کرنے کا کہا تھا، عرفان صدیقی

نجی ٹی وی سے گفتگو میں حکومتی رہنما کا کہنا تھا کہ دونوں کمیٹیاں اسپیکر قومی اسمبلی نے نہیں بنائی، حکومتی کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن کمیٹی بانی چیئرمین عمران خان نے بنائی، وہ ایک سہولت کار کا کردار ضرور ادا کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات کرنے کا مقصد دراصل عمران خان کی رہائی ہے۔ نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے دوران اپنے اسیر رہنماؤں کا نام لے کر ان کی رہائی کے لیے حکومت کو سہولت کاری کرنے کا کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے دوران شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود رشید، سرفراز چیمہ کا نام لیا، ان کے نام لے کر بولا کہ ان کو رہا ہونا چاہیے اور یہ ان کی ڈیمانڈز کے اندر بھی کہیں نہ کہیں شامل ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ظاہر شکل جو بھی ہواس کا اصل مقصد یہ ہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اب باہر آجانا چاہیے اور انہوں نے مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران بھی یہ بات کہی تھی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ انہوں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ وزیراعظم کو کوئی ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ان کو رہا کردیں لیکن وہ یہی کہتے تھے کہ سہولت دیں، عدالتی عمل کے ذریعے یا پھر کسی بھی طریقے سے ممکن ہو۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دونوں کمیٹیاں اسپیکر قومی اسمبلی نے نہیں بنائی، حکومتی کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن کمیٹی بانی چیئرمین عمران خان نے بنائی، وہ ایک سہولت کار کا کردار ضرور ادا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یہ تو کہہ دیا ہے کہ انہوں نے کمیٹی ختم کردی ہے لیکن اسپیکر کو ابھی تک باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا اس لیے ایاز صادق نے کمیٹیوں سے متعلق بات کی جب کہ وزیراعظم آفس کی جانب سے بھی ابھی اس طرح کا کوئی پیغام اسپیکر کو نہیں ملا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ بظاہر پی ٹی آئی وزیراعظم کی پیشکش کے باوجود مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا ہے اور ٹیکنیکلی اگر یہ کمیٹیاں قائم بھی ہیں تو ان کے سپرد جو جو کام دیے گئے تھے ان کے دروازے تو بند ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسملی نے آج کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کرنے والے کمیٹیاں برقرار رہیں گے اور مجھے امید ہے کہ یہ کمیٹیاں ایک بار پھر سے مذاکرات پر آمادہ ہوجائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی مذاکرات کا مقصد بانی کی رہائی، پیکا ایکٹ میں ترمیم ہو سکتی ہے: عرفان صدیقی 
  • پی ٹی آئی نے مذاکرات میں لیڈرشپ کی رہائی کے لیے حکومت کو سہولت کاری کرنے کا کہا تھا، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کا مذاکرات کرنے کا مقصد عمران خان کی رہائی ہے: عرفان صدیقی
  • عمران خان کی رہائی ،عرفان صدیقی نے بڑے راز سےپردہ اٹھادیا
  • پی ٹی آئی کا واحد مطالبہ عمران کی رہائی تھا، مذاکرات ختم ہو گئے: عرفان صدیقی 
  • حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات مکمل ختم، عرفان صدیقی کی تصدیق
  • پی ٹی آئی کے بعد حکومت نے بھی مذاکراتی عمل ختم کردیا
  • پی ٹی آئی کے بعد حکومت نے بھی مذاکراتی عمل ختم کردیا،عرفان صدیقی کی تصدیق
  • سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو وزیراعظم کی پیشکش سے فائدہ اٹھانے کا مشور دیدیا